صدر ٹرمپ نے ایرانی حکومت کی پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کی سپاہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے “دشمن کی ایک ایسی فوج” قرار دیا ہے جو “ایرانی عوام پر ظلم ڈھا رہی ہے اور اُن سے پیسے چرا کر بیرون ملک دہشت گردی کی مالی مدد کر رہی ہے۔”
صدر نے 19 مارچ کو نئے فارسی سال کے آغاز میں منائے جانے والے نوروز کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایرانی حکومت کی پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کی سپاہ “اپنے نام یا عمل کے اعتبار سے ایرانی نہیں ہے۔”
ٹرمپ نے پاسداران انقلاب کی سپاہ کے مندرجہ ذیل اقدامات کی وجہ سے مذمت کی:
- اسد حکومت کو سہارا دینے اور شام، عراق اور یمن میں دہشت گردی کی حمایت کرنے کے لیے ایرانی دولت کے 16 ارب ڈالر خرچ کرکے ایک اوسط ایرانی کنبے کو 10 سال پہلے کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ غریب کر دیا گیا ہے۔
- بدعنوانی اور بد انتظامی کے وجہ سے موجودہ خشک سالی کے اثرات مزید بدتر ہو گئے ہیں۔ ڈیموں کی بے ضابطہ تعمیر نے دریاؤں اور جھیلوں کو خشک کردیا ہے جس کی وجہ سے آنے والے گرد آلود طوفانوں سے ایرانیوں کے روزگاروں اور زندگیوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
- آزادانہ میل جول، معلومات اور مساوی مواقع تک رسائی پر ایرانیوں کے حقوق کو دبا دیا گیا ہے۔
لاحق ہو گئے ہیں۔ آزادانہ میل جول، معلومات اور مساوی مواقع تک رسائی پر ایرانیوں کے حقوق کو دبا دیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا، “اس جبر کے باوجود، ایرانی اپنے حقوق واپس لینے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ وہ بہار کی امید کی آرزو لیے ہوئے ہیں اور امریکہ ایرانی عوام کی وسیع تر بیرونی دنیا سے رابطے بحال کرنے کی امنگوں اور قوم کے مفاد میں کام کرنے والی ایک ایسی جوابدہ حکومت کے لیے اُن کے ساتھ کھڑا ہے جو حقیقی معنوں میں ایرانی قوم کے مفاد کے لیے کام کرتی ہو۔”