ترک امریکیوں نے مقامی حکومت میں اپنا آپ منوا لیا

رائے دہندگان ووٹ ڈال رہے ہیں۔ (Shutterstock)

اپنی کمینٹیوں سے جڑے دو ترک نژاد امریکی شہری سیاست کے میدان میں اترے ہیں۔ نومبر 2017 میں دونوں نے مقامی حکومت کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ اپنے اپنے علاقوں میں کون سی تبدیلیوں کی امیدیں لیے ہوئے ہیں:

نیو ہیون میں پیزا سے سیاست تک

ییل یونیورسٹی اور مقبول طرز کی پیزا پائی کی بنا پر معروف ریاست کنیٹیکٹ کے شہر نیوہیون میں ییل کے 19 سالہ طالب علم حسیبے کیٹلباس اوغلو امریکہ میں عوامی عہدے کے لیے منتخب ہونے والے کم عمر ترین ترک نژاد امریکی ہیں۔

حسی کے نام سے جانے جانے والے حسیبے نے، ” سٹی بورڈ آف ایلڈرز” کہلانے والے نیو ہیون کے قانون ساز ادارے کی ایک نشست  کا انتخاب جیتا ہے۔

انہوں نے اوائل عمری میں اپنے والد کی نیو ہیون میں پیزے کی دکان میں اپنے یونیورسٹی کے ساتھیوں، تاجروں اور شہریوں کے مابین تعلقات مضبوط بنانے پر کام کیا کیونکہ تاجر اور شہری اس شہر کے لیے جہاں انہوں نے پرورش پائی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

اپنی انتخابی مہم کے دوران نیو ہیون کی میئر، ٹونی ہارپ نے اِن کی حمایت کی۔ میئر نے اپنے ایک بیان میں کہا، “دو برادریوں یعنی ٹاؤن [شہر] اور گاؤن [چوغہ] (یونیورسٹی کی برادری) سے تعلق رکھنے والے حسیبے، نیو ہیون کی خدمت کرنے اور ییل کے طلبا کا بقیہ نیو ہیون سے تعلق جوڑنے کی صلاحیت سے مال مال ہیں۔ ” گاؤن سے ان کی مراد وہ چوغہ ہے جو وہ ییل سے فارغ التحصیل ہونے کے موقع پر پہنیں گے۔

کیٹلباس اوغلو نے ‘ ییل ڈیلی نیوز‘ کو ایک انٹرویو میں بتایا، ” یہ میرا گھر ہے۔ شہر کا مستقبل میرے لیے اہم ہے اور یہی وجہ ہے کہ میں تبدیلی لانا چاہتا ہوں۔”

ایک ماہر تعمیرات کی اپنے مستقبل کی تعمیر

دو دہائیاں قبل جب طیفن سیلن امریکہ آئے تو انہوں نے سوچا کہ اگر وہ محنت کریں تو کچھ  بھی حاصل کر سکتے ہیں —  حقیقت میں انہوں نے ایسا ہی کیا۔ انہوں نے امریکہ میں بزنس میں ڈگری لی اور نیوجرسی کی ایک کامیاب ماہرتعمیرات، اکاؤنٹنٹ اور کاروباری شخصیت بن گئے۔ 2008ء میں انہیں امریکی شہریت ملی۔ وہ مزید کچھ کرنا چاہتے تھے۔

Close-up of Tayfun Selen (© John Marelli)
طیفن سیلن۔ (© John Marelli)

2017 میں سیلن نے چیٹ ہیم ٹاؤن شپ کمیٹی کی ایک نشست کا انتخاب جیتا۔ کمیٹی میں پہلے ترک نژاد امریکی کے طور پر سیلن ٹاؤن شپ کو آگے لے جانے اور 10 ہزار آبادی کے اس قصبے کا انتظام بہتر طور سے چلانے  کے لیے پالیسیاں وضح کریں گے۔ قبل ازیں وہ ملک کی بڑی سیاسی جماعت کی مقامی نمائندگی کرتے ہوئے چیٹ ہیم ٹاؤن شپ ری پبلکن کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا، ” یہ میرے لیے تحسین کی بات نہیں ہے۔ بلکہ یہ ہمارے عظیم ملک کے آدرشوں اور اُن مواقعوں کی تحسین ہے جو سبھی کو دستیاب ہیں۔”

سیلن بتاتے ہیں، “20 برس قبل ایک ایسے تارک وطن کی حیثیت سے امریکہ آنے کے بعد جو بمشکل انگریزی بول سکتا تھا، آج میں اپنے عظیم قصبے کے خوشحال اور روشن مستقبل میں مدد کرنے کے قابل ہو گیا ہوں۔” وہ اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ساتھ 15 برس سے چیٹ ہیم میں مقیم ہیں۔

سیلن کہتے ہیں، ” مجھے اپنے ورثے پر فخر ہے اور مجھے امریکی شہری ہونے پر اور بھی زیادہ فخر ہے۔”