ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے کے بعد امریکی مدد

بیگ اور باکس اٹھائے لوگ جہاز سے باہر آ رہے ہیں (U.S. Air Force/Senior Airman Joshua T. Crossman)
8 فروری کو ترکیہ کے انچر ایئر بیس پر امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو ایس ایڈ) کی قدرتی آفات سے آنے والی تباہی سے متاثر ہونے والوں کی مدد کرنے والی ٹیم کے لوگ جہاز سے سامان اتار رہے ہیں۔ (U.S. Air Force/Senior Airman Joshua T. Crossman)

امریکہ کی تلاش کرنے اور بچانے والی ‘سرچ اینڈ ریسکیو’ ٹیمیں ترکیہ پہنچ چکی ہیں تاکہ وہ اس خطے میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے متاثر ہونے والے لوگوں کی مدد کر سکیں۔ امریکی حکام نے اس تباہی کے بعد  تواتر سے مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

6 فروری کو صدر بائیڈن نے امریکی حکام کو ہدایت کی کہ وہ “جس قسم کی بھی مدد کی ضرورت ہے” فراہم کریں۔ جنوب مشرقی ترکی اور شمالی شام میں آنے والے زلزلے کی شدت 7.8 تھی اور اس میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔  خبروں کے مطابق 8 فروری تک مرنے والوں کی تعداد 15,000 سے تجاوز کر چکی ہے۔

باربردار جہاز میں بیٹھے ہوئے تلاش کرنے اور بچانے کے کام کے ماہرین (U.S. Air Force/Senior Airman Faith Barron)
فیئر فیکس کاؤنٹی، ورجینیا کی شہری علاقوں میں سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم کے ارکان ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے بعد کی جانے والی امدادی کاروائیوں میں حصہ لینے کے لیے 7 فروری کو ترکیہ جانے کے لیے جہاز میں بیٹھے ہیں۔ (U.S. Air Force/Senior Airman Faith Barron)

بائیڈن نے کہا کہ “ہماری ٹیمیں ترکیہ کی تلاش کرنے اور بچانے کی کاروائیوں میں مدد کرنے اور زلزلے کے دوران زخمی اور بے گھر ہونے والوں کی ضروریات پوری کرنے کا کام فوری طور پر شروع کر رہی ہیں۔ امریکی حمایت یافتہ انسانیت کی بنیاد پر امدادی کام کرنے والے شراکت دار شام میں مچنے والی تباہی سے نمٹنے میں بھی مدد کر رہے ہیں۔”

لاس اینجلس کاؤنٹی کے فائر ڈیپارٹمنٹ اور فیئر فیکس کاؤنٹی کے فائر اینڈ ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کی ٹیموں میں ملبے تلے دبے افراد کو تلاش کرنے والے کھوجی کتے اور عمارتی ڈہانچوں کے ماہر انجینئرز بھی شامل ہیں۔ اِن دونوں ٹیموں نے اپریل 2015 میں نیپال میں آنے والے شدید زلزلے کے بعد امدادی کاروائیوں میں بھی حصہ لیا تھا۔

بھیجی جانے والیں یہ ٹیمیں امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو ایس ایڈ) کی قدرتی آفات میں مدد کرنے والی ‘ڈیزاسٹر اسسٹنس ریسپانس ٹیم’ کا حصہ ہیں۔ یو ایس ایڈ کی یہ ٹیم تباہ شدہ علاقے کا جائزہ لے رہی ہے، فوری ضرورتوں کا تعین کر رہی ہے اور ترکیہ کے حکام اور دیگر شراکت کاروں کے ساتھ باہمی تعاون سے کام کر رہی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یورپی یونین بھی تلاش اور بچانے والی ٹیمیں ترکیہ بھجوا رہی ہے اور ہنگامی ضروریات کی نشاندہی کرنے کے لیے سیٹلائٹ کے نظام فراہم کر رہی ہے۔

فوجی جوان باربردار ہوائی جہاز پر سامان لاد رہے ہیں (U.S. Air Force/Staff Sergeant Marco A. Gomez)
امریکی فضائیہ کے 436ویں ایریل پورٹ سکواڈرن کے جوان 7 فروری کو ریاست ڈیلاویئر میں واقع فضائیہ کے ڈوورایئر بیس پر ہوائی جہاز پر سامان چڑھا رہے ہیں۔ (U.S. Air Force/Staff Sergeant Marco A. Gomez)

اس اثنا میں امریکی مدد سے چلنے والی انسانی تنظیمیں شام میں بھی امدادی کاروائیاں کر رہی ہیں۔ ہنگامی حالات میں کام کرنے والی ایک شامی تنظیم ‘وائٹ ہیلمٹس’ اسی طرح کی ایک تنظیم ہے جس کی مدد یو ایس ایڈ کرتا ہے۔ 8 فروری تک اس تنظیم کے کارکن ملبے تلے دبے بچ جانے والے 1,000 سے زائد افراد کو نکال چکے ہیں۔ جبکہ امریکہ کے دیگر شراکت کار ضرورت مند شامیوں کو خوراک، پانی، پناہ گاہیں اور طبی امداد فراہم کر رہے ہیں۔

یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر سمنتھا پاور نے ترکیہ اور شام کے درمیان سرحد کھلی رکھنے کا کہا ہے تاکہ انتہائی اہم امداد کی جہاں کہیں بھی ضرورت ہو وہاں پہنچائی جا سکے۔

وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 6 فروری کو کہا کہ “آنے والے دنوں، ہفتوں، اور مہینوں میں اِن زلزلوں سے متاثر ہونے والوں کی مد کرنے کا ہم نے وہ سب کچھ کرنے کا پختہ عزم کیا ہے جو کچھ ہمارے بس میں ہے۔