بائیڈن کا 11 ستمبر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو خراج تحسین

11 ستمبر کے دہشت گردانہ حملوں کی بیسویں برسی کے موقع پر صدر بائیڈن نے اس دن حملوں کا شکار ہونے والوں اور ان کے خاندانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

خاتون اول جِل بائیڈن اور سابق صدور کے ہمراہ، بائیڈن نے نیو یارک میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی جگہ، آرلنگٹن، ورجینیا میں واقع  پینٹاگون، اور شینکس وِل، پنسلوینیا کے قریب پرواز 93 کی یادگار پر حاضری دی۔

11 ستمبر 2001 کے دہشت گردانہ حملوں میں 90 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے 2977 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں بائیڈن نے کہا، “آج کے دن جِل اور میں، آپ کو اپنے دلوں میں بسائے ہوئے ہیں اور آپ سے اپنی محبتوں کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ 20 سال بعد آپ کے [بچھڑ جانے والے] پیاروں کی یاد اگرچہ آپ کی آنکھوں میں آنسو لائے گی مگر یہ آپ کے ہونٹوں پر مسکراہٹ بھی لے کر آئے گی۔”

 صدر بائیڈن اور امریکہ کی دیگر سیاسی شخصیات اپنے سینوں پر ہاتھ رکھے کھڑے ہیں۔ (© Chip Somodevilla/Pool /AP Images)
سابق صدر بل کلنٹن، ہلری روڈھم کلنٹن، سابق صدر باراک اوباما، مشیل اوباما اور دیگر، 11 ستمبر 2021 کو نیویارک میں صدر بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن کے ہمراہ قومی ترانے کے احترام میں کھڑے ہیں۔(© Chip Somodevilla/Pool /AP Images)

بائیڈن نے بچانے والوں کی بے لوثی کی تعریف کی جو جلتی ہوئی عمارتوں کی طرف دوڑے۔ انہوں نے  بچانے والوں کے اہل خانہ اور اُن انگنت دیگر افراد کی بھی تعریف کی جنہوں نے امریکہ کی بحالی اور تعمیرِنو میں مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی جرات 20 سال بعد بھی عوام کے حوصلے بڑہا رہی ہے۔

بائیڈن نے کہا، “دنیا میں ایسے لوگ بھی ہیں جن کے بارے میں آپ کبھی بھی یہ نہیں جان پائیں گے کہ وہ اپنے کھو جانے والوں کے غم میں بدستور مبتلا ہیں۔ آپ کی جرات انہیں اس بات کا حوصلہ دیتی ہے کہ وہ بھی اٹھ کر کھڑے ہو سکتے ہیں اور آگے بڑھنا جاری رکھ سکتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ 9/11 کے بعد آنے والے دن اور ہفتے “امریکہ کی عظیم ترین طاقت” کی مثال پیش کرتے ہوئے “قومی اتحاد کا حقیقی احساس” لے کر آئے۔

 کویت میں امریکی سفارت خانے کے سامنے پھول رکھتے ہوئے ایک شیخ۔ (© Gustavo Ferrari/AP Images)
16 ستمبر 2001 کو جہرا سٹی کے میئر اور کویت کے امیر کے بیٹے، شیخ علی جابر الصباح ، کویت میں امریکی سفارت خانے کے سامنے پھول رکھ رہے ہیں۔ (© Gustavo Ferrari/AP Images)

وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 10 ستمبر کو محکمہ خارجہ میں منعقدہ ایک دعائیہ تقریب میں امریکہ کے سوگ میں شامل ہونے اور امریکہ کے ساتھ یکجہتی کے طور پر امریکی سفارت خانوں کے باہر لوگوں کے اکٹھے ہونے کو یاد کیا۔

“بلنکن نے کہا، “جیسا کہ ہم نے اس دن دیکھا، ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں کی ہمارے ساتھ وابستگی، اور ان کے ساتھ ہماری وابستگی ایک ایسا مقدس بندھن ہے جو حکومتوں کے مابین تعلقات سے بڑھکر کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ یہ ایک ایسا بندھن ہے جو ہمارے لوگوں نے کئی نسلوں کے [کے دوران] بنایا ہے۔”

 شیشے کے بکسے میں بند ہیلمٹ جو لکھائی سے بھرا ہوا ہے۔ (State Dept./Linda D. Epstein)
آسٹریلیا میں آگ بجھانے والے عملے کے اراکین نے یہ ہیلمٹ 11 ستمبر کے حملوں کے بعد سڈنی میں امریکی سفارت خانے میں لا کر رکھا۔ اس پر تحریر پیغامات میں سے ایک پیغام یہ ہے: “بحفاظت گھر آئیں!” (State Dept./Linda D. Epstein)

بلنکن نے کہا کہ حملوں کے ردعمل میں دکھائی جانے والی بے لوثی اور بہادری نے لوگوں کو اپنی کمیونٹیوں اور دنیا بھر کے ممالک کی خدمت کرنے اور دنیا کو دہشت گردی سے محفوظ رکھنے کی ترغیب دی۔

11 ستمبر 2001 کے بعد دکھائی جانے والی خدمت کی لگن بھی، محکمہ خارجہ کی دعائیہ تقریب میں شرکت کرنے والے امریکی سفارت کاروں سمیت بہت سے امریکیوں کی حوصلہ افزائی کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم دنیا کے ساتھ اس طرح مل کر کام کرنا چاہتے ہیں جس سے ان کی زندگیاں، اور ہماری زندگیاں اور دنیا بہتر ہو جائے۔”

 صدر بائیڈن ایک دیوار کے پاس سے گزر رہے ہیں جس پر نام کندہ ہیں۔ (© Noah Riffe/Anadolu Agency/Getty Images)
بائیڈن پنسلوانیا کے شینکس ویل میں فلائٹ 93 کی قومی یادگار کی ناموں والی دیوار کے سامنے سے گزر رہے ہیں۔ (© Noah Riffe/Anadolu Agency/Getty Images)

بائیڈن نے بھی کہا کہ بچھڑ جانے والے افراد کی یادیں زیادہ امید افزا مستقبل کی ترغیب دیتن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ “ہم صرف اپنی طاقت کی مثال سے نہیں بلکہ اپنی مثال کی طاقت سے قیادت کریں گے۔” ہم ایک ایسا “مستقبل  تعمیر کریں گے جو امید، طاقت، اور وہ شان لیے ہوئے ہوگا جو خوابوں اور قربانی کا قابل ہوگا۔”