جمہوریت کے لیے دوسرے سربراہی اجلاس میں صدر بائیڈن نے دنیا بھر میں آزادی اور جمہوریت کو مضبوط بنانے کی کوششیں جاری رکھنے کے لیے نئی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔
بائیڈن کی 29 مارچ کو اعلان کردہ امداد کانگریس کی منظوری سے مشروط ہے اور اس میں اگلے دو سالوں میں جمہوری تجدید کے لیے کی جانے والی کوششوں کو آگے بڑہانے کی خاطر 690 ملین ڈالر شامل ہیں۔ بائیڈن نے جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ اور خوشحالی کو فروغ دینے والی اصلاحات کو بڑہاوا دینے کے لیے 9.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے بلند مقصد ہدف کا بھی اعلان کیا۔
بائیڈن نے دسمبر 2021 میں جمہوریت کے لیے افتتاحی سربراہی اجلاس کے بعد سے کی گئیں جمہوری اصلاحات پر متعدد ممالک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ “ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ ہماری دنیا کے لیے زیادہ سے زیادہ آزادی، زیادہ سے زیادہ وقار اور زیادہ سے زیادہ جمہوریت کے حوالے سے ایک اہم موڑ ہے۔”
29 اور 30 مارچ کو ہونے والے دوسرے سربراہی اجلاس کے دوران اعلان کردہ فنڈنگ کے وعدے بائیڈن کے پہلے سربراہی اجلاس میں اعلان کردہ 400 ملین ڈالر کی اُس فنڈنگ کا تسلسل ہیں جس کا مقصد آزاد اور خودمختار میڈیا، بدعنوانی کے خاتمے اور آزاد اور منصفانہ انتخابات کا دفاع کرنے جیسے بنیادی جمہوری اصولوں کو فروغ دینا ہے۔

دسمبر 2021 کے سربراہی اجلاس میں 100 عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں پوری دنیا میں جمہوریت کو فروغ دینے کے لیے حکومتوں، سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے مابین باضابطہ تعاون کی ابتدا ہوئی۔ مستقبل میں ہونے والے جمہوریت کے لیے تیسرے سربراہی اجلاس کی میزبانی جمہوریہ کوریا کرے گا۔
2023 کے سربراہی اجلاس میں بائیڈن نے بتایا کہ بہت سی حکومتوں نے جمہوری طرز حکمرانی اور قانون کی حکمرانی کو آگے بڑھایا ہے۔ اِن میں سے چند کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے:-
- انگولا نے آزاد عدلیہ کو فروغ دیتے ہوئے اپیل کی نئی عدالتیں قائم کی ہیں۔
- ڈومینیکن ری پبلک نے اپنے ہاں انسداد بدعنوانی کے قانون کو جدید بنایا ہے اور انسداد بدعنوانی کے نئے دفاتر قائم کیے ہیں۔
- کروشیا نے سرکاری سطح پر کی جانے والی خریداریوں کی شفافیت میں اضافہ کیا ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ اس کے علاوہ جمہوریتوں نے عالمی وبا یعنی کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے اور عالمی صحت کو تقویت پہچانے، موسمیاتی بحران سے نمٹنے، غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے اور یوکرین کے خلاف روس کی غیر منصفانہ اور بلا اشتعال جنگ کی مذمت کرنے پر بھی مل کر کام کیا۔
امریکہ کا بین الاقوامی ترقیاتی ادارہ (یو ایس ایڈ) جمہوریت، انسانی حقوق اور حکمرانی کے لیے ایک بیورو قائم کرے گا تاکہ دنیا بھر میں جمہوریت کے لیے اعلان کردہ نئی فنڈنگ کو استعمال کیا جا سکے اور پوری دنیا میں جدید خطوط پر جمہوریت کی حمایت کی جا سکے۔
آزاد میڈیا کو فروغ دینے کی خاطر یو ایس ایڈ نجی شعبے کے ساتھ مل کر ایک آن لائن ڈیٹا بیس بنانے پر بھی کام کرے گا تاکہ میڈیا کے اداروں کی مارکیٹوں کا تجزیہ کرنے اور منافع کمانے کے مواقع میں اضافہ کرنے میں مدد کی جا سکے۔
No woman or girl should face harassment and abuse in-person or online. In today’s pre-#SummitForDemocracy panel, I underscored the universal importance of women’s civic and political participation in societies that want to prosper. pic.twitter.com/eCMS8ilR9S
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) March 28, 2023
سربراہی اجلاس کے پروگراموں کے دوران بائیڈن اور وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ معاشرے میں خواتین اور کم نمائندگی والے طبقات کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانا جمہوریت کی کامیابی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ امریکہ کی عورتوں کی مساوات کی شراکت داریوں میں 12 ممالک کا ایک اتحاد بھی شامل ہے جس کی سربراہی ڈنمارک کے پاس ہے۔ اس کا مقصد ٹکنالوجی کے استعمال سے صنفی بنیادوں پر کیے جانے والے تشدد کا مقابلہ کرنا ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ “جہاں کہیں بھی خواتین اور لڑکیوں کو خطرات کا سامنا ہے [وہاں پر] جمہوریت، امن، اور استحکام بھی خطرے میں ہیں۔ جمہوریت سب کی [اور] ہمارے تمام شہریوں کی مکمل اور برابر کی شرکت کا تقاضہ کرتی ہے۔”