
صدر بائیڈن نے بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے لیے 810 ملین ڈالر کی فنڈنگ کا اعلان کیا ہے۔ یہ فنڈنگ طویل عرصے سے چلے آ رہے شراکت داروں کے ساتھ امریکی وابستگیوں میں اضافہ کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔
بائیڈن نے 29 ستمبر کو واشنگٹن میں ہونے والی امریکہ اور بحرالکاہل کے ممالک کی پہلی سربراہی کانفرنس میں کہا کہ “بحرالکاہل اور بحرالکاہل کے جزائر پر رہنے والوں کی سکیورٹی ہمارے لیے ہمیشہ کی طرح اب بھی انتہائی اہم ہے۔” اس سربراہی کانفرنس میں 15 ممالک نے شرکت کی۔
وائٹ ہاؤس نے ایک حقائق نامے میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دہائی میں امریکہ نے بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کو 1.5 ارب ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کی۔
حال ہی میں مہیا کی جانے والی 810 ملین ڈالر کی فنڈنگ میں 130 ملین ڈآلر موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی صورت حالات سے نمٹنے کے لیے رکھے گئے ہیں۔ صدر نے موسمیاتی تبدیلی کو بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے “وجود کے لیے ایک خطرہ” قرار دیا۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے فراہم کی جانے والی فنڈنگ سے بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کو صحت عامہ اور غذائی تحفظ پر موسمیاتی تبدیلیوں کے مرتب ہونے والے اثرات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے میں مدد ملے گی اور اِس فنڈنگ سے شدید قسم کے موسمی حالات کے بارے میں پیشگی اطلاع کے نظام مضبوط ہوں گے۔
آب و ہوا کی مالی اعانت بحر الکاہل کے جزیروں کے ممالک کو صحت عامہ اور خوراک کی حفاظت پر موسمیاتی اثرات کے لیے تیار کرنے میں مدد کرے گی اور موسم کے شدید واقعات کے لیے ابتدائی انتباہی نظام کو تقویت دے گی۔ یہ نجی فنانسنگ میں اضافی $400 ملین کا فائدہ اٹھائے گا۔

بائیڈن نے کہا کہ 28 اور 29 ستمبر کو ہونے والی اِس سربراہی کانفرنس کا تعلق ہمارے مشترکہ مستقبل کے بارے میں ایک دوسرے کے ساتھ ہمار ی دیرپا وابستگی کو مزید پختہ کرنے؛ اور ہم سب کے لیے خطرہ بن جانے والے موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے ہمارے عزم سے ہے۔”
صدر نے بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے ساتھ امریکی تعلقات اور خطے میں خوشحالی کو مضبوط بنانے کے لیے بحرالکاہل کی پہلی شراکت داری کی حکمت عملی کا اعلان کیا۔ یہ حکمت عملی فروری میں جاری کی جانے والی امریکہ کی بحر ہند و بحرالکاہل کی اُس حکمت عملی کو لے کر آگے چلے گی جس میں امریکہ کے بحرہند و بحرالکاہل کے شراکت داروں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون کا خاکہ بیان کرتے ہوئے امریکہ کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔
We will continue to partner with Pacific Island Countries & territories on their most pressing challenges, including economic & environmental resilience, water & food security, health security, maritime domain awareness & strengthening democratic institutions & good governance. pic.twitter.com/U54BLX7ovr
— Department of State (@StateDept) September 28, 2022
حال ہی میں اعلان کردہ امداد میں بائیڈن انتظامیہ کی ماہی گیری کے جنوبی بحرالکاہل کے ٹیونا معاہدے کے تحت آئندہ 10 برسوں میں دی جانے والی 600 ملین ڈالر کی امداد بھی شامل ہے۔ اس امداد سے، اگر کانگریس نے منظوری دیدی تو ماہی گیری سے جڑی اقتصادی ترقی، موسمیاتی تبدیلیوں سے بہتر طریقے سے نمٹنے اور سمندروں کی سکیورٹی میں مدد ملے گی
بائیڈن انتظامیہ اِن مالی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
سربراہی کانفرنس کے افتتاح والے دن وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ “یہ سربراہی کانفرنس اِس انتظامیہ کی آپ کی ترجیحات، آپ کے نظریات، خطے اور دنیا کے مستقبل کے بارے میں آپ کی امیدیں، اور خاص طور پر اس کے بارے میں سننے کی حالیہ ترین کوشش ہے اور ہم مل کر کام کرتے ہوئے اِن مقاصد کے حصول میں کیسے کام کر سکتے ہیں۔