بروڈ ایکس نامی جھینگروں کی اربوں کی تعداد میں آمد

اربوں کی تعداد میں سرخ آنکھوں والی مخلوق زمین کے نیچے سے لرزتی ہوئی دھیمی چیخوں کے ساتھ نمودار ہوتی ہے اور ہوا میں ارتعاش پیدا کرتے ہوئے اور چہار سو چھا جاتی ہے۔ کسی خوفناک فلم جیسی لگنے کے باوجود یہ بروڈ ایکس ہیں یعنی ایسے جھینگر ہیں جو امریکہ کے مشرقی اور وسطی مغربی علاقوں میں ہر 17 برس بعد ایک مرتبہ نمودار ہوتے ہیں۔

اِن جھینگروں کی لمبائی پانچ سنٹی میٹر تک ہو سکتی ہے۔ یہ بے ضرر ہوتے ہیں اور مئی یا جون کے آخر میں 15 امریکی ریاستوں میں نمودار ہوتے ہیں۔ اگرچہ وقفے وقفے سے جھینگروں کے مختلف غول نمودار ہوتے ہیں، مگر بروڈ ایکس نامی جھینگروں کے غول اِن سب میں سے بڑے ہوتے ہیں۔

کنیٹی کٹ یونیورسٹی کے ماہر حشریات، جان کولی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ امریکہ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اس قسم کے جھینگر 13 سے 17 سال تک زیر زمین رہتے ہیں۔

 بائیں: اپنے خول سے نکلتا ہوا ایک جھینگر۔ اوپر دائیں طرف: جھینگروں سے بھری تھیلی پکڑے ہوئے ایک آدمی۔ نیچے دائیں طرف: ایک عورت تیلی سے بھنا ہوا جھینگر کھا رہی ہے۔ (© Chip Somodevilla/Getty Images)
بائیں سے دائیں: 17 مئی کو ریاست میری لینڈ کے ٹکوما پارک کے علاقے میں ایک جھینگر اپنے خول سے باہر نکل رہا ہے۔ ایک آدمی 18 مئی کو ٹکوما پارک میں جھینگرکے لاروے کے بعد کے مرحلے کے خول جمع کر رہا ہے۔ 22 مئی کو ایک عورت بھنا ہوا جھینگر کھا رہی ہے۔ (© Chip Somodevilla/Getty Images)

میری لینڈ یونیورسٹی کے حشریات کے شعبے کے مائیکل رؤپ جھینگروں کے ظاہر ہونے کا شمار “اس سیارے پر مخلوقات کے عجیب و غریب دورِ حیات میں کرتے ہیں۔”

جھینگر ظاہر ہوتے ہیں، اپنی کھال اتار پھینکتے ہیں، درختوں پر چڑھتے ہیں، گاتے ہیں، جوڑوں کی شکل میں رہتے ہیں اور انڈے دیتے ہیں۔

رؤپ نے نیشنل پبلک ریڈیو کو بتایا، “یاد رکھیں کہ یہ بارہ پندرہ سال کی عمر کے نوجوان ہیں اور یہ 17 سالوں سے زمین کے نیچے رہتے رہے ہیں۔ ان کا وجود تاریک اور افسردہ رہا ہے۔ وہ باہر نکل کر ہلا گلا کرنا چاہتے ہیں۔”