برطانیہ کا مشہورِ زمانہ “مین بُکر پرائز”: نسلی تعلقات کے بارے میں امریکی مصنف کی طنزیہ تصنیف کے نام۔ (وڈیو)

ناول نگار پال بِیٹی افسانے کی صنف میں مشہورِ زمانہ “مین بُکر پرائز” جیتنے والے، پہلے امریکی مصنف ہیں۔

ججوں نے بِیٹی کے ناول  The Sellout  یعنی ” بیچنے ” کو “عصرِ حاضر کے امریکہ میں نسلی تعلقات پر بڑی  کاٹ دار طنز قرار دیا۔”

مین بُکر پرائز ہر سال ایسے بہترین طبعزاد ناول کو دیا جاتا ہے جو انگریزی زبان میں لکھا گیا ہو اور جسے برطانیہ میں شائع کیا گیا ہو۔ 2014ء سے پہلے صرف برطانوی دولتِ مشترکہ، آئرلینڈ اور زمبابوے کے شہری ہی اس انعام کے اہل تھے۔ تاہم 2014ء سے شہریت کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔

نیویارک ٹائمز نے بِیٹی کی تصنیف کی وضاحت کرتے ہوئے اسے” ایک ایسی کثیرالثقافتی استعاراتی ہنڈیا قرار دیا جو اتنی گرم ہے جسے چھونا تقریباً ناممکن ہے۔” اخبار گارجین نے کہا کہ Black Lives Matter  یعنی “سیاہ فام زندگیاں اہم ہیں”  [نامی مہم] کے دور میں، بِیٹی کی کتاب “بُکر کے ہیروز کے ہال میں ایک ولولہ انگیز اضافہ ہے۔”

25 اکتوبر کو یہ انعام  قبول کرتے ہوئے بِیٹی نے کہا، “میں اس اعزاز کو کوئی بڑا ڈرامائی رنگ نہیں دینا چاہتا — جیسے یہ کہنا کہ اس تحریر نے میری زندگی بچا لی یا اسی قسم کی کوئی اور چیز — بہرحال اس تصنیف نے مجھے ایک نئی زندگی ضرور عطا کی ہے۔”

بِیٹی نے  50,000 برطانوی پاوًنڈ اور ایک ٹرافی جیتی ہے۔ انہیں اپنی کتاب کا ڈیزائنرکا جلد بند کیا ہوا ایک نسخہ بھی پیش کیا جائے گا۔ مقابلےکی حتمی فہرست میں ان کا نام شامل ہونے کے عوض انہیں مزید  2,500 برطانوی پاوًنڈ بھی دیئے جائیں گے۔

نیو یارک میں رہنے والے بِیٹی کی عمر 54 سال ہے۔ وہ لاس انجلیس میں پیدا ہوئے۔ سال 2016 کے لیے مرتب کی جانے والی حتمی فہرست میں ان کے مقابلے  میں دو برطانوی، دو امریکی مصنفین اور ایک کینیڈین اور ایک برٹش- کینیڈین مصنف شامل تھے۔

 امریکہ میں نسل کے مسئلے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کیجیے، نیز یہ معلوم کیجیے کہ نسل کے مسئلے کے بارے میں صدر اوباما کے خیالات، ان کے اپنے الفاظ میں کیا ہیں۔