ایک سال قبل امریکہ نے ایران کے ناقص جوہری سمجھوتے میں اپنی شرکت کو ختم کیا۔ اس وقت سے ایران پر امریکی دباؤ ایرانی حکومت کی بدعنوانیوں، بدانتظامیوں، انسانی حقوق کی پامالیوں اور اپنے ہمسایوں پر لائی گئیں ماحولیاتی تباہ کاریوں کو منظر عام پر لے کر آیا ہے۔
ایران کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائن ہک نے 2 اپریل کو کہا کہ ایران پر امریکہ کی پابندیاں اور “زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم” اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کر رہے ہیں اور اس حکومت کو مشرق وسطٰی کے طول و عرض میں دہشت گردی پھیلانے سے روک رہے ہیں۔
ہک نے کہا، “ہماری پابندیاں ایران کی اپنے نیابتی آلہ کاروں کی مدد کو کمزور بنا رہی ہیں اور ایک طویل عرصے کے بعد دہشت گردی اور عسکریت پسندی پھیلانے کے لیے درکار پیسوں تک اسے (ایرانی حکومت کو) کم رسائی حاصل ہے۔”
