براعظمہائے امریکہ کے شہروں کا پہلا سربراہی اجلاس: مقامی لیڈروں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کا موقع

ڈینور براعظمہائے امریکہ کے شہروں کے پہلے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا (© Andrew Zarivny/Shutterstock.com)
پہاڑوں اور آسمان کے پس منظر میں پارک میں واقع ایک جھیل کا اور ڈینور شہر کا افقی فضائی منظر۔ (© Andrew Zarivny/Shutterstock.com)

 براعظمہائے امریکہ کے شہروں کا پہلا سربراہی اجلاس 24 اپریل کو امریکی ریاست کلوراڈو کے شہر ڈینور میں شروع ہوگا۔ اس اجلاس میں مغربی نصف کرے کی شہری، صوبائی اور علاقائی حکومتوں کے لیڈر شرکت کریں گے۔

اس سربراہی اجلاس کا اعلان صدر بائیڈن نے جون 2022 میں لاس اینجلیس میں ہونے والے براعظمہائے امریکہ کے نویں سربراہی اجلاس میں کیا تھا۔

حکومتی لیڈروں کے علاوہ اس سربراہی اجلاس میں اِس خطے کے نوجوانوں، آرٹسٹوں اور ثقافتی گروپوں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ آبائی اور کم نمائندگی والے گروپوں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے اور اس سے متعلقہ شعبوں میں تعلقات بنانے اور علاقائی تعاون کو فروغ ملے گا۔

میکسیکو سٹی کے فنون لطیفہ کے محل کا بلندی سے ایک منظر (© Richie Chan/Shutterstock.com)
میکسیکو سٹی کے میئر سمیت براعظمہائے امریکہ کے شہروں کے میئر جمہوریت کی مضبوطی اور صحت عامہ جیسے مشترکہ مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ (© Richie Chan/Shutterstock.com)

اس سربراہی اجلاس میں ذیلی سطح کے صوبوں کے گورنروں، شہروں کے میئروں اور دیگر مقامی عہدیداروں جیسے حکام مل بیٹھ کر براعظمہائے امریکہ کے سربراہی اجلاس کے فیصلوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اُس کردار پر تبادلہ خیالات کریں گے جو وہ ادا کر سکتے ہیں۔ اِن فیصلوں کا تعلق جمہوریت اور صحت عامہ کے نظاموں کو مضبوط بنانے؛ صاف توانائی کی جانب منتقلی کی ترغیب دینے؛ ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے، انتہائی اہمیت کی حامل ڈیجیٹل ٹکنالوجی تک رسائی میں اضافہ کرنے؛ غلط معلومات کو پھیلانے اور اس کے اثرات کو ختم کرنے؛ اور باہمی تعاون اور انسان دوست مہاجرت کو تقویت پہنچانے سے ہے۔ وہ مقامی سطح پر نسلی مساوات کو فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیالات کریں گے۔

اس کے علاوہ شہروں کے سربراہی اجلاس میں “انوویشن پلازہ” [جدت طراز پلازہ] کے نام سے ایک تجارتی نمائش کا انعقاد بھی  کیا جائے گا جس میں نجی شعبے سے تعلق رکھنے والی کمپنیاں شہری چیلنجوں کے اپنی صلاحیتوں کے مطابق بہترین عملی حل تجویز کریں گیں۔ انوویشن پلازہ میں اِس سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے شہروں کے میئروں اور فیصلہ سازوں کو ایک ہی چھت تلے شہروں کی پائیداری سے متعلق مسائل کے حقیقی حل بھی ملیں گے۔

فیکٹری میں کھڑیں بجلی سے چلنے والیں دو بسیں (© Abbie Parr/AP)
سینٹ کلاؤڈ، منی سوٹا میں بجلی سے چلنے والی بڑی بسیں بنانے والی فیکٹری “نیو فلائر” میں کھڑی بسیں۔ (© Abbie Parr/AP)

اس سربراہی اجلاس میں “سٹیز فارورڈ” کے نام سے ایک منصوبے کا آغاز بھی کیا جائے گا۔ اس منصوبے میں شامل شہروں کو ملازمتیں پیدا کرنے اور جدت طرازی کے لیے سرمایہ کاری کرنے والے پائیداریت سے متعلق عملی منصوبے تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ مدد حاصل کرنے والے پراجیکٹوں کے لیے ضروری ہو گا کہ اُن کے ذریعے ہوا، مٹی، پانی اور پلاسٹک کی آلودگیوں میں کمی اور پسماندہ طبقات کی صحت اور فلاح و بہبود میں بہتری آئے۔

وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے براعظمہائے امریکہ کے نویں سربراہی اجلاس میں موجود مغربی نصف کرے کے شہروں کے میئروں سے کہا کہ شہر ہی وہ جگہیں ہیں “جہاں حکومت کی کسی بھی دوسری سطح کے مقابلے میں زیادہ جمہوری جڑت پائی جاتی ہے۔” انہوں نے کہا کہ مقامی لیڈروں کے ساتھ مضبوط تعلقات بنا کر شہروں کا سربراہی اجلاس براعظمہائے امریکہ کے ممالک، شہروں اور عوام کے مابین مضبوط تر تعلقات پیدا کرنے کی بنیاد رکھے گا۔