قومی یادگاریں امریکہ کے متنوع منظر نامے متعارف کراتی ہیں۔ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے میں بھی مدد کرتی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ صدر بائیڈن نے بیئرز ایئرز، گرینڈ سٹیئرکیس – ایسکلانٹے، اور شمال مشرقی کنینز اینڈ سیماؤنٹس کی قومی یادگاروں کے تحفظات کو اُن کے اصل اور وسیع تر دائرہ کاروں پر بحال کر دیا ہے۔ اِن سب کا شمار ملک کے خوبصورت ترین مقامات میں ہوتا ہے۔
عام طور پر قومی پارکوں سے چھوٹی قومی یادگاروں کا مقصد کم از کم ایک قومی اہمیت کے حامل وسیلے کو محفوظ کرنا ہوتا ہے۔
بائیڈن نے 8 اکتوبر کو اِن بحالیوں پر دستخط کرنے کے موقع پر کہا، “قومی یادگاریں اور پارک ہماری قوم کی حیثیت سے شناخت کا حصہ ہیں۔ وہ قدرتی عجائبات سے بڑھکر ہیں؛ وہ ایسا پیدائشی حق ہیں جو ہم نسل در نسل منتقل کرتے ہیں اور ہر امریکی کا پیدائشی حق ہے۔”
Today, President Biden signed proclamations to protect three of our most treasured national monuments: Bears Ears National Monument, Grand Staircase-Escalante National Monument, and Northeast Canyons and Seamounts Marine National Monument. pic.twitter.com/4fjNwTRy8y
— The White House (@WhiteHouse) October 8, 2021
جنوب مشرقی یوٹاہ کی بیئرز ایئرز نامی قومی یادگار کسی تسلیم شدہ قبیلے کی درخواست پر قائم کی جانے والی پہلی قومی یادگار ہے۔ جب ہوپی قبیلے، ناوا ہو قوم، یونٹہ کے یُوٹ اور اورے کے آبائی انڈین قبیلےاور اورے ریزرویشن، کوہ یُوٹ کے یُوٹ قبیلے اور زونی کے پیوبلو نے سابق صدر براک اوباما کو اسے قومی یادگار قرار دینے کی درخواست کی تو انہوں نے 2016 میں اس کے قیام کا اعلان کیا۔
بیئرز ایئرز یادگار 526,000 ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلی ہوئی ہے اور اس میں منفرد ساخت کی چٹانیں موجود ہونے کے علاوہ لٹکتے ہوئے نادر باغ اور چھپی ہوئی آبشاریں بھی پائی جاتی ہیں۔ نسلوں سے مقامی آبائی اقوام اس علاقے کو شفایابی کا ذریعہ سمجھتی چلی آ رہی ہیں اور آج بھی وہ اسے اپنی تقریبات کے لیے استعمال کرتی ہیں۔
گرینڈ سٹیئرکیس – ایسکلانٹے نامی قومی یادگار بھی یوٹاہ میں واقع ہے۔ اس یادگار کو امریکہ کی کسی بھی دوسری قومی یادگار کے مقابلے میں سب سے زیادہ فی ہیکٹر سائنسی دریافتوں والی قومی یادگار کا اعزاز حاصل ہے۔ سائنس دانوں کو 757,000 ہیکٹر کے رقبے پر پھیلی اس یادگار سے قدیم ڈھانچے اور مقامی نوادرات ملی ہیں۔

یہ علاقہ دشوار گزار ہے اور یہاں تحقیقی کام کرنا مشکل ہے۔ اس علاقے کا شمار اُن امریکی علاقوں میں ہوتا ہے جن کے نقشے سب سے آخر میں تیار کیے گئے۔ گرینڈ سٹیئر کیس-ایسکالانٹے میں زیریں صحرا سے لے کر صنوبری نسل کے جنگلات تک، پانچ اقسام کے حیاتیاتی منطقے ہیں۔
سمندری ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ امریکہ کی دوسری طرف نیو انگلینڈ کے ساحلوں سے پرے واقع “شمال مشرقی کینینز اینڈ سیماؤنٹس” کی قومی سمندری یادگار حیاتیاتی معنوں میں ملک کی منفرد ترین اور متنوع ترین ماحولیاتی نظاموں کی حامل یادگاروں میں سے ایک یادگار ہے۔ بائیڈن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس یادگار کا ماحولیاتی نظام سمندری حیات کو سمجھنے کے لیے اہم ہے۔
بائیڈن نے اپنے اس اقدام کی ایک اور وجہ بھی بتائی۔ انہوں نے کہا، “سائنس دانوں کا اندازہ ہے کہ قومی زمینوں اور پانیوں کا تحفظ اور بحالی موسمیاتی تبدیلی کے تقریباً 40 فیصد [مسائل] کے حل فراہم کر سکتی ہے۔”