ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر نظریں ایڈز کے خاتمے پر مرکوز

عورتوں نے ایڈز کے ربن پکڑے ہوئے ہیں اور پیش منظر میں ایک لڑکی نظر آ رہی ہے (© Bikas Das/AP Images)
2012ء میں ایک بچی فعال کارکنوں کے ہمراہ ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر کولکتہ، بھارت میں ایک ریلی میں شریک ہے۔ (© Bikas Das/AP Images)

امریکی یکم دسمبر کو ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر 2030ء تک امریکہ سے ایچ آئی وی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے منصوبے کے لیے متحرک ہوں گے اور اسے پوری دنیا سے ختم کرنے کی کوششوں کے عزم کا اعادہ کریں گے۔

اس امریکی منصوبے کا نام ایچ آئی وی وبا کا خاتمہ: امریکہ کے لیے ایک منصوبہ ہے۔ اس منصوبے میں امریکہ کے صحت اور انسانی خدمات کے محکمے کے اندر اداروں کے وسائل میں رابطہ کاری کے ذریعے ایچ آئی وی کی روک تھام، تشخیص، علاج اور پھیلنے کے خلاف ردعمل میں سائنسی پیش رفتوں کو استعمال کیا جائے گا۔

اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں ایسے جغرافیائی علاقوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جہاں ایچ آئی وی وبا سب سے زیادہ پھیلتی ہے۔ اس مرحلے میں اس وبا کے خاتمے کے لیے مقامی حالات کے مطابق منصوبے تیار کرنے کی خاطر تیزی سے اضافی وسائل، مہارت اور ٹکنالوجی کی فراہمی کے ہمراہ 57 معلوم مقامات کی نشاندہی کی جائے گی۔

اس سال کے ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر امریکی حکومت کا مرکزی خیال”ایچ آئی وی/ایڈز کی وبا کا خاتمہ: لچک اور اثر” ہے اور امریکہ عالمی چیلنج سے صرف نظر نہیں کر رہا۔

 تصویروں والی دیوار کے سامنے جھنڈے پکڑے کھڑی لڑکیاں (© Ben Curtis/AP Images)
دنیا بھر میں ایچ آئی وی/ایڈز کے خاتمے کے امریکی پروگرام، پیپفار کے تحت 2018ء میں نیروبی میں ہونے والی ایک تقریب میں کینیا کی گرل گائیڈز امریکی اور کینیائی جھنڈے پکڑے امریکی سفیر کی آمد کا انتظار کر رہی ہیں۔ (© Ben Curtis/AP Images)

مخففاً پیپفار کہلانے والا “ایڈز کے علاج کا امریکی صدر کا ہنگامی منصوبہ” تاریخ کا کسی ایک بیماری سے نمٹنے کا کسی بھی ملک کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ اس کے ذریعے امریکہ نے ایچ آئی وی/ایڈز کے عالمگیر علاج کے لیے 85 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس کے صلے میں 2003ء میں شروع ہونے والے اس منصوبے کے تحت 20 ملین سے زائد افراد کی زندگیاں بچائی جا چکی ہیں اور لاکھوں افراد کو اس کے انفیکشن سے محفوظ بنا دیا گیا ہے۔

دنیا بھر میں پھیلے شراکت داروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے، پیپفار کے تحت بہت سے ممالک کی ایچ آئی وی/ایڈز کی وبا پر قابو پانے میں مدد کی جا چکی ہے اور 50 سے زائد ممالک میں اس پر قابو پانے کی کوششوں کو بڑہاوا دیا جا چکا ہے۔

اس کے علاوہ ایچ آئی وی کے علاج اور صحت کی دیگرسہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے کی جنے والی امریکی سرمایہ کاری سے لگ بھگ290,000  سے زائد طبی کارکنوں کو تربیت دینے میں مدد ملی ہے۔ شراکت دار ممالک کے صحت کی دیکھ بھال کے پائیدار نظاموں میں سرمایہ کاری سے یہ ممالک صحت کے دیگر چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل ہوئے ہیں۔ پیپفار نے مشرقی اور جنوبی افریقہ میں  تقریباً 25.3 ملین مردوں کی رضاکارانہ طور پر طبی ختنے کروانے کے پروگرام میں مدد کرکے مردوں اور لڑکوں میں ایچ آئی وی انفیکشن کو روکنے میں معاونت کی ہے۔ (اس طبی طریقے سے ایچ آئی وی کے خطرے کے 60 فیصد کم ہونے کے شواہد ملے ہیں۔)

30 ستمبر 2020 تک پیپفار کے تحت متعدی بیماریوں کے طریقہ علاج کے ذریعے تقریباً 17.2 ملین افراد کی زندگیاں بچانے میں مدد کی جا چکی ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے ایچ آئی وی وائرس والی ماؤں کے ہاں پیدا ہونے والے 2.8 ملین بچوں کی ایچ آئی وی وائرس سے بچنے میں بھی مدد کی گئی ہے۔ اس کے علاہ یہ پروگرام 6.7 ملین یتیموں اور خطرات کا سامنا کرنے والے بچوں کو دیکھ بھال کی سہولتیں اور مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اُن کی دیکھ بھال کرنے والے افراد  کی ترقی  میں بھی مدد کر چکا ہے۔

وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا، “پیپفار کی کامیابیوں کا شمار حقیقی معنوں میں اکیسویں صدی میں امریکہ کی عظیم کامیابیوں میں ہوتا ہے۔”

 مائیکل آر پومپیو پیپفار کے بینر کے سامنے کھڑے ہیں (State Dept.)
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو 2018 میں پیپفار فیتھ کمیونٹیز اور ایچ آئی وی ٹیکنیکل کانفرنس میں۔ (State Dept.)