ایران کا 41 سالہ “ذہانت کا انخلا”

جب بھی موقع ملے تو ہر چار میں سے ایک اعلٰی ترین تعلیم یافتہ ایرانی ملک چھوڑ جاتا/جاتی ہے۔  وہ زیادہ سماجی اور مذہبی آزادیوں اور روزگار کے بہتر مواقعوں کی تلاش میں اپنا ملک چھوڑتے ہیں۔

Photo of women in academic robes with text saying how many educated Iranians leave Iran each year (State Dept./J. Maruszewski)
(State Dept./J. Maruszewski)

فروری میں تہران کے ایک ٹریول ایجنٹ نے اخبار ‘ وال سٹریٹ جرنل‘ کو بتایا کہ “لوگ پیسے جمع کرنے کے لیے اپنے کمپیوٹر، قالینیں اور زیورات بیچ رہے ہیں۔” اس نے کہا کہ اس کی کمپنی کو “ویزہ، بالخصوص یورپ کے لیے، اچھی خاصی تعداد میں درخواسستیں موصول ہو رہی ہیں۔”

ایران کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں کے سب سے زیادہ لوگ اپنے وطن کو چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 1979 کے انقلاب کے بعد 50 لاکھ  لوگ اپنا ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ جن وجوہات کی بنا پر لوگ ملک چھوڑ کر جاتے ہیں اُن میں  ملک کی بدعنوان حکومت کی طرف سے اپنے عوام کے انسانی حقوق سے انکار اور اپنے مذہب کے مطابق عبادت کرنے پر   ایک نظام کے تحت گرفتاریاں اور مذہی اقلیتوں کے لوگوں کی پھانسیاں شامل ہیں۔

يہ کالم 1 مارچ 2019 کو شائع ہو چکا ہے۔