امریکی آئین مکمل مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے اور کسی بھی ریاستی مذہب کے قیام سے منع کرتا ہے۔ تاہم مذہب اور ریاست کی علیحدگی قومی لیڈروں کو سرعام عبادت کرنے سے نہیں روکتی۔

نومنتخب صدور کی سب سے زیادہ قابل تکریم روایات میں سے ایک روایت سینٹ جان کے ایپسکوپل گرجا گھر میں کی جانے والی عبادت میں شریک ہونا ہے۔ یہ گرجا گھر وائٹ ہاؤس کے سامنے واقع لیفیاٹ پارک کے اس پار، سنہرے بادنما والی زرد رنگ کی ایک عالیشان عمارت ہے۔
چوتھے امریکی صدر، جیمز میڈیسن سے لے کر اب تک ہر حکومتی سربراہ نے اس گرجا گھر میں کم از کم ایک مرتبہ عبادت میں شرکت ضرورکی ہے۔ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس روایت کو برقرار رکھیں گے جو فرینکلین ڈی روزویلٹ نے 1933ء میں تقریب حلف برداری کی صبح عبادت میں شامل ہو کر قائم کی تھی۔
عام طور پر نو منتخب نائب صدر اور کابینہ کے نامزدگین اور ان کے/ کی شریک حیات بھی اس اجتماع میں شرکت کرتے/تی ہیں۔ ٹرمپ خاندان کے افراد کو گرجا گھر میں بنچوں کی قطار نمبر 54 پر بٹھایا جائے گا۔ یہ قطار صدر کے لئے مخصوص ہے اور اس پر ایک تختی آویزاں ہے۔ یہ پہلی قطار نہیں ہے بلکہ سامنے سے آٹھویں عقبی قطار ہے۔
یہ گرجا گھر دارالحکومت کے ماہر تعمیرات، بینجمین لیٹروب نے ڈیزائن کیا تھا اور اس کا اقتتاح 1816ء میں صدر میڈیسن کی صدارتی مدت کے اختتام سے ایک سال پہلے کیا گیا تھا۔

ایک قومی تاریخی عمارت کے طور پر مشہور اس گرجا گھر کی [اہمیت] کی ایک وجہ سہولت بھی ہو سکتی ہے۔ تاہم گزشتہ دو صدیوں سے صدر جارج ایچ ڈبلیو بش اور بہت سے دیگر صدور باقاعدگی سے یہاں عبادت کے لیے آتے رہے ہیں۔
رچرڈ گریمیٹ کی تصنیف، “سینٹ جان چرچ، لیفیاٹ سکوائر: صدور کے گرجا گھر کی تاریخ اور میراث” کے مطابق ابراہم لنکن خانہ جنگی کے دور میں چپکے سے یہاں آتے اور تنہائی میں بیٹھ کر عبادت کیا کرتے تھے۔ نومبر 1963ء میں صدر جان کینیڈی کے قتل کے بعد لنڈن جانسن نے ایک خاص دعائیہ اجتماع کی درخواست کی اور اس میں شریک ہوئے۔

لیٹروب نے سینٹ جان گرجا گھر کا ڈیزائن یونانی صلیب کی مانند بنایا جس میں ایک چھوٹا سا گنبد اور گول چھت ہے۔ یہ حصہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ لیکن لیٹروب کے بنیادی نقشے کو جلد ہی تبدیل کر کے گرجے میں عبادت گزاروں کے بیٹھنے والے مرکزی حصے، ستونوں والے حصے اور گھنٹے والے مینار کا اضافہ کر دیا گیا۔
آج دفتری عمارتوں سے گھرا ہوا یہ عمدہ قسم کا زرد پلاسٹروالا گرجا گھر، اپنے ستونوں اور نیو انگلینڈ جیسی طرز کے کلس کے باعث منفرد دکھائی دیتا ہے۔ اسے وائٹ ہاؤس کے سبزہ زار سے دو اعشاریہ آٹھ ہیکٹر پر پھیلا لیفیاٹ پارک اور پینسلوینیا ایونیو جدا کرتے ہیں۔ یہاں سے ایگزیکٹو بلڈنگ کے اُس پار فضا میں بلند، واشنگٹن مونیومنٹ دکھائی دیتا ہے۔
یہ عجائب گھر نہیں ہے۔ سینٹ جان گرجا گھر میں دیگر گرجا گھروں کی طرح باقاعدگی سے عبادت ہوتی ہے۔ اس کے مرکزی ہال اور بالکونی میں چھ سو افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے اور اس کے1,200 ممبران ہیں۔