امریکی حکومت نے افریقی ممالک کو امریکی منڈیوں تک ترجیحی رسائی فراہم کرنے ی خاطر امریکی افریقی ترقی اور مواقعوں کا قانون (اے جی او اے) منظور کر رکھا ہے۔ مگر اے جی او اے کے فوائد سمیٹنے کے لیے افریقہ کے زیریں صحارا کے خطے کے ممالک کی حکومتوں پر لازم ہے کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کریں۔
حالیہ برسوں میں جمہوریہ کانگو، وسطی افریقی جمہوریہ، ایسواتینی اور گیمبیا نے انسانی حقوق اور اے جی او اے کے اہلیت کے دیگر معیار پر پیشرفت کرنے کے بعد اے جی او اے کے تحت تجارتی حاصل ہونے والے فوائد دوبارہ حاصل کر لیے ہیں۔
یہ طریقہ کار امریکی قانون میں طے کر دیا گیا ہے۔ اسی لیے 2 نومبر کو صدر بائیڈن نے ذیل میں دیئے گئے تین ممالک کے لیے یکم جنوری 2022 سے سے اے جی او اے کے فوائد کو اُس وقت تک ختم کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے جب تک اِن ممالک کی حکومتیں اس سلسلے میں فوری اقدامات نہیں اٹھاتیں:-
- ایتھوپیا
- گِنی
- مالی
بائیڈن انتظامیہ نے ایتھوپیا میں “بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں” اور گنی اور مالی دونوں میں حکومتوں میں غیر آئینی تبدیلی کو اِن تینوں ممالک کے اے جی او اے سے حاصل ہونے والے امکانی فوائد کھونے کی وجوہات کے طور پر بیان کیا ہے۔
یہ فیصلہ ایک ایسے وقت آیا ہے جب نومبر 2020 سے اب تک شمالی ایتھوپیا میں تشدد کے نتیجے میں 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس تصادم کے نتیجے میں نو لاکھ تک افراد کو قحط جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔ وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے ایتھوپیا کی حکومت اور دیگر فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ شمالی ایتھوپیا میں فوجی کارروائیاں بند کریں اور ضرورت مند لوگوں کو انسانی ہمدردی کے تحت فراہم کی جانے والی امداد تک رسائی کی اجازت دیں۔

دنیا کے ممالک کو اعلٰی معیاروں پر پرکھنا
اے جی او اے 2000 میں نافذ ہوا اور بعد میں اس میں 2025 تک توسیع کی گئی۔ اس کے تحت سب صحارا افریقی ممالک میں معیار پر پورے اترنے والے کاروباروں کو امریکی مارکیٹ میں ڈیوٹی ادا کیے بغیر اشیاء برآمد کرنے کی اجازت ہے۔ اس قانون سے زراعت، ملبوسات اور فیشن سمیت امریکہ اور افریقہ کے درمیان تجارتی تعلقات کے حوالے سے کاروباری شعبوں کے ایک وسیع سلسلے کو فائدہ پہنچا ہے۔
اے جی او اے غیر ملکی امدادی پروگرام نہیں بلکہ ایک تجارتی فائدہ ہے۔ وہ ممالک جو اہلیت کے معیار پر پورا اترتے ہیں وہ تجارتی ترجیحات کے اہل ہوتے ہیں۔ یہ ترجیحات امریکہ اور اے جی او اے کے اہل ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کے ذریعے بڑھتے ہوئے مواقع اور خوشحالی کو فروغ دینے کی خاطر وضح کی گئی ہیں۔
اے جی او اے کے فوائد کی اہلیت برقرار رکھنے کے لیے افریقی حکومتوں کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب نہیں ہونا چاہیے اور دیگر معیارات کے ساتھ ساتھ مندرجہ ذیل امور میں مسلسل پیش رفت کرنا چاہیے:-
- غربت کم کرنا۔
- کرپشن اور رشوت ستانی کا خاتمہ۔
- بین الاقوامی طور پر محنت کشوں کا تحفظ۔
- قانون کی حکمرانی کا قیام، سیاسی تکثیریت اور قانونی عمل کا حق۔
امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر کے مطابق 2020 میں 38 افریقی ممالک اے جی او اے کے فوائد کے اہل قرار پائے۔ دسمبر 2020 میں امریکہ نے جمہوریہ کانگو کے لیے اُس وقت اے جی او اے کے فوائد بحال کیے جب صدر فیلکس شیسے کیدی نے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے، بدعنوانی سے نمٹنے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے تھے۔

2 نومبر کو امریکہ کی تجارتی نمائندہ کیتھرین ٹائی نے ایتھوپیا، گنی اور مالی پر زور دیا کہ وہ اے جی او اے فوائد کے لیے اپنی اہلیت کو بحال کرنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائیں۔
کیتھرین ٹائی نے کہا، “ان ممالک کو ان کی حکومتوں کی طرف سے اے جی او اے قانون کی خلاف ورزی کرنے والے اقدامات کی وجہ سے اس پروگرام سے نکالا جا رہا ہے۔ امریکہ ان حکومتوں پر زوردے رہا ہے کہ وہ قانونی معیار پر پورا اترنے کے لیے ضروری اقدامات کریں تاکہ ہم اپنی قابل قدر تجارتی شراکت داری کو دوبارہ شروع کر سکیں۔”