کیا آپ کو کبھی کسی ایسے موضوع پر تقریر کرنا پڑی ہے جو اتنی اہم تھی کہ آپ کو خود اپنے آپ سے زیادہ اہم دکھائی دیتی تھی؟ ہو سکتا ہے کہ آپ نے اس موقع پر خوف محسوس کیا ہو۔ لیکن ایلیسن شپیرا کے کہنے کے مطابق ایسا ہونا نہیں چاہیے۔ وہ واشنگٹن میں عوامی خطاب اور کسی موضوع پر بات کرنے کی مہارتوں کی تعلیم دیتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے، “اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کا تعلق کہاں سے ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کی عمر کتنی ہے۔ اور اس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ اپنے پیشے کے کس مرحلے میں ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک شخص کو لوگوں میں بات کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
شپیرا ان لوگوں کی مدد کرتی ہیں جو کسی منبر یا سٹیج سے رسمی تقریر کرنے یا اپنے ساتھی کارکنوں کی کسی چھوٹی سی میٹنگ سے خطاب کرنے کی تیاری کر رہے ہوتے ہیں۔
شپیرا کا کہنا ہے کہ اپنی تقریرسے پہلے اپنے آپ سے مندرجہ ذیل تین سوال کریں:
- میرے سامعین کون ہیں؟
- میرا مقصد کیا ہے؟
- مجھے یہ تقریر کیوں کرنا ہے؟
وہ کہتی ہیں آپ کا مقصد آپ کے پیغام میں جان پیدا کرے گا۔ اپنے سامعین کے بارے میں آپ کی واقفیت آپ کو یہ سمجھنے میں مدد کرے گی کہ ان کے لیے کون سی چیز بامعنی ہے اور وہ اس بارے میں کچھ جاننے میں کتنی دلچسپی رکھتے ہیں۔ اپنے خطاب میں ذاتی جوش و خروش اور تجربے کی گنجائش رکھیے۔ اپنی تقریر میں کسی ایسے قصے یا کہانی کو شامل کیجیے جو تقریر کو زیادہ معتبر بنا دے۔

تقریر کو ترتیب دینے کی غرض سے اس کے اصل پیغام کی وضاحت کیجیے۔ شپیرا کہتی ہیں، “آپ کی توجہ اصل پیغام پرجتنی زیادہ مرکوز ہوگی، آپ کی تقریر اتنی ہی زیادہ زور دار ہوگی۔” تقریر کے اہم نکات کو لکھ لیجیے، پھرانہیں منطقی حوالے سے ترتیب دیجیے۔ اپنی تقریر کے افتتاحی اور اختتامی جملوں کو لکھ لیجیے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ بات اہم ہے اس لیے کہ افتتاحی جملہ سامعین کی توجہ حاصل کرتا ہے اور اختتامی جملہ، ان تک آپ کا پیغام پہنچاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ذہن میں رکھتے ہوئے کہ سامعین کی توجہ کا دورانیہ مختصر ہوتا ہے، “ایک چھوٹی تقریر زیادہ موثر ہوتی ہے۔” انہوں نے کہا کہ آپ دو منٹ سے بھی کم وقت میں ایک بہت مضبوط دلیل پیش کرسکتے ہیں۔
شپیرا کا مشورہ ہے کہ آپ بلند آواز میں، کم از کم ایک ہفتہ پہلے سے تقریر کی مشق شروع کر دیں اور اسے ریکارڈ کرلیں۔ ان کا کہنا ہے، “آپ جتنی زیادہ مشق کریں گے تقریر کی ادائیگی اتنی ہی زیادہ فطری معلوم ہو گی۔”
انہوں نے کہا کہ جب آپ تقریر کر رہے ہوں تو تین غیرناطق باتیں ذہن میں رکھنی چاہیں:
- حاظرین سے نظریں ملانا۔
- جسمانی حرکات و سکنات: صحیح پوز، الفاظ سے مطابقت رکھنے والے چہرے پر تاثرات اور ہاتھوں کی حرکتیں۔
- موثر لہجے میں الفاظ کی ادائیگی۔
پُرسکون رہیے
شپیرا کہتی ہیں، “کوئی بھی آپ سے سو فیصد درست، غلطیوں سے مبرا تقریر کی توقع نہیں رکھتا۔ اس کا زیادہ تر تعلق لوگوں کے ساتھ ایک معتبر اور ذاتی سطح پر تعلق قائم کرنے سے ہے۔”