امریکی اہلکاروں نے دنیا کے سامنے ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کا بین ثبوت پیش کیا ہے۔
ایران کے زمین سے فضا میں مار کرنے والے صیاد 2 سی میزائل اور یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر داغے جانے والے قیام میزائل کے ٹکڑوں کے سامنے کھڑے ہو کر ایران کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی، برائن ہک نے ان میزائلوں کو “حکومتی سرپرستی میں کی جانے والی انقلابی دہشت گردی” کا ثبوت قرار دیا۔
29 نومبر کو واشنگٹن کے ایک ہوائی اڈے پر ان ہتھیاروں کو دکھاتے ہوئے ہک نے کہا، “ایران کو ہرصورت میں میزائلوں کے پھیلاؤ کو روکنا چاہیے، میزائل داغنے اور نیوکلیئر ہتھیار لے کر جانے والے میزائلوں کی تیاری کو روکنا چاہیے۔” وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے 12 دسمبر کو ایرانی حکومت کی میزائلوں کی اندھا دھند سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا۔