ایشیائی نژاد امریکی اداکارہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یادگاری سکہ جاری

چینی نژاد امریکی اداکارہ، اینا مے وونگ کی ہالی ووڈ میں پیشہ وارانہ زندگی نے ایشیائی نسل کے لوگوں کے لیے نئی راہیں نکالیں۔ اب وہ امریکی کرنسی پر اعزاز پانے والی عظیم امریکی خواتین کی صف میں شامل ہونے جا رہی ہیں۔

وونگ ہالی وڈ کی پہلی ایشیائی نژاد امریکی فلم سٹار کے طور پر مشہور ہیں۔ انہوں نے فلموں میں اپنا پہلا کردار 1922 میں ادا کیا جس سے اُن کی دہائیوں پر محیط فلمی زندگی کا آغآز ہوا۔ اس دوران انہوں نے60  فلموں میں ادا کاری کی جن میں خاموش اور رنگین فیچر فلموں کے ساتھ ساتھ تھیئٹر اور ٹیلی ویژن کی اداکاری بھی شامل تھی۔

چارلیز اینجلز” نامی فلم سمیت فلموں کی سٹار، لوسی لیو نے وونگ کا حوالہ ایک متاثرکن شخصیت کے طور پر دیا اور فلم کے شعبے میں ایشیائی نژاد امریکیوں کے لیے انہیں “پہل کار” قرار دیا۔ جب 2019 میں لیو کو “ہالی وڈ واک آف فیم” پر سٹار ملا تو انہوں نے کہا کہ “میں خوش قسمت ہوں کہ اینا مے وونگ اور بروس لی جیسے نئی راہیں روشن کرنے والے مجھ سے پہلے آئے۔” وونگ کو “واک آف فیم” سٹار 1960 میں ملا۔ وونگ کا انتقال 1961 میں ہوا۔

 ایک چوتھائی ڈالر کے سکے کی تصویر جس پر اینا مے وونگ کی شبیہہ بنی ہوئی ہے جس میں انہوں نے اپنی ٹھوڑی اپنے ہاتھ پر رکھی ہوئی ہے اور ساتھ ہی ان کا نام لکھا ہوا ہے (U.S. Mint)
اداکارہ اینا مے وونگ کی ایک چوتھائی ڈالر کے سکے پر بنی تصویر (U.S. Mint)

سکے ڈھالنے والے امریکی ٹکسال نے، امریکی عورتوں کی یاد میں ایک چوتھائی ڈالر کا سکہ جاری کرنے والے “امریکن ویمن کوارٹرز پروگرام” کے تحت  وونگ کے اعزاز میں ایک سکہ جاری کیا ہے۔ اس کا مقصد بہادر خواتین کی خدمات پر اُنہیں خراج تحسین پیش کرنا اور امریکہ کے کثیر الثقافتی ورثے کا جشن منانا ہے۔ چوتھائی ڈالر کے اس سکے کی ترسیل کا آغاز 24 اکتوبر کو ہوا۔ کسی ایشیائی نژاد امریکی کی یاد میں جاری کیا جانے والا یہ پہلا سکہ ہے اور اس سے فلم اور معاشرے میں وونگ کی کامیابیوں کی وسعت کی عکاسی کی گئی ہے۔

امریکی ٹکسال کی ڈائریکٹر، وینٹریس گبسن نے کہا کہ وونگ “حمایت کرنے والی ایک جرائتمند خاتون” تھیں۔ انہوں نے ایشیائی نژاد امریکی اداکاروں کے لیے زیادہ سے زیادہ نمائندگی اور  کثیرالجہتی کرداروں کی پرزور حمایت کی۔”

1905 میں لاس اینجلس کے چائنا ٹاؤن کے علاقے میں پیدا ہونے والی وونگ کا پیدائشی نام وونگ لیو سانگ تھا۔ بعد میں اُن کے والدین نے انہیں اینا مے کا انگریزی نام بھی دیا۔

وونگ نے 1919 میں 14 برس کی عمر میں فلموں میں اداکاری شروع کی اور 1922 میں انہیں “دی ٹول آف دی سی” فلم میں مرکزی کردار ملا۔ 1951 میں “دی گیلری آف میڈم لیو-سانگ” میں مرکزی کردار ادا کرنے کے بعد وونگ کو کسی امریکی ٹیلی ویژن شور پر مرکزی کردار ادا کرنے والی پہلی ایشیائی نژاد امریکی خاتون کا اعزاز حاصل ہوا۔

 

باوجود اس کے کہ وونگ تیسری نسل کی امریکی شہری تھیں مگر انہیں فلم اور ٹیلی ویژن پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں محدود کردار ملے۔

کیلی فورنیا سے امریکی ایوان نمائندگان کے رکن، ٹیڈ لیو نے کہا کہ “مشکلات کے باوجود وہ آگے بڑھتی رہیں اور بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارہ بنیں۔ انہیں نہ صرف ایک عظیم اداکارہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے بلکہ فلم اور میڈیا میں ایشیائی نژاد امریکیوں کی بڑھتی ہوئی نمائندگی کی ایک پرزور حامی کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے۔”

وونگ “امریکن وومن کوارٹرز پروگرام” کے تحت اعزاز پانے والی پانچویں خاتون ہیں۔ اس پروگرام کے تحت 2025 تک ہر سال پانچ نئی خواتین کے ناموں سے چوتھائی ڈالر کے یادگاری سکے جاری کیے جائیں گے۔ جن دیگر خواتین کی یاد میں چوتھائی ڈالر کے سکے جاری کیے جا چکے ہیں اُن میں مصنفہ مایا اینجلو، خلاباز سیلی رائیڈ، چیروکی قبیلے کی سربراہ ویلما مینکیلر، اور حق رائے دہی کی تحریک کی رہنما نینا اوٹیرو-وارن شامل ہیں۔۔