
امریکہ گزشتہ ایک سال کے دوران ایتھوپیا کے عوام کے لیے انسانی بنیادوں پر ایک ارب ڈالر سے زائد کی امداد دینے کے ساتھ ساتھ شمالی ایتھوپیا میں تنازعے کو ختم کرنے کے لیے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام بھی کر رہا ہے۔
شمالی ایتھوپیا میں تشدد کی وجہ سے نومبر 2020 سے اب تک 2 ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 6 سے 7 ملین افراد کو معقول خوراک کی کمی کا سامنا ہے اور نو لاکھ تک افراد کو قحط کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ اعداد و شمار امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو ایس ایڈ) کے ہیں۔
12 اکتوبر کو امریکہ نے اس خطے کے لیے 26 ملین ڈالر کی نئی انسانی امداد کا اعلان کیا۔ اسی دن یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر، سمنتھا پاور اور قرنِ افریقہ کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی، جیفری فیلٹ مین نے شمالی ایتھوپیا میں بحران کے خاتمے کے لیے جی 7 گروپ کے ممالک اور بڑے عطیات دینے والے دیگر ممالک کا ایک اعلیٰ سطحی وزارتی اجلاس بلایا۔
اجلاس کے بعد سمنتھا نے کہا، “لاکھوں شہری اس وقت دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ امریکہ اس تنازعے سے متاثرہ تمام ایتھوپیائی باشندوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے۔”
کینیڈا، ڈنمارک، یورپی یونین، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی، جاپان، ہالینڈ، ناروے، سویڈن اور برطانیہ کے سینئر نمائندے اس وزارتی اجلاس میں شریک ہوئے۔ انہوں نے جنگ بندی کی حمایت اور ٹیگرے کے علاقے میں عام شہریوں تک انسانی رسائی پر عائد پابندیاں ہٹانے سمیت، بحران کے خاتمے کے لیے فوری مقاصد طے کیے۔

امریکہ ایتھوپیا کو سب سے زیادہ عطیات دینے والا ملک ہے اور بحران شروع ہونے سے لے کر اب تک 663 ملین ڈالر سے زیادہ کی انسانی امداد فراہم کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ برس امریکہ نے ایتھوپیا کو ایک ارب ڈالر سے زائد کی مالیت کی امداد فراہم کی۔ امداد کی فراہمی میں دیگر انسانی ترجیحات کے علاوہ ہنگامی بنیادوں پر خوراک کی فراہمی، پینے کے صاف پانی تک رسائی، اور بیت الاخلاؤں اور ہاتھ دھونے کی سہولیات بھی شامل ہیں جن سے بیماریوں کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔ علاوہ ازیں مناسب غذا کی فراہمی سے غذائی قلت کے شکار بچوں کی صحت کی بحالی میں بھی مدد کی جا رہی ہے۔
اِن امدادی کاموں کے ذریعے یو ایس ایڈ فضائی راستے سے جو اضافی سامان پہنچا رہا ہے اُس میں مندرجہ ذیل اشیاء شامل ہیں:-
- ہنگامی پناہ گاہوں کے لیے تین ہزار مضبوط پلاسٹک شیٹیں۔
- پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے خطرات کم کرنے کے لیے محفوظ طریقے سے پانی رکھنے کے لیے چھبیس ہزار بالٹیاں۔
- دس ہزار خاندانوں کے لیے کھانا پکانے اور سردی سے بچنے کے لیے کھانے پکانے کے برتن اور کمبل۔
- 53,000 افراد کے صحت مند رہنے اور بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کے لیے حفظان صحت کا سامان۔
مئی میں امریکی محکمہ خارجہ نے ایتھوپیا اور اریٹیریا کے حکومتی عہدیداروں، سکیورٹی فورسز کے ارکان، ٹیگرے پیپلز لبریشن فرنٹ کے ارکان اور تنازع کو طول دینے والے دیگر افراد پر ویزا کی پابندیاں عائد کرنے کے لیے بھی ضروری اقدامات اٹھائے۔ اِن پابندیوں کے ذریعے اُن لوگوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جنہوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔
صدر بائیڈن نے ستمبر میں پابندیوں کا ایک نیا نظام بھی قائم کیا تاکہ ان لوگوں کو مزید نشانہ بنایا جا سکے جو تنازعات کو جاری رکھنے کے ذمہ دار یا ان میں ملوث ہیں، یا جو علاقے میں انسانی ہمدردی تک رسائی کو روکتے ہیں۔
بائیڈن نے کہا، “شمالی ایتھوپیا میں جاری تنازعہ ایک المیہ ہے اور یہ بے پناہ انسانی مصائب کا باعث بن رہا ہے۔ اس سے ایتھوپیا کی ریاست کے اتحاد کو خطرہ ہے۔ میری انتظامیہ مذاکرات کے ذریعے جنگ بندی، معصوم شہریوں کے ساتھ زیادتیوں کے خاتمے، اور ضرورت مندوں تک انسانی بنیادوں پر رسائی کے لیے دباؤ ڈالنا جاری رکھے رکھے گی۔”