25 تا 27 جون کے نئی دہلی کے اپنے دورے کے دوران، وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی ایک ایسی شراکت کاری کو فروغ دیں گے جو آزاد، کھلے اور قانون کی عملداری والے بحر ہند اور بحر الکاہل کے خطے میں معاون ثابت ہوگی۔ یہ نہ صرف بھارتیوں اور امریکیوں کے فائدے میں ہوگا بلکہ “یقینی طور پر پوری دنیا کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا۔”
امریکہ اور بھارت کے درمیان موجود دو طرفہ تعلقات کی بنیاد دونوں ممالک کا جمہوریت کے ساتھ مشترکہ عزم اور یکسان مفادات کے ایک سلسلے پر قائم ہے۔
دہلی میں پومپیو وزیر اعظم نریندر مودی اور خارجہ امور کے وزیر سبرامنیم جے شنکر سے ملاقاتیں کریں گے۔

“انڈیا آئیڈیاز کانفرنس” میں اور واشنگٹن میں ہونے والے “امریکہ اور انڈیا کی تجارتی کونسل” کے 44ویں سالانہ اجلاس میں دیئے گئے اپنے حالیہ بیانات میں پومپیو نے بھارت کے تحرک اور خوشحالی کی تعریف کی۔
انہوں نے امریکہ میں بھارتی تارکین وطن کی کامیابیوں کو سراہا اور اس بات کا خاص طور پر ذکر کیا کہ “بھارت کی آزاد منڈیوں کی اصلاحات نے اختراع، کاروباری نظامت، اور شاندار کام کرنے کی اس کے عوام کی زبردست تڑپ کے لیے دروازے کھول دیئے ہیں۔”
مستقبل پر نظر
آئیڈیاز کانفرنس میں پومپیو نے کہا کہ بھارت اور امریکہ قدرتی اتحادی ہیں اور مشترکہ اقدار میں ساجھے دار ہیں: اِن اقدار کا تعلق جمہوریت اور آزادی اور مشکل مسائل کے حل ڈھونڈنے کے انسانی جذبے پر یقین سے ہے۔”
انہوں نے حال ہی میں ہونے والے بھارتی انتخابات کو جو انسانی تاریخ کی جمہوریت کی سب سے بڑی مشق تھی، باقی ماندہ دنیا کے لیے ایک زبردست مثال قرار دیا۔
The United States and #India have a unique opportunity to move forward together — for the good of our peoples, the Indo-Pacific region, and the world. It was my pleasure join @USIBC today to outline this opportunity as I head to India in a few weeks’ time. #IndiaIdeasSummit pic.twitter.com/CuFfBq1YAz
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) June 12, 2019
ٹوئٹر کی عبارت کا خلاصہ:
امریکہ اور بھارت کے پاس اکٹھے مل کر آگے بڑھنے کا ایک منفرد موقع ہے – اپنے عوام کی بھلائی کے لیے، بحر ہند اور بحر الکاہل کے خطے کے لیے اور دنیا کے لیے۔ ایسے موقع پر جب میں چند ہفتوں میں بھارت کے دورے پر جانے والا ہوں، آج امریکہ اور انڈیا کی بزنس کونسل میں شامل ہونا میرے لیے باعث مسرت تھا۔
وزیر خارجہ پومپیو
پومپیو نے کہا کہ سانجھی اقدار کو بنیاد بناتے ہوئے “واضح طور پر، ہمارے ایک دوسرے سے ملتے جلتے مفادات ہیں جیسے دفاع، توانائی۔ یہ فہرست طویل ہے۔”
پومپیو نے کہا کہ خلائی تحقیقی کام کے حوالے سے “ناسا پہلے ہی خلائی تحقیق کے بھارتی ادارے کے ساتھ ارضی مشاہدے کے دنیا کے جدید ترین سیٹلائٹ اور بھارت کے چاند کے دوسرے مشن پر کام کر رہا ہے۔”
پومپیو نے کہا، “یہ تعلق انتہائی اہم ہے۔ اور مجھے علم ہے کہ یہ گفت و شنید … جاری رہے گی” کیونکہ بھارتی اور امریکی لیڈر [اکٹھے مل کر] “یہ سوچ رہے ہیں کہ ہماری معیشتیں کس طرح ترقی کریں اور دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند حل کیسے تلاش کیے جائیں۔“