
تیزرفتار اور گٹھے ہوئے جسم کے مالک شاکِم گرفن کی اس وقت خوشی کی انتہا نہ رہی جب ان کا نیشنل فٹ بال لیگ [این ایف ایل] میں کھیلنے کے لیے انتخاب بالخصوص “سی ایٹل سی ہاکس” نامی اس ٹیم میں کرلیا گیا جس میں اُن کے جڑواں بھائی شاکیل پہلے سے ہی کھیل رہے ہیں۔
اُن کی خوشی میں یونیورسٹی آف سنٹرل فلوریڈا کے موجودہ اور سابقہ طالب علم بھی شامل ہیں کیونکہ اسی یونیورسٹی کی ٹیم میں دونوں بھائی کھی چکے ہیں اور یہیں سے دونوں نے گریجوایشن کی ہے۔ شاکِم گرفن کی کامیابی اُن بے شمار امریکیوں بالخصوص ایسے بچوں کے لیے متاثر کن ہے جن میں پیدائش سے قبل جسمانی معذوری پیدا ہو جاتی ہے۔ اسی وجہ سے گرفن کا دایاں ہاتھ بھی پوری طرح وجود میں نہ آ سکا۔
دفاعی پوزیشن پر کھیلنے والا یہ ممتاز کھلاڑی اپنی کارکردگی کی وجہ سے امریکی فٹ بال کے کوچوں کی ایسوسی ایشن کی نظروں میں اس وقت آیا جب اُن کی کالج کی ٹیم سال 2017ء میں ناقابل شکست رہی۔ این ایف ایل میں شمولیت سے قبل این ایف ایل کی ورزشی مشق میں گرفن انتہائی تیز رفتاری سے دوڑے اور اپنا مصنوعی ہاتھ استعمال کرتے ہوئے بنچ پر لیٹ کر بھاری وزن اٹھایا۔ گرفن کہتے ہیں کہ یہ جاننا کہ اُن کا [این ایف ایل کے لیے] انتخاب کر لیا گیا ہے “ایسے تھا جیسے میں کوئی خواب دیکھ رہا ہوں۔ اس طرح جادوئی چیزیں ہونا شروع ہو گئیں۔”