
بائیڈن انتظامیہ “ٹونگاس نیشنل فاریسٹ” (ٹونگاس کے قومی جنگل) کو حاصل ماحولیاتی تحفظات کو بحال کرے گی اور امریکہ کے سب سے بڑے قومی جنگل کو محفوظ رکھنے کے لیے قبائلی حکومتوں اور الاسکا کی مقامی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
15 جولائی کو امریکی محکمہ زراعت نے “جنوب مشرقی الاسکا کی پائیداری کی حکمت عملی” کا اعلان کیا اور ریاست الاسکا کی قدرتی وسائل کے لیے نئے منصوبوں اور تحفظات کا خاکہ پیش کیا۔
اس حکمت عملی سے ٹونگاس نیشنل فاریسٹ میں درختوں کی کٹائی ختم ہو جائے گی۔ 6.8 ملین ہیکٹر پر پھیلا یہ جنگل امریکہ کا سب سے بڑا ایسا جنگل ہے اور آج تک انسانی سرگرمیوں سے محفوظ ہے۔
مارینا اینڈرسن، ریاست الاسکا کے علاقے کیچی کین میں آباد ایک منظم گاؤں کیسان کی منتظمہ ہیں۔ انہوں نے روزنامہ نیویارک ٹائمز کو بتایا، ” بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے نسلی مساوات کی جانب اس اقدام کا شمار اُن اقدامات میں ہوتا ہے جو ہمیں نظر آ رہے ہیں اور جن کا مقامی آبائی آبادیوں کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا۔ اس سے ہمیں بہت کچھ مل گیا ہے کیونکہ جنگل ہی ہمارے لیے سب کچھ ہے۔”
جنوب مشرقی الاسکا میں واقع ٹونگاس نیشنل فاریسٹ میں جنگلی حیات کی 400 سے زائد انواع پائی جاتی ہیں جن میں گنجے عقابوں، مُوس نسل کے ہرنوں، اور دنیا میں ایک ہی جگہ پر سب سے زیادہ تعداد میں پائے جانے والے سیاہ ریچھ بھی شامل ہیں۔ اس جنگل میں 800 سالہ پرانے “سٹکا” قسم کے صنوبر کے درخت بھی ہیں۔
سائنسدان اس جنگل کو کاربن جذب کرنے والا سب سے بڑا جنگل قرار دیتے آئے ہیں۔ اندازوں کے مطابق، امریکہ کے مرکزی علاقے کے تمام جنگلات جتنی کاربن جذب کرتے ہیں یہ جنگل اس کا 8 فیصد جذب کرتا ہے۔ فضا سے کاربن کو ختم کرنا موسمیاتی بحران سے نمٹنے اور بڑھتی ہوئی حدت کے دوران زمین کو ٹھنڈا کرنے میں مدد کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔
As a key part of Southeast Alaska Sustainability Strategy, USDA will end large-scale old growth timber sales on the @TongassNF and focus management resources to support forest restoration, recreation and resilience, including for climate, wildlife habit and watershed improvement
— Dept. of Agriculture (@USDA) July 15, 2021
اس حکمت عملی کے تحت امریکی محکمہ زراعت کا معاشی ترقی اور کمیونٹیوں کی فلاح و بہبود کے لیے دیرپا وسائل پر 25 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ ہے۔ محکمہ زراعت مستقبل کی سرمایہ کاریوں کے لیے ترجیحات کی نشاندہی کرنے کی غرض سے قبائلی حکومتوں اور الاسکا کی مقامی کارپوریشنوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
زراعت کے وزیر ٹام ولسیک نے 15 جولائی کو ایک بیان میں کہا، “ہم قبائلی حکومتوں اور الاسکا کی مقامی کارپوریشنوں کے ساتھ بامعنی صلاح مشورے کے متمنی ہیں اور مقامی کمیونٹیوں، شراکت داریوں، اور ریاست کے تعاون سے خطے میں ایسی انتظام کاری اور سرمایہ کاریوں کو ترجیح دیں گے جوعلاقے میں موجود متنوع اقدار کے بارے میں اجتماعی سوچ کی عکاسی کرتی ہوں۔”
“یہ سوچ ایسے طویل المدتی معاشی مواقع کی راہ کا تعین کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی جو پائیدار ہوں اور جنوب مشرقی الاسکا کے مالامال ثقافتی ورثے اور شاندار قدرتی وسائل کی عکاسی کرتے ہوں۔”