تجارت کے ذریعے محنت کشوں کے حقوق کا فروغ

نیلے رنگ کے ان سلے کپڑے کے ڈھیروں کے پاس سلائی مشینوں پر ماسک پہنے ہوئے کام کرتے ہوئے لوگ (Dieu Nalio Chery/AP Images)
ایک تجارتی پروگرام کے تحت ہیٹی میں ٹیکسٹائل کے شعبے میں کام کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے مارکیٹ کی مراعات فراہم کی جاتی ہیں۔ اس تصویر میں اپریل 2020 میں پورٹ-او-پرنس میں کارکن ماسک اور میڈیکل کی دیگر اشیاء کی سلائی کر رہے ہیں۔ (Dieu Nalio Chery/AP Images)

امریکی حکومت محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے دنیا کے طول و عرض میں پھیلے اپنے تجارتی شراکت کاروں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔

1988 سے کارکنوں کے حقوق کا تحفظ امریکی تجارتی پالیسی کا ایک بنیادی اصول  چلا آ رہا ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کی محنت کشوں کے مفادات پر مرکوز پالیسی اِس کام کو مزید فروغ دیتی ہے اور اس پالیسی کے تحت یہ یقینی بنانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ خوشحالی کی حامل تجارت سے ملک کے اندر اور بیرونی ممالک میں محنت کشوں کو فائدہ پہنچے۔

امریکہ کی تجارتی نمائندہ، کیتھرین ٹائی نے جون 2021 میں کہا کہ محنت کشوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حقوق کے استعمال کی اجازت دینے میں ناکام رہنے والے تجارتی شراکت دار امریکی محنت کشوں اور صنعتوں کی مسابقتی صلاحیتوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور باوقار ملازمت اور مشترکہ خوشحالی کی جانب کی جانے والی پیش رفت کو سست کرتے ہیں۔

ٹائی نے جون 2021 میں انتظامیہ کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ “اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ہمیں اعلیٰ معیار کے ایسے تجارتی معاہدے کرنے چاہئیں جو کارکنوں کو بااختیار بنائیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم اکیلے یہ کام نہیں کر سکتے۔”

امریکہ، میکسیکو اور کینیڈ میں محنت کشوں کے حقوق کو فروغ دینا

2020 کا امریکہ-میکسیکو-کینیڈا کا معاہدہ (یو ایس ایم سی اے) اس کی ایک مثال ہے۔ اس معاہدے میں ان تینوں ممالک میں محنت کشوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر “محنت کشوں کے مسائل کے حل کے لیے ایک سرعتی طریقہ کار” (آر آر ایل ایم) بھی شامل کیا گیا ہے۔

میکسیکو کے شہر فرنٹیئرا میں قائم “ٹیکسِڈ ہیئرو دو میکسیکو، ایس اے دو سی وی” نامی کمپنی گاڑیوں کے پرزے بناتی ہے۔ اِس کمپنی کے ملازمین نے شکایت کی کہ انہیں آزاد ایسوسی ایشن بنانے اور اجتماعی سودے بازی کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ اِس ضمن میں انہوں نے آر آر ایل ایم کے تحت ایک درخواست دائر کی۔ 16 اگست کو امریکہ اور میکسیکو نے آر آر ایل ایم کے تحت اس کمپنی کے ملازمین کے مذکورہ حقوق بحال کروا  دیئے۔

آر آر ایل ایم کے تحت آزاد یونین کے مکمل حقوق بحال ہوئے اور غیر قانونی طور پر نوکری سے نکالے گئے ملازمین کے سابقہ واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنایا گیا۔ امریکی حکومت کی نظرثانی کی درخواست پر میکسیکو کی حکومت نے کمپنی کی انتظامیہ اور ورکروں کے درمیان بات چیت میں مدد کی۔

جولائی میں امریکہ نے پیئیڈرس نیگرس میں گاڑیوں کے پرزے بنانے والی کمپنی کے خلاف اسی نوعیت کے الزامات کا جائزہ لینے کے لیے میکسیکو سے درخواست کی۔ یو ایس ایم سی اے میں شامل آر آر ایل ایم کے تحت امریکہ کی طرف سے بھیجی جانے والی یہ پانچویں درخواست ہے۔

ہیٹی میں محنت کشوں کے حالات کو بہتر بنانا

ہیٹی میں کام کے حالات کو بہتر بنانے کی خاطر امریکی حکومت ہیٹی کے مصنوعات سازوں کو اس شرط پر امریکی منڈیوں تک ترجیحی رسائی فراہم کرتی ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر محنت کشوں کے تسلیم شدہ حقوق کے تحفظ کی جانب مسلسل پیش رفت کریں۔

کانگریس نے 2006 میں سب سے پہلے “ہیشئن ہیمی سفیئرک آپرچونٹی تھرو پارٹنرشپ انکریجمنٹ (ایچ او پی ای) کے نام سے شراکت داری کی حوصلہ افزائی کے ذریعے ہیٹی میں مواقعوں کے بارے میں ایک قانون منظور کیا جس میں اب 2025 تک توسیع کر دی گئی ہے۔

دنیا بھر میں محنت کشوں کے حقوق کو مضبوط بنانا

امریکہ جن دیگر طریقوں سے دنیا بھر میں محنت کشوں کے حقوق کو فروغ دینے کے لیے جو کوششیں کرتا ہے اُن میں مندرجہ ذیل ظریقے بھی شامل ہیں:-

  • عالمگیر ترسیلی سلسلوں کو مضبوط بنانے کے لیے تعاون: وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ لیبر اور ماحولیاتی معیارات کی پاسداری کرنے کا شمار سپلائی کے اُن لچکدار سلسلوں کی تعمیر کے بنیادی اصولوں میں ہوتا ہے جو مستقبل کے رخنوں سے بچنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
  • بحرہند و بحرالکاہل کا بنیادی اقتصادی ڈہانچہ: امریکہ اور بحر ہند و بحرالکاہل کی ایک درجن معیشتوں کے مابین شراکت داری کی ابتدا مئی میں کی گئی جس کے تحت منصفانہ اور خوشحال اقتصادی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے لیبر اور ماحولیات کے مضبوط معیارات کو فروغ دینے کی کوششیں کی جائیں گیں۔
  • امریکہ اور یورپی یونین کی تجارت اور ٹکنالوجی کی کونسل: جون 2021 میں تشکیل دی جانے والی اس کونسل کی کوشش ہوتی ہے کہ محنت کشوں کے حقوق کو فروغ دیا جائے۔ یہ کوششیں اِس امر کو یقینی بنانے کے لیے کی جاتی ہیں کہ مستقبل کی ٹکنالوجیاں جمہوری اقدار کی عکاسی کریں اور ہر ایک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں۔  
  • ترقی کے لیے مالی وسائل: محکمہ خارجہ کا “آفس آف ڈویلپمنٹ فنانس (او ڈی ایف) امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان کی طرف سے دنیا بھر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے شروع کیے جانے والے “بلیو ڈاٹ نامی اُس نیٹ ورک” کی بھی مدد کرتا ہے جو بین الاقوامی قوانین اور معیارات کو اپناتا ہے۔ او ڈی ایف، امریکہ کی بین الاقوامی ترقیاتی فنانس کارپوریشن کی یہ یقینی بنانے میں بھی مدد کرتا ہے کہ بنیادی ڈہانچوں کے پراجیکٹوں کی تکمیل کے دوران عالمی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

امریکہ کی حکومت امریکہ کے اندر بھی محنت کشوں کے حقوق کی حمایت کرتی ہے۔ اپریل 2021 میں صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کی ایک ٹاسک فورس بنائی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وفاقی پالیسیاں کارکنوں کے منظم ہونے اور اجتماعی سودے بازی کرنے کے حقوق کی حمایت کرتی ہیں۔

اے ایف ایل-سی آئی او امریکہ کی مزدور یونینوں کی سب سے بڑی ایسوسی ایشن ہے جو تجارت کے ذریعے بیرونی ممالک میں مزدوروں کے حقوق کو بہتر بنانے کے لیے امریکی حکومت کی کوششوں کا ہاتھ بٹاتی ہے۔ اے ایف آیل-سی آئی او نے امریکہ کی تجارتی ترجیح کے پروگراموں کے بارے میں اپنے بیان میں کہا کہ یہ پروگرام “معیشت کی ترقی اور معیار کو بہتر بنانے کے اہم وسائل ہیں۔ “ہم دنیا بھر کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر مزدوروں کے حقوق کے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں تاکہ محنت کشوں کو ان کی تخلیق کردہ دولت کو منظم کرنے اور اس میں سے اپنا حصہ لینے کے قابل بنایا جا سکے۔”