بحرہند و بحرالکاہل میں خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے امریکہ ایک فورم کی میزبانی کرے گا

رات کے وقت پانی میں منعکس ہوتی بلند و بالا عمارتوں کی رنگ برنگی روشنیاں (© Shutterstock)
امریکہ کے تجارت اور ترقی کے ادارے نے برقی ڈھانچے کی تیاری میں ویت نام کی مدد کی ہے۔ ہوچی من سٹی (اوپر) ویت نام کا سب سے بڑا شہر ہے۔ (© Shutterstock)

بحرہند و بحرالکاہل میں اقتصادی نمو اور خوش حالی کو مزید آگے لے جانے کے لیے اس ماہ امریکہ اور ویت نام ایک فورم کی میزبانی کر رہے ہیں۔

امریکہ کا تجارت اور ترقی کا ادارہ (یو ایس ٹی ڈی اے) امریکی حکومت کے خطے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے طویل عرصے سے جڑے عزم کو جاری رکھتے ہوئے، 28 اور 29 اکتوبر کو ہنوئی میں منعقد کیے جانے والے بحرہند و بحرالکاہل کے تجارتی فورم کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ فورم ورچوئل اور شخصی شرکت دونوں شکلوں میں منعقد کیا جائے گا۔

یو ایس ٹی ڈی اے کے چیف آپریٹنگ افسر، ٹوڈ ابراہانو کا کہنا ہے، “یہ فورم خطے کے اردگرد اور دنیا بھر میں امن کے فروغ، مواقعوں میں اضافے اور روز افزوں اقتصادی ترقی پیدا کرنے کے لیے امریکہ کے بحرالکاہل میں تاریخی کردار کی ایک بار پھر تصدیق کرتا ہے۔” انہوں نے یہ بات اس فورم میں خوش آمدید کہنے والے اپنے ایک خط میں کہی۔

ابراہانو کہتے ہیں کہ 800 سے زائد بنیادی ڈھانچوں اور ترقیاتی منصوبوں کو فروغ دے کر، امریکہ دہائیوں سے بحرہند و بحرالکاہل کی ترقی میں مدد کر چکا ہے۔ فورم کے ایجنڈے کے مطابق ذمہ دارانہ ترقی اور شفاف کاروباری ماحول کا فروغ، خطے میں عالمی وبا، کووڈ-19 سے مسلسل بحالی کے لیے انتہائی اہم ہے۔

ٹویٹ:

کمبوڈیا میں امریکی سفیر ڈبلیو پیٹرک مرفی

کمبوڈیا میں دوست: کیا (آپ) بحرہند و بحرالکاہل کے مستقبل کی صورت گری کرنے والے کاروباری شعبے کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں؟ 28 اور 29 اکتوبر کو بحرہند و بحرالکاہل کے تجارتی فورم میں میرے ساتھ شامل ہوئیے۔ اس سال کا فورم آن لائن ہوگا اور رجسٹریشن مفت ہے: http://indopacificbusinessforum.com

نائب صدر پینس نے نومبر 2018 میں کہا کہ حالیہ برسوں میں بحرہند و بحرالکاہل کے خطے میں امریکی کاروباروں نے 1,500 سے زائد نئے منصوبوں اور 61 ارب ڈالر کی نئی سرمایہ کاریوں  کے اعلانات کیے۔

مثال کے طور پر، امریکہ اور شراکت کار ممالک نے نئے برقیاتی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کی ہے جو 2030ء تک پاپوا نیو گنی کی 70 فیصد آبادی کے گھروں میں روشنیاں اور بجلی پہنچائے گی۔ 2018ء تک ملک کی صرف 13 فیصد آبادی کو بجلی تک رسائی حاصل تھی۔

اس سال کے تجارتی فورم میں دیگر موضوعات کے علاوہ مواصلات، ٹرانسپورٹیشن، توانائی اور صحت عامہ کے شعبوں میں معاشی ترقی پر بات ہوگی۔ پینل کے موضوعات میں بنیادی ڈھانچوں کی تیاری کے بارے میں سرکاری اور نجی شعبے کی سوچ سے لے کرعالمی وبا  کووڈ۔19 کے بعد بحالی میں مدد تک، باہمی فائدہ مند تجارت کا فروغ، عالمی اور علاقائی منڈیوں کو ملانا، اور جنوبی ایشیائی ممالک کی افرادی قوت کو مستحکم بنانا شامل ہیں۔

خطے میں امریکی تعاون سمیت سرمایہ کاری کے بہت سے زیرتکمیل منصوبوں کو بین الاقوامی شراکت کاری سے فائدہ پہنچا ہے۔ چنئی میڑو ریل سسٹم کی توسیع کے لیے تیار کیے گئے ایک منصوبے کے تحت بھارت کے میٹرو کے تیسرے بڑے نظام میں تین نئی لائنوں اور 116 سٹیشنوں کا اضافہ کیا جائے گا۔ اس پراجیکٹ کے لیے جاپان نے قرض دیا ہے اور امریکہ، یورپ اور ایشیا کے ممالک بطور مشاورت کار کام کر رہے ہیں۔

بنکاک میں ریلوے کے ایک نئے مرکزی سٹیشن اور سمارٹ سٹی کے نظام کے منصوبوں سے دارالحکومت کے علاقے میں روزمرہ سفر میں آسانیاں پیدا ہوں گیں اور اس کے نتیجے میں نئی رہائشیں، دفاتر اور ایک سپورٹس کمپلیکس بھی تعمیر کیا جائے گا۔