ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کے خاتمے کے لیے اگلا اقدام

ایک بچے کو ٹیکہ لگایا جا رہا ہے (© Baz Ratner/Reuters)
یکم جولائی کو کسومو، کینیا میں ایک نوزائیدہ بچے کو ایک نرس ملیریا کا ٹیکہ لگا رہی ہے۔ (© Baz Ratner/Reuters)

گزشتہ 20 برسوں میں ایچ آئی وی/ایڈز، تپدق اور ملیریا کے خاتمے کے عالمی فنڈ نامی پروگرام کی وجہ سے دنیا بھر میں 44 لاکھ سے زائد افراد کی جانیں بچائی جا چکی ہیں۔

اب جبکہ امریکی حکومت، شراکت دار ممالک اور نجی شعبے نے حال ہی میں آنے والے تین برسوں میں 14.25 ارب ڈالر کی ریکارڈ رقم دینے کا وعدہ کیا ہے تو اس عالمگیر کاوش کے تحت مزید انسانی جانیں بچائے جانے کے امکانات مزید روشن ہوگئے ہیں۔

صدر بائیڈن نے عالمی فنڈ کے لیے رقم جمع کرنے کے لیے منعقد کی جانے والی ساتویں کانفرنس کے دوران کہا کہ “سارا معاملہ ہی انسانی جانیں بچانے کا ہے۔” یہ کانفرنس 21 ستمبر کو اقوم متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقعے پر ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ عالمی فنڈ میں مدد کرنے سے یہ امر یقینی بنانے میں مدد ملتی ہے کہ “پوری دنیا میں لوگ وقار کے ساتھ اپنی زندگیاں گزار سکیں۔”

 میڈیکل جیکٹ پہنے ہوئے ایک آدمی ایک عورت کا ملیریا کا ٹسٹ کر رہا ہے (© Xinhua/Getty Images)
بین الاقوامی شراکت کار ایچ آئی وی/ایڈز، تپدق اور ملیریا کے خاتمے کے عالمی فنڈ کے لیے دی جانے والی اپنی امداد میں اضافہ کر رہے ہیں۔ اوپر تصویر میں ایک ہیلتھ ورکر اگرتلہ، بھارت میں ایک عورت کا ملیریا کا ٹسٹ کر رہا ہے۔ (© Xinhua/Getty Images)

بائیڈن نے وعدہ کیا کہ امریکہ آنے والے تین برسوں میں اس فنڈ کے لیے چھ ارب ڈالر سے زائد کی رقم دے گا۔ یاد رہے کہ اُن کی انتظامیہ پہلے ہی کانگریس سے مالی سال 2023 میں دو ارب ڈالر فراہم کرنے کی درخواست کر چکی ہے۔

جن دیگر شراکت داروں نے عالمی فنڈ کے لیے وعدے کیے ہیں اُن میں سے کچھ کی تفصیل ذیل میں دی جا رہی ہے:-

  • کینیڈا کی طرف سے 21 ارب کینیڈین ڈالر۔
  • یورپی کمشن کی طرف سے 715 ملین یورو۔
  • فرانس کی طرف سے 6 ارب یورو۔
  • جرمنی کی طرف سے 1.3 ارب یورو۔
  • جاپان کی طرف سے 1.08 ارب امریکی ڈالر۔
  • جمہوریہ کوریا کی طرف سے 100 ملین امریکی ڈالر۔

عالمی فنڈ 2030 تک ایچ آئی وی/ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کے خاتمے اور محفوظ، صحت مند اور منصفانہ مستقبل کی تخلیق کے لیے چار ارب ڈالر سالانہ کی سرمایہ کاری کرنے جا رہا ہے۔ عالمی فنڈ نے 2021 میں 23.3 ملین افراد کو ایچ آئی وی کے لیے انٹی ریٹرو وائرل تھیراپی فراہم کی، ٹی بی کے  5.3 ملین  ٹی بی مریضون کا علاج کیا اور ملیریا کی روک تھام میں مدد کرنے کے لیے 133 ملین مچھر دانیاں تقسیم کیں۔

کانفرنس میں مائکروسافٹ کمپنی کے شریک بانی اور فلاح و بہبود کے کام کرنے والے بل گیٹس نے کہا کہ عالمی فنڈ کی جانب سے سے بیماریوں سے بچاؤ اور علاج معالجے کی سہولتوں کی فراہمی سے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی طبی جدت طرازیوں کو ترغیب ملتی ہے جس میں بہتر ادویات، ویکسینوں اور تشخیص بھی شامل ہے۔ فاؤنڈیشن نے گلوبل فنڈ میں 912 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا۔

نجی شعبے کی طرف سے کیے جانے والے دیگر وعدوں میں مندرجہ ذیل وعدے بھی شامل ہیں:-

  • ایچ آئی وی کی منتقلی کو کم کرنے کے لیے چلڈرن انویسٹمنٹ فنڈ فاؤنڈیشن کا 33 ملین ڈالر کا وعدہ۔
  • صحت کے شعبے میں کام کرنے والوں کی مدد کے لیے جانسن اینڈ جانسن اور سقول فاؤنڈیشن کی طرف سے مشترکہ طور پر 25 ملین ڈالر کا وعدہ۔
  • لیبارٹریوں کے نظاموں کو مضبوط بنانے کے لیے راک فیلر فاؤنڈیشن اور ایبٹ فنڈ کی طرف سے مشترکہ طور پر 20 ملین ڈالر کا وعدہ۔

امریکہ صحت کے شعبے میں پوری دنیا میں سب سے زیادہ عطیات دینے والا ملک ہے۔ امریکی صدر کے ایڈز کے علاج کے (پیپفار) نامی منصوبے اور صدر کے ملیریا کے پروگرام کے تحت دنیا بھر میں متعدی بیماریوں کے خاتمے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

اکتوبر 2020 سے ستمبر 2021 تک امریکہ نے صحت کے عالمی پروگراموں کے لیے نو ارب ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کی۔ کووڈ-19 عالمی وبا کے پھوٹنے کے بعد سے امریکہ نے 20 ارب ڈالر کے قریب فراہم کیے، یہ رقم انسانی  زندگیاں بچانے، اقتصادی مشکلات اور کووڈ-19 وبا پر قابو پانے اور اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد کی شکل میں فراہم کی گئی۔

بائیڈن نے عالمی فنڈ  کی کانفرنس کو بتایا کہ “ہمیں قطع نظر اس کے کہ وہ کون ہیں، وہ کسے پسند کرتے ہیں، اُن کا تعلق کہاں سے ہے، اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پوری دنیا کے لوگوں کو اُس توجہ اور علاج تک رسائی حاصل ہو جس کی انہیں ضرورت ہے۔ یہی حرف آخر ہے۔ ہر ایک شخص کو ایک صحت مند، کامیاب، اور بھرپور زندگی گزارنے کے قابل ہونا چاہیے۔ یہی ہمار مقصد ہے۔”