
امریکہ انسانی بنیادوں پر برما کے لوگوں کو فوری طور پر درکارامدادی سامان کے لیے 50 ملین ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کر رہا ہے۔ یہ امداد ملک کے اندر بے گھر ہونے والے سات لاکھ افراد کی مدد کے لیے بھی ہے۔
اس امداد سے یکم فروری کی فوجی بغاوت کے بعد برما میں ظلم و تشدد سے جان بچا کر بھاگنے والے لوگوں کو مدد ملے گی۔ نیز اس امداد سے زندگیوں کا تحفظ، پناہ گاہیں، صحت کی ضروری سہولتیں، اور خوراک کی ہنگامی مدد کے ساتھ ساتھ پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کی خدمات بھی فراہم کی جائیں گیں۔
10 اگست کو اقوام متحدہ میں امریکی نمائندہ، سفیر لنڈا تھامس-گرین فیلڈ نے برما کے ملک کے اندر اور بیرون ملک بے گھر ہونے والوں کی مدد کرنے کے لیے امداد کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ تھائی لینڈ میں کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید پانچ ملین ڈالر کی امداد کا اعلان بھی کیا۔
بنکاک میں ویکسینیشن سنٹر میں تقریر کرتے ہوئے تھامس-گرین فیلڈ نے کہا، “ان وسائل سے تھائی لینڈ، این جی اوز، اور بین الاقوامی تنظیموں کو کووڈ-19 کے بحران سے نمٹنے اور بالخصوص تھائی لینڈ کے سرحدی علاقوں میں کمزور لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔” دونوں ممالک کو دی جانے والی امداد غیرسرکاری تنظیموں اور اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی شراکت داریوں کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
The U.S. is providing $50 million in critical humanitarian assistance to the people of Burma and $5 million in additional aid to help Thailand fight COVID-19. We stand by the people of Thailand and remain gravely concerned about the humanitarian crisis in Burma.
— Ned Price (@StateDeptSpox) August 10, 2021
امریکہ برمی عوام کے جمہوریت کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے۔ امریکہ نے یکم فروری کی بغاوت اور عوام پر کیے جانے والے تشدد کے ذمہ دار فوجی لیڈروں اور دیگر افراد پر پابندیاں لگائیں ہیں۔ امریکی پابندیوں کا مقصد، برما کے عوام کو معاشی نقصان پہنچائے بغیر فوجی حکومت کو اپنے کیے کی قیمت ادا کرنے پر مجبور کرنا اور بغاوت اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر جوابدہ ٹھہرانا ہے۔
وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن نے نے 3 اگست کو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس میں برما کی فوج سے جمہوری حکمرانی بحال کرنے، غیرمنصفانہ طور پر گرفتار کیے گئے افراد کو رہا کرنے اور تشدد کے استعمال کا خاتمے کرنے کا مطالبہ کیا۔
برمی عوام کے لیے دی جانے والی نئی امداد سے کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے امریکہ کی طرف سے پہلے سے برما میں ٹیسٹنگ کی بہتر صلاحیتوں اور عوامی آگاہی کے ذریعے فراہم کی گئی انسانی امداد میں 20 ملین ڈالر کا اضافہ ہوگا۔
تھائی لینڈ کو دی جانے والی امریکی امداد سے ملک کے صحت کے شعبے میں کام کرنے والوں کی اور تھائی لینڈ کی ویکسین کی سپلائی میں اضافے میں مدد کی جائے گی۔ تھامس-گرین فیلڈ نے کہا کہ امریکہ تھائی لینڈ کو فائزر-بائیو این ٹیک کی ویکسین کی 1.5 ملین خوراکیں فراہم کر چکا ہے اور اس کا مزید ایک ملین خوراکیں فراہم کا منصوبہ ہے۔