ترقی پذیر ممالک کو مزید یوکرینی اناج کی فراہمی

یوکرین نے اگست کے مہینے میں چار ملین میٹرک ٹن سے زیادہ اناج برآمد کیا۔ یہ اناج افریقہ، ایشیا اور دنیا کے دیگر خطوں میں بسنے والے لوگوں تک پہنچایا گیا۔

روس کے 24 فروری کے یوکرین پر حملے سے قبل یوکرین دنیا کے ممالک کو چھ ملین میٹرک ٹن اناج ماہانہ بھیجا کرتا تھا۔

یوکرین کی زرعی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کے لیے ترکی اور اقوام متحدہ کی ثالتی میں یوکرین اور روس کے درمیان ایک سمجھوتہ طے پایا جس کے تحت بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرین کا اناج برآمد کیا جا سکتا ہے۔  اناج کی حالیہ کھیپیں اسی سمجھوتے کا نتیجہ ہیں۔

امریکی اعانت سے اقوام متحدہ کے خوراک کے عالمی پروگرام نے حال ہی میں قرنِ افریقہ کے ممالک اور یمن کے لیے یوکرینی گندم بھجوائی۔ یہ ممالک شدید خشک سالی اور لڑائیوں کا شکار ہیں۔

بحیرہ اسود کے اناج کے منصوبے کے تحت یوکرینی اناج  کی نصف سے زیادہ برآمدات قطبی جنوب کے خطے میں کے لیے روانہ کی گئیں ہیں۔ اِس خطے سے بالعموم مراد لاطینی امریکہ، ایشیا، افریقہ اور بحرالکاہل کے ترقی پذیر ممالک ہوتے ہیں۔

جن دیگر ممالک میں یوکرینی زرعی اجناس بھجوائی جا رہی ہیں اِن میں بنگلہ دیش، بھارت، لیبیا اور تیونس شامل ہیں۔

یوکرین کی بندرگاہوں سے نکلنے والی سمندری ٹریفک میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے بحیرہ اسود کے اناج کے منصوبے کی ویب سائٹ میں یوکرین سے نکلنے والے جہازوں کے بارے میں باقاعدگی سے تازی ترین معلومات مہیا کی جاتی ہیں۔

 جی آئی ایف جس میں قطبی جنوب کے خطے کے لیے یوکرینی بندرگاہوں سے اناج لے کر روانہ ہونے والے جہازوں کی 21 ستمبر تک کی معلومات دی گئیں ہیں۔ (Images: © Seregam/Shutterstock.com © VolodymyrT/Shutterstock.com; NASA)
(State Dept./M. Gregory)

خوراک کے عالمی پروگرام کے 30 اگست کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “گو کہ خوراک کے عالمی بحران کا کوئی واحد حل نہیں ہے تاہم یوکرین کے سمندری راستے سے بھیجے جانے والے اناج پر سے پابندی اٹھانے سے سپلائی میں پیدا ہونے والے کچھ تعطلات سے نمٹا جا سکے گا۔”

انسانی ہمدردی کے شعبوں میں کام کرنے والے اہلکاروں نے متنبہ کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، تصادموں، اور کووڈ-19 سے رسدی سلسلوں میں پیدا ہونے والے تعطلات کی وجہ سے خوراک کا عالمی بحران بد سے بد تر ہوتا جا رہا ہے۔

لیکن یوکرین کی دن بدن بڑھتی ہوئی برآمدات امید کی ایک کرن ہیں۔ اقوام متحدہ کے خوراک کی قیمت کے اشاریے کے مطابق اگست کے مہینے میں خوراک کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

لائیڈز مارکیٹ ایسوسی ایشن کے سمندری اور ہوابازی کے شعبے کے سربراہ، نیل رابرٹس نے اگست میں روئٹر کو بتایا کہ “چند ہفتے قبل زیادہ تر لوگ اتنے زیادہ جہازوں کی روانگی کا تصور بھی نہیں کر سکتے تھے اور یہاں تک آ جانا ایک غیرمعمولی پیشرفت ہے۔”