
دنیا بھر میں پریس کی آزادی کا انحصار ایک کھلے ، قابل اعتماد اور محفوظ انٹرنیٹ پر ہے۔ ورلڈ پریس فریڈم ڈے 2021 ونڈووک اعلامیہ کی 30 ویں برسی کو تسلیم کرتا ہے ، نامیبیا کے شہر ونڈووک میں 1991 میں یونیسکو کے ایک سیمینار میں افریقی صحافیوں کے ایک گروپ کے ذریعہ تیار کردہ اور اس پر دستخط کردہ ایک دستاویز۔ اس کے اختیار کرنے کی تاریخ ، 3 مئی ، صحافت کا عالمی یوم آزادی کا دن بن گيا۔
یونیسکو کا ادارہ بدلی ہوئی میڈیا کی دنیا کو پہچاننے والا ، ونڈووک اعلامیہ کے اصولوں کی توثیق کررہا ہے – اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ معلومات فلاح عام ہے – اور آزادانہ معلومات کے بہاؤ کی اجازت دینے کے لئے کھلے انٹرنیٹ کا مطالبہ کررہا ہے۔ لیکن بہت سے ممالک میں ، کھلے انٹرنیٹ تک رسائی کے لئے جدوجہد جاری ہے۔ انٹرنیٹ سنسرشپ اور جبر کئی شکلوں ميں کيا جاتا ہے۔ عوامی جمہوریہ چین انٹرنیٹ پر شائع ہونے والے ايسے الفاظ ، جملے اور ناموں کو باقاعدگی سے سنسر کرتا ہے جسے وہ کمیونزم کے خلاف اور حکومت مخالف سمجھتا ہے۔ یہ متعدد ویب سائٹ تک رسائی کو بھی محدود کرتا ہے۔
حکومت کے ذریعہ انٹرنیٹ کو بند کر کے اور نیٹ ورک کی پابندیوں سے اظہار رائے کی آزادی کو بھی روکتا ہے ، بشمول پریس کے ممبران کو بھی ۔ وینزویلا میں حکومت اطلاعات تک رسائی کو روکنے اور ممکنہ سیاسی بدامنی پر قابو پانے کے لئے بجلی اور انٹرنیٹ سے متعلق بلیک آؤٹ کا استعمال کرتی ہے۔ کیوبا میں ، حکومت نے آزاد میڈیا اور صحافیوں کو سرکاری جبر کے بارے میں رپورٹنگ کرنے سے روکنے کے لئے ملک کی انٹرنیٹ رسائی پر پابندی عائد کردی ہے۔

ایکسیس ناؤ اور فریڈم آن لائن اتحاد جیسی تنظیمیں پوری دنیا میں ہر ایک کے ليے انٹرنیٹ کی آزادی ميں اضافے اور اظہار رائے کی آزادی کے احترام کے لئے کام کر رہی ہیں۔ فریڈم آن لائن اتحاد 32 حکومتوں کا ایک گروپ ہے ، جس میں امریکہ بھی شامل ہے ، جو انٹرنیٹ کی آزادی کی حمایت کرتا ہے اور ہر جگہ ، ہر ايک کے ليے آزادانہ اظہار رائے ، انجمن سازی، اسمبلی اور رازداری کو یقینی بنانے کے لئے کام کرتا ہے۔
“ایک ایسے وقت میں جب انٹرنیٹ پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور اس سے وابستہ پالیسی کے معاملات ایک انتہائی شدت سے زیربحث بین الاقوامی مسئلے میں سے ایک بن گئے ہیں ، آن لائن جمہوریت اور انسانی حقوق کی اقدار کے فروغ میں اس اتحاد کا اہم کردار ہے ،” ان کا مشن بیان
ایکسیس ناؤ دنیا بھر میں غیر سرکاری تنظیم (این جی او) ہے جو ہر جگہ انٹرنیٹ کی آزادی کی حمایت اور اس کا دفاع کرتی ہے۔ ان کی 2020 رپورٹ کيپ اٹ آن [پی ڈی ایف ، 6 ایم بی] دنیا بھر میں انٹرنیٹ بند ہونے کی 155 مثالوں کی دستاویز پر مبنی ہے، جن سے شہریوں کی معلومات اور ايک آزاد پريس تک رسائی ميں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ این جی او کی 24/7 ہاٹ لائن کسی بھی براعظم (انٹارکٹیکا کے سوا) کے کارکنوں ، صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو انٹرنیٹ جبر کی اطلاع دہندگی اور دستاویز کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
ایکسیس ناؤ کا کہنا ہے ، “پچھلے 10 سالوں کے دوران ، انٹرنیٹ کے توسط سے اب ہر قسم کے انسانی حقوق تک رسائ اور سہولت کے علاوہ فعال بنا ديا گيا ہے۔ “ہم نئی ٹکنالوجیوں کے ابھرتے ہی ان سے نمٹنے اور انسانی حقوق پر اثرات کو منظرعام پر لانے کے لئے تیار ہیں۔”