بدعنوانی اور غیرجمہوری کاروائیوں کی وجہ سے وسطی امریکہ میں 39 افراد پر امریکہ کی طرف سے پابندیاں عائد

محکمہ خارجہ کی کانگریس کے حوالے کی جانے والی بدعنوان اور غیرجمہوری کرداروں پر ایک رپورٹ کی تعمیل میں  امریکی حکومت نے وسطی امریکہ کے چار ممالک کے 39 افراد پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے نکارا گوا کے 13، گوئٹے مالا کے 10، ہونڈوراس کے 10 اور سلویڈور کے 6 بدعنوان افراد کے ناموں کا اعلان کیا۔ اس کے نتیجے میں یہ لوگ ویزوں کے لیے نااہل ہو جائیں گے اور اُن کے امریکہ میں  داخلے پر پابندی لگ جائے گی۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ “ہم بدعنوان افراد اور اُن افراد کے خلاف احتساب کو فروغ دینے کی خاطر تمام دستیاب وسائل استعمال کریں گے جو جمہوری طرز حکمرانی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ہم تمام رہنماؤں، سول سوسائٹی کے لوگوں، صحافیوں، نجی شعبے، اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جمہوری حکمرانی کو مضبوط بنانے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے کی جانے والیں اِس کوشش میں شامل ہوں۔”

محکمہ خارجہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ 39 افراد نمایاں بدعنوانیوں، اور ایسی کاروائیوں میں ملوث ہیں جن سے جمہوری عمل یا اداروں کو نقصان پہنچا اور انہوں نے گوئٹے مالا، ہونڈوراس، نکاراگوا، اور ایلسلویڈور میں بدعنوانی کی تحقیقات میں رکاوٹیں کھڑیں کیں جن میں رشوت، غبن، منی لانڈرنگ اور صحافیوں کے خلاف جھوٹے الزامات لگانا شامل ہیں۔

امریکہ اور شمالی مثلث کہلانے والے  ممالک کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون کے قانون کی شق 353 کے تحت اس رپورٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور محمکہ خارجہ کو ایلسویڈور، گوئٹے مالا اور ہونڈوراس میں معاشی ترقی کی حوصلہ افزائی کرنے اور بدعنوانی اور دیگر پریشان کن مسائل کے خاتمے کے لیے حکمت عملیاں تیار کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔

امتیازی پٹی پہنے ہوئے ایک آدمی دائیں طرف دیکھ رہا ہے (© Luis Romero/AP)
ایل سلواڈور کے سابق صدر ماریسیو فونیس یکم جون 2012 کو ایلسویڈور کے دراالحکومت سان سلویڈور میں قومی اسمبلی میں کھڑے ہیں۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فونیس نے اپنی مدت صدارت کے دوران، رشوت ستانی، غبن اور منی لانڈرنگ کی متعدد سکیموں میں حصہ لے کر نمایاں بدعنوانی کا ارتکاب کیا۔ (© Luis Romero/AP)