بارودی سرنگیں صاف کرنے میں امریکی امداد سے انسانی زندگیاں بچتی ہیں

کئی سال پہلے کی بات ہے جب کولمبیا میں امن مذاکرات جاری تھے۔ اس دوران جولیان اُس تشدد سے جان بچا کر بھاگنے کے بعد بالآخر اپنے گھر واپس لوٹا جس نے اس کے آبائی شہر کیمپا مینٹو کو اپنی لپیٹ میں لیے رکھا تھا۔ مگر 52 سالہ اِس کسان کی اپنی زمین کے کچھ حصوں پر محفوظ طریقے سے فصلیں اگانے کی راہ میں تصادم کے بعد بچا ہوا دھماکہ خیز مواد ایک بڑی رکاوٹ بن گیا۔

‘دا ہالو ٹرسٹ’  کے نام سے ایک امریکی شراکت دار تنظیم بارودی سرنگوں اور غیر پھٹے ہوئے گولہ بارود [یو ایکس او] کو صاف کرنے اور ہٹانے کا کام کرتی ہے۔ یہ تنظیم اس سال جولین کی زمینوں سے بارودی سرنگیں صاف کرنے کا کام شروع کرے گی۔ جولین کا فارم کیمپا مینٹو کے ان چار بارودی سرنگوں والے علاقوں میں سے ایک ہے جہاں پر ہالو ٹرسٹ نے بارودی سرنگوں کی نشاندہی کی ہے۔

2000 کی دہائی کے اوائل میں جولین کا بھائی ایک پائپ بم سے ہلاک ہوگیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی “زمین پر بحفاظت چلنے” [ٹی ڈبلیو ای آئی ایس] کے عنوان سے 4 اپریل کو جاری کی کردہ رپورٹ میں جولین کہتے ہیں، “ہم محفوظ طریقے سے گھوم پھر سکیں گے، خوراک اگا اور روزی کما سکیں گے۔ اس سے میری زندگی حقیقی معنوں میں بدل جائے گی اور میں آخر کار سکون محسوس کروں گا۔”

 ایک آدمی بارودی سرنگوں کے خطرے کے سائن کے قریب کھڑا ہے (The HALO Trust)
جولین دھماکہ خیز مواد کے خطرے کے ایک سائن کے قریب کھڑے ہیں۔ (The HALO Trust)

ٹی ڈبلیو ای آئی ایس رپورٹ کے اکیسویں ایڈیشن میں سال 2021 میں بارودی سرنگوں کو ہٹانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس سال کے دوران امریکی تعاون کی رقومات 265 ملین سے تجاوز کر گئیں اور امریکہ نے 62 ممالک میں بارودی سرنگیں صاف کرنے اور دھماکہ خیز مواد ہٹانے کی کوششوں میں مدد کی۔ زمین کا سروے کرنے اور بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کے علاوہ، امریکی شراکت دار تنظیمیں حفاظتی تربیت کا انعقاد کرتی ہیں اور چھوٹے ہتھیاروں اور ہلکے ہتھیاروں کو دہشت گردوں، مجرموں اور باغیوں کے ہاتھ لگنے کے خطرات سے محفوظ رکھتی ہیں۔

2021 میں امریکی شراکت کاروں نے مندرجہ ذیل کام کیے:-

  • 25,000 انسان کش اور ٹینک شکن بارودی سرنگوں کو تباہ کیا۔
  • 25,000 میٹرک ٹن گولہ بارود اور چھوٹے ہتھیاروں کی 267,781 سے زائد گولیاں اور گولے تباہ کیے۔
  • محفوظ اور پیداواری مقاصد کے لیے 140 مربع میٹر زمین کو دوبارہ قابل استعمال بنایا۔
 درختوں کے درمیان کھڑے تین افراد (The HALO Trust)
کیمپا مینٹو میں جولین سروے کرنے والوں سے باتیں کر رہا ہے۔ (The HALO Trust)

مجموعی طور پر 1993 سے لے کر اب تک امریکہ 100 سے زائد ممالک اور علاقوں میں روایتی ہتھیاروں کی تلفی کے لیے 4.2 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد دے چکا ہے اور روایتی ہتھیاروں کی تباہی کے لیے سب سے زیادہ عطیات دینے والا ملک بن گیا ہے۔

محکمہ خارجہ کی اسلحہ کے کنٹرول اور بین الاقوامی سلامتی کی انڈر سیکرٹری، بونی جینکنز نے 4 اپریل کو رپورٹ کے اجرا کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میزبان حکومتوں، عمل درآمد کرنے والے شراکت داروں اور کمیونٹیوں کے ساتھ روایتی ہتھیاروں کی تباہی  پر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ 25 سال سے اس کام کو امریکی کانگریس میں دونوں پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔

دھماکہ خیز مواد سے پیدا ہونے والے خطرات کو دور کرنے سے نہ صرف انسانی جانیں بچتی ہیں بلکہ لڑائی کے بعد بحالی کے دوران کمیونٹیوں میں معاشی مواقع اور غذائی سکیورٹی کو فروغ ملتا ہے۔

 پہاڑی مقام پر دو بچوں کے ہمراہ کھڑی ایک عورت جس کے قریب ہی بکریاں چر رہی ہیں (The HALO Trust)
اپنے پوتے پوتی کے ساتھ کھڑی، غالیہ یمن کے دیہی پہاڑی علاقے میں بکریاں پال کر پیسے کماتی ہیں۔ (The HALO Trust)

یمن میں امریکہ کے بارودی سرنگیں ہٹانے سے 50 سالہ غالیہ اور اس کے اہلخانہ کو اپنے گھر کے آس پاس کی پہاڑیوں پر دھماکہ خیز مواد کے خطرات کے باوجود بحفاظت بکریاں چرانے کا موقع ملا۔ ستمبر 2021 میں ‘دا ہالو’ تنظیم کو غالیہ کی کمیونٹی میں ایسا گولہ بارود ملا جو پھٹا نہیں تھا۔ اس میں دو ایسے بم بھی شامل تھے جنہیں باڑ کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

ہالو کی ٹیموں نے خطرے والے علاقوں کے ارد گرد نمایاں طور پر نشانات لگائے ہیں تاکہ غالیہ کا خاندان محفوظ طریقے سے اپنے مویشی چرا سکے۔ انہوں نے مقامی لوگوں کو ایسے گولہ بارود کے خطرات کے بارے میں بھی جانکاری دی جو پھٹا نہیں تھا۔

جینکنز نے 4 اپریل کو کہا، “ہماری کامیابیوں کا تعلق محض بارودی سرنگوں، یو ایکس او، اور چھوٹے ہتھیاروں جیسی چیزوں سے ہی نہیں ہے۔ امریکہ کے روایتی ہتھیاروں کی تلفی کے پروگرام کی اولین ترجیح لوگ ہیں۔ امریکی ٹیکس دہندگان اس کامیابی میں مدد کرنے پر فخر محسوس کر سکتے ہیں۔ “