ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کے خلاف امتیازی سلوک کو روکنے کا عالمی دن

ہر سال 17 مئی کو ہوموفوبیا، ٹرانس فوبیا، اور بائیو فوبیا [آئی ڈی اے ایچ او بی آئی ٹی] کے خلاف عالمی دن منایا جاتا ہے۔ صحت کے عالمی ادارے یعنی ڈبلیو ایچ او نے 1990 میں ہم جنس پرستی کو ذہنی بیماری کے طور پر درج بیماریوں کی فہرست سے خارج کیا تھا۔

جسیکا سٹرن محکمہ خارجہ کی ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کے انسانی حقوق کے فروغ کی خصوصی ایلچی ہیں۔ سٹرن کہتی ہیں کہ ” ہمارا یہ ماننا ہے کہ ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کو اب ذہنی طور پر مستقل یا عارضی طور پر بیمار یا دیگر حوالوں سے اُن کی جنسیت یا صنفی شناخت یا اظہار یا جنسی خصوصیات کی وجہ سے مختلف نہیں سمجھنا چاہیے۔

جہاں وہ ایل جی بی ٹی کیو آئی+ کمیونٹی کو بدستور امتیازی سلوک کا سامنا کرنے پر افسوس کا اظہار کرتی ہیں وہیں وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ “عدم برداشت کی کئی ایک شکلیں ہیں [اور]  ہمارے پاس [اُن کے] اچھے اتحادی بننے کے طریقے بھی تقریباً لامتناہی ہیں۔”

سٹرن ہمہ وقت دور اندیشی سے کام کرنے پر زور دیتے ہوئے مندرجہ ذیل مشورے دیتی ہیں:-

  • خواجہ سرا افراد کی صنف کو ایک قانونی صنف قرار دینے کی جدوجہد کریں۔
  • اپنی کمیونٹی میں ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کے حق میں آواز اٹھائیں۔ اس کی مثالیں گرجا گھر، کام کی جگہیں یا آپ کی فیملی ہے۔
  • ایل جی بی ٹی کیو آئی+ کی کسی مقامی تنظیم کے ساتھ رضاکارانہ طور پر کام کریں یا اسے چندہ دیں۔
  • ایل جی بی ٹی کیو آئی+ کے مسائل کے بارے میں ہمدردانہ سوچ رکھنے والے امیدواروں کو ووٹ دیں۔
  • ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک یا اُن پر کیے جانے والے تشدد سے متعلق معلومات سوشل میڈ پر شیئر کریں۔

ایل جی بی ٹی کیو آئی+ حقوق، انسانی حقوق ہیں

سفید ستون کے قریب کھڑی ایک خاتون (State Dept./D.A. Peterson)
جسیکا سٹرن ہم جنس پرست خواتین اور مردوں، بائی سیکسوئل، خواجہ سراؤں، کویر اور انٹر سیکس افراد کی امریکی حکومت کی خصوصی ایلچی ہیں۔ وہ اس دنیا کو ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کے لیے ایک اچھی جگہ بنانے میں اپنے حصے کا کام کرنے کے لیے ہر ایک کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ (State Dept./D.A. Peterson)

سٹرن کہتی ہیں کہ ایل جی بی ٹی کیو آئی+ کمیونٹی کے خلاف تعصب اب بھی موجود ہے۔ 34,000 ایل جی بی ٹی کیو آئی+ نوجوانوں کے سروے کے بعد یہ نتیجہ سامنے ایا ہے کہ اِن میں سے 73 فیصد نے اضطراب اور 58 فیصد نے ڈپریشن رپورٹ کیا ہے۔ جبکہ ملک کی عام آبادی میں یہ قومی اوسطیں بالترتیب 11 اور 6 فیصد ہیں۔

دنیا کے بہت سے ممالک میں ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کو پولیس کے ہاتھوں من مانی گرفتاریوں، گھریلو تشدد، ہجوم کی جانب سے تشدد یا سکول/کام کی جگہوں پر امتیازی سلوک کے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خواجہ سراؤں کو خاص طور پر زیادہ خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اُن کے خلاف کیا جانے والا تشدد عام طور پر رپورٹ ہی نہیں ہوتا۔ اب تک کے ریکارڈ کے مطابق سال 2021 کا شمار مہلک ترین سالوں میں ہوتا ہے جس میں منظرعام پر پر آنے والیں اِن کی ہلاکتوں کی تعداد 50 تھی۔

سٹرن کہتی ہیں کہ “ہمیں آئی ڈی اے ایچ او بی آئی ٹی کا دن منانے کی ضرورت ہے کیونکہ [اگر ہم] ایل جی بی ٹی کیو آئی+ مخالف نظریات کے خلاف نہیں اٹھتے تو ان [نظریات] کو ایک بار پھر قانونی شکل دی جا سکتی ہے جس کی ہمارے معاشرے میں آج کوئی جگہ نہیں۔”

17 مئی ہم جنس پرست مردوں/ ہم جنس پرست خواتین، بائی سیکسوئل، اور ایسے افراد کے خلاف تعصب یا امتیازی سلوک کو روکنے کا دن ہے جو انٹر سیکس، خواجہ سرا یا صنفی حوالے سے متنوع ہیں۔ سٹرن کہتی ہیں کہ “ہم سب کسی نہ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو ایل جی بی ٹی کیو آئی+ ہے۔ اس لیے یہ ہر فرد کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایسے طریقے تلاش کرے جن پر [ہمارے عمل کرنے سے] ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد اپنی زندگیوں میں قانون کی نظروں میں اپنے آپ کو محفوظ اور محترم سمجھیں۔”