پاپوا نیوگنی میں صرف 13 فیصد لوگوں کو بجلی تک رسائی حاصل ہے۔ مگر امریکہ، آسٹریلیا ، جاپان اور نیوزی لینڈ کی سرمایہ کاری کی بدولت 2030  تک بجلی کی فراہمی کے نئے ڈھانچے کے ذریعے 70 فیصد آبادی کو روشنی اور توانائی میسر ہوگی۔

امریکی نائب صدر پینس نے 18 نومبر 2018 کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ یہ منصوبہ ”اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ اور ہمارے کاروبار اس خطے میں جتنی سرمایہ کاری کر رہے ہیں اتنی پہلے کبھی نہیں کی گئی۔”

پاپوا نیوگنی کو بجلی کی فراہمی کے لیے قائم کردہ شراکت کاری کا مقصد دنیا کے انتہائی دور دراز علاقوں میں شمار ہونے والے اس علاقے کو بجلی کی فراہمی اور مستقبل میں غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد ”اصولوں کی بنیاد پر بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ترقی” کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرنا ہے جو کہ:

  • شفاف، عدم امتیاز پر مبنی اور ماحولیاتی اعتبار سے ذمہ دارانہ ہو۔
  • منصفانہ اور کھلی مسابقت کو فروغ دے۔
  • ٹھوس معیارات برقرار رکھے۔
  • پاپوا نیوگنی کے عوام کی حقیقی ضروریات پوری کرے۔
  • ”ناپائیدار قرض کے بوجھ” نہ ڈالے۔

بحرہند و بحرالکاہل کے لیے نئے مواقع

یہ منصوبہ بحر ہند و بحرالکاہل میں نئے مواقع تخلیق کرنے کے لیے امریکی کاوشوں کی ایک اور مثال ہے۔

بحر ہند و بحرالکاہل میں کھلی اور منصفانہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان کے درمیان ایک نیا منصوبہ اس کی ایک اور مثال ہے۔ اس ضمن میں سرمایہ کاری کو اس انداز میں فروغ ملے گا جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ترقی پذیر ممالک پر قرض کا بوجھ ڈالے بغیر معیشتیں ترقی کر سکیں گیں۔

سمندر پار نجی سرمایہ کاری سے متعلق امریکی کارپوریشن (اوپی آئی سی) کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شراکت ”ابھرتی ہوئی منڈیوں میں معاشی نمو کو آگے بڑھائے گی اور ریاستی احکامات پر اٹھائے جانے والے اُن اقدامات کا متبادل فراہم کرے گی جن سے ترقی پذیر ممالک کے لیے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔”

اس اقدام سے بحرہند وبحرالکاہل کے خطے میں توانائی، بنیادی ڈھانچے اور مواصلاتی مسائل کے حل کے لیے سرمایہ کاری کرنے والے نجی کارباروں کو قرضے، انشورنس اور امداد فراہم کی جائے گی۔ اس منصوبے میں ‘اوپی آئی سی’ اور ‘جاپان بینک برائے عالمی تعاون’ نیز آسٹریلیا سے خارجہ امور اور تجارت کا محکمہ اور برآمدی مالیات و انشورنس کا ادارہ شامل ہیں۔

نومبر 2018 میں جنوب مشرقی ایشیا کے دورے میں نائب صدر پینس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بحر ہند و بحرالکاہل کے حوالے سے امریکی عزم ”مستقل اور پائیدار”  ہے۔

انہوں نے کہا، ”ہمارے ملک کی سلامتی اور خوشحالی کا انحصار اس اہم خطے پر ہے اور امریکہ یہ امر یقینی بناتا رہے گا کہ بڑے چھوٹے تمام ممالک ترقی کریں اور خوشحال ہوں۔”

یہ مضمون ایک مختلف شکل میں 28 نومبر 2018 کو ایک بار پہلے بھی شائع ہو چکا ہے۔