ایڈز کا عالمی دن: اب تک ہونے والی پیشرفت]

ایک عورت نے دوائی کی بوتل پکڑی ہوئی ہے اور دو عورتیں اُسے دیکھ رہی ہیں۔ (© Albert Mamasi/AEE Rwanda)
روانڈا میں ایک طبی کارکن دو خواتین کے ساتھ ایچ آئی وی کی روک تھام اور دوائیوں کے بارے میں گفتگو کر رہی ہے۔ (© Albert Mamasi/AEE Rwanda)

امریکہ نے ایڈز کے علاج کا امریکی صدر کا ہنگامی منصوبہ تیار کیا جسے مخففا پیپ فار کہا جاتا ہے۔ تقریبا دو دہائیاں گزر جانے کے بعد پیپ فار آج بھی ایچ آئی وی کے خاتمے میں دنیا کی مدد کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ  پیپ فار اب کووڈ-19 سے بھی نمٹ رہا ہے۔

پیپ فار کی کامیابیوں میں مندرجہ ذیل کامیابیاں شامل ہیں:-

  • 21 ملین سے زائد انسانی جانیں بچائیں گئیں۔
  • کئی ملین افراد کو ایچ آئی وی کے انفیکشن سے بچایا گیا۔
  • 2003 سے لے کر اب تک 50 سے زائد ممالک میں ایچ آئی وی کی وبا پر قابو پانے کی جانب تیز رفتار پیش رفت ہوئی۔

کووڈ19 کے حملے کے فوری بعد بہت سے ممالک نے بھی اس نئے اور مہلک وائرس سے نمٹنے کے لیے پیپ فار پروگرام کی سہولتوں سے استفادہ کرنا شروع کیا۔

یہ پیشرفت ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب دنیا یکم دسمبر کو ایڈز کا عالمی دن منانے جا رہی ہے۔ اس سال امریکی حکومت کا ایڈز کے عالمی دن کا مرکزی خیال “ایچ آئی وی کی وبا کا خاتمہ: مساوی رسائی، سب کی آواز” ہے۔ یہ آواز صحت کے حوالے سے پائی جانے والی عدم مساوات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔

 ٹیسٹ کے لیے خون لینے کے عمل کی قریب سے لی گئی ایک تصویر۔ (© Martin Mugo Muiga/Horec Kenya)
کینیا میں ایک مریض کا ایچ آئی وی/ایڈز کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ (© Martin Mugo Muiga/Horec Kenya)

اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق، 2004 میں ایڈز کی بیماری کے اتنہا پر پہنچنے کے بعد ایڈز سے ہونے والی اموات میں 64 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح 1997 کے بعد ایڈز کے انفیکشنوں میں جب کہ وہ اپنی انتہا پر تھے میں  52 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

امریکہ کی ایڈز کی قائم مقام رابطہ کار، ڈاکٹر انجیلی ایکریکر نے ستمبر میں لکھا، “گو کہ اپنی تاریخی انتہاؤں کے بعد اِن تعدادوں میں کمی آئی جس کی بڑی حد تک وجہ امریکی حکومت کی ایڈز کے حوالے سے مضبوط دو طرفہ عالمی قیادت اور سرمایہ کاری ہے، مگر ایچ آئی وی اب بھی دنیا بھر میں کئی ملین افراد کی زندگیوں پر تباہ کن اثرات مرتب کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔”

امریکی حکومت نے ایچ آئی وی/ایڈز کے خاتمے کے لیے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ تاریخ میں کسی ایک بیماری سے نمٹنے کے لیے کسی اکیلے ملک کی طرف سے کی جانے والی یہ سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہے۔

افریقہ میں ایچ آئی وی پر قابو پانا

پیپ فار کے ذریعے افریقہ کے ساتھ امریکی شراکت داری نے کم از کم 15 افریقی ممالک (اور دنیا بھر کے 20 ممالک) کو ان کی ایچ آئی وی کی وبا پر قابو پانے یا ایچ آئی وی کے علاج کے اپنے اہداف تک پہنچنے میں مدد کی ہے۔

 سرخ ربن کی تصویر اور نقشہ جس پر یہ عبارت لکھی ہے: "پیپ فار پروگرام کے تحت امریکہ اور افریقہ نے ایچ آئی وی سے 21 ملین افراد کی زندگیوں کو محفوظ رکھا۔" (State Dept./S. Gemeny Wilkinson)
(State Dept./S. Gemeny Wilkinson)

افریقہ کے طول و عرض میں پھیلے اس پروگرام کے ذریعے حفظان صحت کی 70,000 سہولیات، 3,000 لیبارٹریوں اور تقریباً 300,000 صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی مدد کی جا رہی ہے۔

پیپ فار کی تقریباً دو دہائیوں پر پھیلی سرمایہ کاری کے نتیجے میں بہت سے افریقی ممالک کے پاس آج ایچ آئی وی، ایبولا، ایچ ون این ون وائرس اور کووڈ-19 کے خاتمے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کا بنیادی ڈہانچہ اور اچھی خاصی استعداد بھی موجود ہے۔

کووڈ-19 کے خلاف جنگ

ایکریکر نے کہا کہ کووڈ-19 کے دوران پیپ فار کے تعاون سے چلنے والی لیبارٹریوں نے کووڈ-19 کے “کروڑوں” ٹیسٹ کیے۔ پیپ فار کے تربیت یافتہ کمیونٹی کے حفظان صحت کے کارکنوں نے اُن لوگوں کے کووڈ-19 کے ٹیسٹ کیے جنہیں اِن ٹیسٹوں کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔

جنوبی افریقہ جیسے ممالک کووڈ-19 کی سکریننگ اور اس کی روک تھام کی خاطر اس پروگرام کے وسائل سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ایچ آئی وی کے شکار لوگوں کو کووڈ-19 سے بچانا خاص طور پر اہم ہوتا ہے کیونکہ اگر وہ کووڈ-19 سے متاثر ہو جائیں تو اُن کے شدید بیمار ہونے کا زیادہ احتمال ہوتا ہے۔

امریکہ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ 2022 میں ایڈز، تپ دق اور ملیریا کے خاتمے کے عالمی فنڈ کی میزبانی کرے گا۔ اس فنڈ سے ان بیماریوں کو ختم کرنے کے لیے 100 سے زائد ممالک میں مقامی پروگراموں کو چلانے میں مدد ملتی ہے۔ یہ پیپ فار کا ایک انتہائی اہمیت کا حامل تکملہ ہے۔ امریکہ 2004 کے بعد سے لے کر آج تک اس فنڈ کے لیے17 ارب ڈالر دے کر اس فنڈ کے حوالے سے دنیا کا سب سے زیادہ  عطیہ دینے والا ملک بن چکا ہے