
ایک ایسے وقت میں وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نیٹو کے ساتھ امریکی حمایت کا عہد کر رہے ہیں جب دہائیوں پرانے اس اتحاد کو نئے عالمی چیلنجوں کا سامنا ہے۔
برسلز میں 23 اور 24 مارچ کو ہونے والے نیٹو وزرائے خارجہ کے آغاز پر بلنکن نے کہا کہ امریکہ اور نیٹو کے رکن ممالک جمہوریت، آزادی اور قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظام کا مشترکہ تصور رکھتے ہیں۔
23 مارچ کو اجلاس کے آغاز میں بلنکن نے کہا، ” میں امریکہ کی اِس اتحاد کے ساتھ اُس ثابت قدم وابستگی کا اظہار کرنے یہاں آیا ہوں جو 70 سال سے زائد اٹلانٹک کے آرپار کی کمیونٹی کے امن، خوشحالی، استحکام کی بنیاد ثابت ہوئی ہے۔”
بلنکن نے کہا کہ یہ یقینی بنانے کے لیے کہ اتحاد اپنی کامیابی جاری رکھے، ازسرِنو مضبوط بنایا گیا نیٹو ضروری ہے۔ انہوں نے مستقبل کے خطرات کے لیے نیٹو کو تیار کرنے اور مزاحمت پیدا کرنے اور دفاع کرنے کے لیے نیٹو 2030 کے منصوبے کی حمایت کی۔
.@SecBlinken: The United States is determined to strengthen the Transatlantic Alliance and renew global relationships. pic.twitter.com/vtknIbxRNk
— Department of State (@StateDept) March 23, 2021
نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ نے کہا کہ نیٹو کو سائبر خطرات، دہشت گردی اور ماحولیاتی تبدیلی سمیت چیلنجوں کا مل کر سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ روس اور عوامی جمہوریہ چین کی عدم استحکام پیدا کرنے والی سرگرمیوں کا بھی مل کر سامنا کرنا چاہیے۔
سٹولٹنبرگ نے یہ بھی کہا کہ نیٹو بجلی کے قابل اعتماد گرڈوں، ٹیلی کمیونیکیشن کے ففتھ جنریشن نیٹ ورکوں اور دیگر بنیادی ڈھانچوں میں ٹکنالوجی کی برتری کو برقرار رکھنے اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے لیے تیاری کرنے کے لیے اپنے سکیورٹی کے ایجنڈے میں توسیع کر رہا ہے۔
سٹولٹنبرگ نے کہا، “کوئی اتحادی اور کوئی براعظم اِن تمام چیلنجوں سے تنہا نہیں نمٹ سکتا۔ ہمیں یورپ اور شمالی امریکہ کے اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے۔”
بیجنگ کے مذموم رویے میں شنجیانگ میں ویغروں اور دیگر مسلمان اقلیتوں کے انسانی حقوق کی پامالیاں، ہانگ کانگ میں جمہوری عمل کو درپیش خطرات، تائیوان کے خلاف جارحیت، تبتی ثقافت اور مذہب کے لیے خطرات، اور ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزیاں اور معاشی جبر شامل ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ایک حقائق نامے میں کہا گیا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین یورپ میں تزویراتی اہمیت کے حامل بنیادی ڈہانچے میں سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی فوجی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کر رہا ہے اور مشرق وسطی اور افریقہ سمیت ایسے علاقوں میں اپنی موجودگی کو پھیلا رہا ہے جس سے اٹلانٹک کے دونوں طرف کی سکیورٹی براہ راست متاثر ہو رہی ہے۔
امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی کووڈ-19 کے خلاف ردعمل میں بھی آگے ہیں۔ نیٹو نے اس وبا کے شہری ردعمل میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے اور طبی سامان کا ذخیرہ خریدنے، دنیا بھر میں سینکڑوں ٹن سامان کو ہوائی جہازوں کے ذریعے پہنچانے اور تقریباً 100 فیلڈ ہسپتال تعمیر کرنے کے لیے ایک وقف فنڈ قائم کیا ہے۔