
ایتھوپیا کی ہیلن ویلڈے مائیکل کاروباری جدت طراز ہیں اور وہ افریقہ کی طویل مدتی غذائی ضروریات پورا کرنے پر کام کر رہی ہیں۔
بچپن میں وہ اینسیٹ روٹی شوق سے کھایا کرتی تھیں۔ کیلے کی طرح کی اینسیٹ روٹی تقریباً 20 ملین ایتھوپیائی لوگوں کی بنیادی خوراک ہے۔ اینسیٹ روٹی بنانے کی خاطر اس کے پودے کو تیار کرنے کے لیے روائتی طور پر عورتیں اپنے ننگے پاؤں اور ہاتھ استعمال کرتی تھیں۔ اس کے مقابلے میں ویلڈے مائیکل نے ایک زیادہ محفوظ اور تیز طریقہ وضح کیا۔
ویلڈے مائیکل نے امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کا ‘فیڈ دا فیوچر’ 2022 کا جدت طرازی کا ‘ایٹ سیف’ نامی مقابلہ جیتا اور 10,000 ڈالر کا انعام حاصل کیا۔ انہوں نے اپنے وضح کردہ خمیر لگانے کے طریقے کے لیے پیٹنٹ حاصل کیا اور اب وہ اپنا کاروبار بڑہانے کے لیے سرمایہ کاروں کی تلاش میں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ” ہمیں کھیتوں سے لے کر شہری علاقوں تک غذائی سلامتی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔”
مقامی قیادتیں
ویلڈے مائیکل کی جدت طرازی سے عیاں ہے کہ مسائل کے مقامی حل خطے میں خوراک کی فراہمی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ 2022 میں ایک اندازے کے مطابق 140 ملین افراد غذائی عدم سلامتی کا شکار رہے۔
امریکہ نے دسمبر 2022 میں اعلان کیا کہ افریقہ میں غذائی سلامتی کو بہتر بنانے کے لیے 2.5 ارب ڈالر کی اضافی رقم فراہم کی جائے گی۔

صدر بائیڈن نے دسمبر میں ہونے والے امریکہ اور افریقہ کے لیڈروں کے سربراہی اجلاس میں کہا کہ “یہ غذائی سلامتی کا عالمی بحران ہے اور اسے ہمیں مل کر حل کرنے کی ضرورت ہے۔”
مارچ میں امریکی حکومت نے مندرجہ ذیل سمیت بہت سے افریقی ممالک کو انسانی بنیادوں پر مزید امداد بھجوانے کا اعلان کیا:-
- خشک سالی اور تصادم سے پیدا ہونے والے مسائل کم کرنے کے لیے ایتھوپیا کے لیے 331 ملین ڈالر۔
- بھوک کے خاتمے کے لیے جنوبی سوڈان کے لیے 289 ملین ڈالر۔
- خوراک کی قلت پر قابو پانے کے لیے مغربی اور وسطی افریقہ اور ساحل کے ممالک کے لیے 150 ملین ڈالر۔
امریکہ اور افریقی ممالک کے درمیان جاری شراکت داریوں سے مقامی زراعت اور آبی نظام کو مضبوط بنایا جا رہا ہے تاکہ برآمدات میں اضافہ کر کے کسان اپنے کاروباروں کو ترقی دے سکیں۔
امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 15 مارچ کو کہا کہ “افریقی شراکت داروں کی اِس آواز کو بھی ہم نے واضح طور پر سنا ہے کہ ہنگامی امداد اس مسئلے کا واحد حل نہیں ہے۔”

برآمدات میں اضافہ
مقامی سطح پر خوراک کی پیداور، غذائی سلامتی اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے میں اضافہ کرنے کے لیے ‘خوشحال افریقہ منصوبے’ کے تحت دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا ایک طریقہ ہے۔
خوشحال افریقہ اور یو ایس ایڈ کی شراکت داریوں کے تحت مندرجہ ذیل پراجیکٹ چل رہے ہیں:-
گھانا اور لائبیریا: ‘ایٹ ڈگری نارتھ’ نامی کمپنی کو اس کی پام آئل کی برآمدات کے لیے امریکی منڈیوں تک رسائی کے لیے 1.1 ملین ڈالر فراہم کیے گئے ہیں۔ توقع کی جاتی ہے کہ برآمدات سے گھانا اور لائبیریا میں 6,000 نئی ملازمتیں پیدا ہوں گیں۔ ایک اور پراجیکٹ کے تحت گھانا کی “سوانا فروٹ کمپنی” کی مدد کی جا رہی ہے۔ اس کمپنی کے ساتھ گھانا کے ‘شے بٹر‘ [درختوں سے حاصل کیے جانے والے تیل] کے شعبے کے 21,000 افراد کا کاروبار جڑا ہوا ہے جن میں اکثریت خواتین کی ہے۔
مغربی افریقہ: پورے مغربی افریقہ میں خشک میوے ‘کیشیو’ کے معیار کو بہتر بنانے کے عمل کو وسعت دینے اور امریکہ کو کی جانے والیں برآمدات میں اضافہ کرنے کے لیے ورجنیا کی ‘ریڈ ریور فوڈز’ نامی کمپنی نائجیریا، گھانا، آئیوری کوسٹ اور بینین کے کیشیو کے 11,000 کسانوں، کیشیو پراسیس کرنے والوں اور سپلائروں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
زمیبیا: مکئی کی تجارت میں اضافہ کرنے کے لیے افریقہ گلوبل شیفر، بیکٹیل اور جنوبی افریقہ کا برآمداتی تجارت کرنے والا گروپ مل کر زمبیا میں 23 مراکز تعمیر کر رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں 1.5 ملین افراد کو مدد ملے گی۔
وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ “مسائل کے افریقی قیادت میں نکالے جانے والے حلوں سے اکیسویں صدی کے چیلنجوں کے حوالے سے بدستور بہتری آ رہی ہے۔”