آمور میں واقع شیروں کے مرکز میں ماہرین “ولاڈک” نامی شیر پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ آمور کے اس جنگلی شیر کو 2017 میں اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ حاصل ہوئی جب اسے روس کے مشرقی شہر ولاڈی واسٹک کی سڑکوں پر گھومتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ بعدازاں اسے پکڑ کر روس کے جنگل میں واپس چھوڑ دیا گیا۔

300 پاؤنڈ وزنی اس تین سالہ نر شیر کو یہ نام اس شہر کے نام پر دیا گیا ہے جہاں اسے دیکھا گیا  تھا۔ اس کے گردن پر جی پی ایس آلہ لگایا گیا ہے تاکہ ماہرین کو اس کی نقل و حرکت کا علم رہے۔ ولاڈک کو روس میں دور دراز اور گھنے جنگلوں پر مشتمل بکین نیشنل پارک میں چھوڑا گیا ہے۔

اس کی نگہداشت اور پھر جنگل میں چھوڑا جانا معدومیت کے خطرے سے دوچار آمور شیر کے تحفظ کی عالمگیر کوششوں کی ایک مثال ہے۔ اسے عرف عام میں سائبیریا کا شیر بھی کہا جاتا ہے۔

امریکی ادارے غیرقانونی شکار کے خلاف قانون سازی اور غیرقانونی طور پر درخت کاٹنے کے خلاف نیز شکار کیے جانے والے جانوروں کی آبادی میں اضافے اور شیروں کی صورتحال سے متعلق عوامی شعور اجاگر کرنے کے لیے روسی تحقیقی اداروں، قانون سازوں اور اس ضمن میں کام کرنے والے دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

اس کام کے ثمرات سامنے آ رہے ہیں۔ کئی دہائیوں تک نگرانی و تحفظ اور غیرقانونی شکار کے خلاف کوششوں کے بعد روسی مشرق بعید میں آمور شیروں کی تعداد 540 تک جا پہنچی ہے۔ یہ دنیا میں شیروں کی سب سے بڑی ملحقہ آبادی ہے۔

Amur tiger behind fence (© Amur Tiger Center/WWF/AP)
2017 میں جنگل میں چھوڑے جانے سے قبل ولاڈک۔ (© Amur Tiger Center/WWF/AP)

عالمی ادارہ برائے تحفظ جنگلی حیات کے مطابق آمور شیروں کی آبادی میں 1940 کی دہائی سے اس وقت سے اضافہ ہوتا چلا آ رہا ہے جب ان کی تعداد صرف 40 رہ گئی تھی اور وسیع پیمانے پر شکار سے ان کی نسل کے معدوم ہو جانے کا خطرہ  پیدا ہو گیا تھا۔ روس شیر کو مکمل تحفظ دینے والا دنیا کا پہلا ملک تھا۔

روسی مشرق بعید میں انسانی سرگرمیوں بشمول شہروں میں وسعت اور جنگلات کے غیرقانونی کٹاؤ سے بدستور خطرات لاحق ہیں۔ آمور شیروں کو غیرقانونی شکاریوں سے بھی سنگین خطرہ ہے جو شیروں کو شکار کر کے ان کے جسم کے حصے بشمول کھال، دانت اور ہڈیاں جنگلی جانوروں کی غیرقانونی منڈی میں فروخت کر دیتے ہیں۔

تاہم امریکی اور روسی ہم منصب ان خطرات کو کم کرنے کے لیے مل کر کام میں مصروف ہیں۔

  • تحفظ جنگلی حیات کی سوسائٹی کے سائبیرین ٹائیگر پراجیکٹ نے روس میں ماہرین کو شیروں کی صحت  کے بارے میں اندازے لگانے، ان کی نقل مکانی اور نگرانی کے قابل بنایا ہے۔
  • ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ نے روسی حکومت اور ملک میں شیروں کے ماہرین سے مل کر روسی چینی سرحد پر محفوظ علاقے قائم کرنے میں مدد دی ہے اور غیرقانونی شکار کے خلاف مہمات چلائی ہیں۔

روس شیروں کی حفاظت اور نگہداشت کا سرگرم حامی ہے۔ مثال کے طور پر 2010 میں روسی صدر ولاڈیمیر پوٹن نے شیروں پر عالمی کانفرنس کی میزبانی کی جس میں13 ایسے ممالک  شریک ہوئے جہاں شیر پائے جاتے ہیں اور انہوں نے 2022 تک دنیا میں شیروں کی آبادی دگنی کرنے کا عہد کیا۔

اسی دوران ولاڈک کو حالیہ دنوں بیکین نیشنل پارک سے قریباً 400 میل جنوب کی جانب دیکھا گیا۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ اس نے رش کی وجہ سے پارک کو چھوڑا اور اب جنوب مشرقی روس میں وسطی سخوتے ایلن کی جانب نکل گیا ہے۔ تحفظ جنگلی حیات کے ماہرین ہر جگہ اس کے سفر کی نگرانی کر رہے ہیں۔

3 مارچ کو جنگلی حیات کے عالمی دن پر جانوروں کو لاحق خطرات اور ان کے تدارک کے لیے اپنے ممکنہ کردار کے بارے میں جانیے۔