
امریکہ اور اس کے بحرہند و بحرالکاہل کے خطے کے شراکت کار اس خطے کے پائیدار، محفوظ اور خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے کی خاطر تعاون میں اضافہ کر رہے ہیں۔
7 سے لے کر 13 فروری تک کیے جانے والے آسٹریلیا، فجی اور ہوائی کے دورے کے دوران وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن نے کواڈ وزرائے خارجہ کے چوتھے اجلاس میں بحرہند و بحرالکاہل کے شراکت داروں کے علاوہ بحر الکاہل کے جزائر اور جنوبی کوریا اور جاپان کے حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔
انہوں نے بحرہند و بحرالکاہل میں جمہوریت کی حمایت اور کووڈ-19 وبا، موسمیاتی بحران اور دیگر چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے امریکی عزم کا اعادہ کیا۔
بلنکن نے 12 فروری کو فجی میں کہا، “اکیسویں صدی کے ہر اہم مسئلے کے تانے بانے”بحرہند و بحرالکاہل سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہماری تزویراتی حکمت عملی کی بنیاد شراکت کاری ہے۔”
امریکی شراکت داریوں کو مضبوط بنانے کے لیے بحرہند و بحرالکاہل کے خطے میں امریکہ کی نئی تزویراتی حکمت عملی کا اجراء بھی اتفاقا بلنکن کے اسی دورے کے دوران ہوا۔
آسٹریلیا اور کواڈ
میلبورن، آسٹریلیا میں 11 فروری کو کواڈ کے چوتھے وزارتی اجلاس میں بلنکن اور آسٹریلیا، بھارت اور جاپان کے وزرائے خارجہ نے اُن ترجیحات پر توجہ مرکوز کی جس میں سمندری امن اور سلامتی کو فروغ دینا بھی شامل تھا جو کہ بحرہند و بحرالکاہل کی خوشحالی کو بڑھانے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
اکیسویں صدی کے دیگر چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے کواڈ ممالک مندرجہ ذیل اقدامات اٹھا رہے ہیں:-
-
- دنیا بھر میں کووڈ-19 ویکسینوں کی 1.3 ارب خوراکوں کا عطیہ دینے کا وعدہ۔
- بحرہند و بحرالکاہل کے خطے اور دیگر خطوں میں تقسیم کرنے کے لیے ویکسین کی ایک ارب خوراکیں بھارت میں تیار کرنے میں مدد۔
- زیادہ سے زیادہ صاف توانائی کی تیاری اور استعمال کو فروغ دینا۔ اس مقصد کے لیے بحری جہازوں میں استعمال ہونے والے ایندھن کو مزید صاف بنایا جائے گا اور صاف توانائی کے قابل اعتماد اور لچکدار ترسیلی سلسلے قائم کرنے کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تباہیوں سے نمٹنے کے لیے لچک میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔
- ٹونگا میں آتش فشاں کے پھٹنے اور سونامی جیسی قدرتی تباہ کاریوں کے بعد انسانی امداد فراہم کی جائے گی۔
- دہشت گردی کا مقابلہ کرکے، غلط معلومات کا خاتمہ کرکے اور سائبر سکیورٹی کو مضبوط بنا کر قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھا جائے گا۔

آسٹریلوی وزیر خارجہ ماریس پین نے 11 فروری کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ کواڈ ” کووڈ-19 کے تناظر میں علاقائی بحالی اور علاقائی سلامتی میں مدد کرنے کی خاطرعملی تعاون کا عزم کیے ہوئے ہے۔ اس کا تعلق اس امر سے ہے کہ چار عظیم جمہوریتیں بحرہند وبحرالکاہل کے شراکت داروں کی ترجیحات میں مدد کرنے کے لیے کیا لے کر آ سکتی ہیں۔”
فجی اور بحرالکاہل کے جزائر
بلنکن نے 12 فروری کو مشترکہ ترجیحات اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے فجی کے قائم مقام وزیر اعظم ایاز سید-خیام اور بحرالکاہل کے جزائر کے دیگر لیڈروں سے ملاقاتیں کی۔
اس دورے کے دوران لیڈروں نے موسمیاتی تبدیلی، اقتصادی سرمایہ کاری، علاقائی سکیورٹی اور کووڈ-19 وبا کے خاتمے پر توجہ مرکوز کی۔
Welcomed the opportunity to participate today in a virtual roundtable with Pacific Islands leaders. Alongside our Pacific partners, we remain committed to jointly tackling COVID-19, the climate crisis, and other regional challenges. pic.twitter.com/NDiA1df0DR
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) February 12, 2022
امریکی تعاون میں بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے لیے کووڈ-19 ویکسین کی سات لاکھ سے زائد خوراکوں کے امریکہ کی جانب سے دیئے جانے والےعطیات بھی شامل ہیں۔ یہ عطیات دوطرفہ طور پر اور کووڈ-19 ویکسینوں تک عالمی رسائی کے کوویکس نامی پروگرام کے ذریعے دیئے گئے۔ یہ مفت اور سیاسی شرائط سے آزاد تھے۔ کوویکس ایک بین الاقوامی شراکت کاری ہے جو کووڈ-19 کی ویکسینوں کی تقسیم کے لیے وقف ہے۔
بلنکن نے یہ اعلان بھی کیا کہ “بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے ساتھ اپنا تعاون بڑھانے کے لیے” امریکہ سولومون جزائر کے دارالحکومت ہونیارا میں امریکی سفارت خانہ کھولے گا۔
فجی کے سید-خیام نے بلنکن کے ساتھ اپنی ملاقات کو “تاریخی اور جامع” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات اور دیگر علاقائی رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی ملاقاتیں زیادہ تعاون کا باعث بنیں گیں۔ “ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں [قسم کی ملاقاتوں] سے فجی اور امریکہ کے درمیان براہ راست شراکت داری کا آغاز ہو گا۔”
جاپان اور جنوبی کوریا
ہوائی میں 12 فروری کو ہونے والے اجلاس میں بلنکن، جاپانی وزیر خارجہ حیاشی یوشیماسا اور جمہوریہ کوریا (آر او کے) کے وزیر خارجہ چنگ یوئی یونگ نے اقتصادی اور سلامتی کی ترجیحات پر تعاون کو وسعت دینے کا عزم کیا۔
U.S.-Japan-ROK 🇺🇸🇯🇵🇰🇷 cooperation is key in solving global challenges like:
➡️Advancing a rules-based international order
➡️Promoting democracy and human rights
➡️Achieving complete denuclearization on the Korean Peninsula
➡️Tackling climate change and COVID-19 https://t.co/KTD6ZzTnay— Jalina Porter (@StateDeputySpox) February 13, 2022
عہدیداروں نے اپنے ممالک کے اصولوں پر مبنی بین الاقوامی نظام کے مشترکہ احترام کا اعادہ کیا اور شمالی کوریا کی طرف سے کیے جانے والے میزائل کے حالیہ تجربات کی مذمت کی۔
ایک مشترکہ بیان میں، امریکی وزیر خارجہ اوردوسرے وزراء نے آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کی خواہش کا اظہار کیا، یوکرین کی خودمختاری کی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے سمندری قانون کے کنونشن سمیت بین الاقوامی قانون کے احترام کا اعادہ کیا۔
بیان میں کہا گیا، “آر او کے اور جاپان کے ساتھ امریکی اتحاد کئی دہائیوں پر پھیلا ہوا ہے اور ہم اپنی کوششوں میں اپنی پائیدار دوستی اور مشترکہ اقدار، ایک خوشحال اور محفوظ مستقبل کے حصول سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔”