امریکہ میں صدر منتخب کرنے کے لیے ہر چار برس بعد انتخابات ہوتے ہیں۔ لیکن جو انتخابی مقابلے امریکیوں کی روزمرہ کی زندگیوں پر سب سے زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں اُن کا تعلق بالعموم بلدیاتی انتخابات سے ہوتا ہے۔
سیکوئم، واشنگٹن کی سٹی کونسل کے منتخب ہونے والے پانچ اراکین میں سے ایک رکن، لوئیل راتھبرن نے کہا، “جب آپ مقامی سطح کی بات کرتے ہیں تو آپ کا واسطہ اُن مقامی امیدواروں سے پڑتا ہے جن کا آپ کی روزمرہ زندگی سے کوئی نہ کوئی تعلق ہوتا ہے اور یہ آپ کے پاس اپنی ہی بستی میں حقیقی تبدیلیاں لانے کا ایک موقع ہوتا ہے۔”
امریکہ کے 19,000 سے زائد شہروں اور قصبوں میں بلدیاتی انتخابات ہر دو سال کے بعد اور بعض اوقات ہر سال ہوتے ہیں۔ گو کہ عہدے اور ان سے جڑے فرائض مختلف ہومسکتے ہیں مگر تمام منتخب عہدیداروں کے عہدے ایک ہی طرح کے تین زمروں میں آتے ہیں: انتظامیہ، قانون سازی اور قوانین۔
وفاقی حکومت کی طرح ریاستی عہدوں میں عام طور پر جج اور اٹارنی جنرل شامل ہوتے ہیں۔

قصباتی اور شہری حکومتیں زمین کے استعمال اور شور پر عائد پابندیوں جیسے معاملات پر مقامی قوانین کا بناتی ہیں جنہیں عام طور پر آرڈیننس کہا جاتا ہے۔ وہ اپنے بجٹ کا بندو بست بھی کرتی ہیں۔ بہت سے لوگ پولیس اور آگ بجھانے کی خدمات فراہم کرنے کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے ساتھ ساتھ دیگر فرائض کے علاوہ سرکاری پرائمری اور ثانوی سکولوں کی تعلیم کے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔
راتھبرن کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی کمیونٹی میں تبدیلی لانے کے لیے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا۔
نومبر میں انہوں نے اپنے حریف کو دو کے مقابلے میں ایک ووٹ کی شرح سے شکست دی۔ اس قصبے کے لوگوں کی ایک ریکارڈ تعداد نے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالے۔
سارہ میتھنر اس سے قبل پورٹ اینجلس، واشنگٹن کے سکول بورڈ میں خدمات انجام دے چکی ہیں اور انہوں نے چند دن قبل نومبر کے ہی مہنے میں دوبارہ انتخاب جیتا ہے۔

وہ کہتی ہیں، “حقیقت یہ ہے کہ جو کچھ ہم مقامی طور پر کرتے ہیں اس کا بچوں پر وائٹ ہاؤس میں ہونے والے واقعات کی نسبت کہیں زیادہ اثر پڑتا ہے۔ ہم کن کی [بطور ٹیچر] خدمات حاصل کرتے ہیں، ہم کون سا نصاب پڑھاتے ہیں، بچوں کو کیا مواقع ملتے ہیں؛ یہ وہ امور ہیں جو واقعی اہمیت رکھتے ہیں۔”
امریکہ میں سکول بورڈوں کے منتخب اراکین سکولوں کے اپنے اپنے بورڈ کے لیے اہداف اور پالیسیوں کے بارے میں فیصلے کرتے ہیں۔
میتھنر کو 2008 میں سکول بورڈ کے لیے انتخاب لڑنے کا خیال آیا کیونکہ وہ اپنے بچے کے پرائمری سکول میں مالی معاملات کے بارے میں فکرمند تھیں۔ 2009 کے بعد سے وہ مالیاتی منصوبہ بندی، سرکاری سکولوں کے نصاب اور قواعد و ضوابط کی نگرانی کرتی چلی آ رہی ہیں۔
جو شخص بھی بلدیاتی عہدے کے لیے انتخاب لڑنے کا سوچ رہا ہے اس کو میتھنر مشورہ ہے کہ وہ ایک لمبے سفر کے لیے ذہنی طور پر تیار رہے۔
وہ کہتی ہیں، “متعلقہ معاملات میں شامل ہوں۔ میرے خیال میں آپ کے بورڈ کے لیے منتخب ہونے سے پہلے آپ کو سیکھنے اور سوچنے اور کھلا ذہن رکھنے کے لیے اسی نوع کے معاملات میں شرکت کرنا چاہیے۔”
یہ جاننے کے لیے کہ امریکہ میں وفاق کیسے کام کرتا ہے، تین قسطوں پر مشتمل سلسلے کے وفاقی حکومت، ریاستی اور مقامی حکومتوں کے بارے میں مضامین پڑھیے۔