برمی مظاہرین کا “دا ہنگر گیمز” سے حوصلہ پانا

برما کے عوام اپنے جمہوریت کے مطالبات کے حق میں ایک مشہور علامت کا استعمال کر رہے ہیں۔

یکم فروری کی فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اپنے مظاہروں کے دوروان تین انگلیوں کو فضا میں بلند کر کے سلیوٹ کرتے ہیں۔ یہ سلیوٹ امریکی مصنفہ سوزین کولنز کے ناولوں کی سیریز ‘ دا ہنگر گیمز‘ سے مستعار لیا گیا ہے۔

کم عمر نوجوانوں میں مقبول کتابوں اور فلم کی اس سیریز میں تین انگلیوں کا سلیوٹ پینم نامی افسانوی قوم کو آمرانہ حکومت کے خلاف متحدہ کرتا ہے۔

 لوگوں نے بینر اٹھایا ہوا ہے جس پر تین انگلیوں والا سلیوٹ بنا ہوا ہے۔ (© AP Images)
یانگون، برما میں مظاہرین ایک بینر اٹھائے ہوئے ہیں جس پر تین انگلیوں والے سلیوٹ بنے ہوئے ہیں اور یکم فروری کی فوجی بغاوت کے بعد ہلاک ہونے والے مظاہرین کے نام لکھے ہیں۔ (© AP Images)

گرفتاریوں پر نظر رکھنے والی سول سوسائٹی کی ایک تنظیم کے مطابق یکم فروری کو اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد برما کی فوج نے آزادی اور جمہوریت کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف پرتشدد کاروائیاں کیں اور  بچوں سمیت 700 سے زائد افراد کو ہلاک کیا اور 4,100 سے زائد افراد کو حراست میں لیا۔

امریکہ اور بین الاقوامی شراکت دار برمی عوام کے جمہوریت کے مطالبات کی حمایت اور پرامن مظاہرین کی ہلاکتوں کی مذمت کر رہے ہیں۔

سات ممالک کے گروپ، جی سیون کے وزرائے خارجہ نے 23 فروری کے ایک بیان میں کہا، “فوج اور پولیس انتہائی تحمل سے کام لے اور انسانی حقوق کا احترام کرے۔ ہم بغاوت کی مخالفت کرنے والوں کو دھمکیاں دینے اور اُن پر کیے جانے والے ظلم و جبر کی مذمت کرتے ہیں۔”

جی سیون ممالک میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔ اس بیان میں یورپی یونین کے اعلٰی نمائندے بھی شامل ہوئے۔