
سفارت کاری نے تنازعات کو حل کیا، اموات اور معاشی بدحالی کو روکا، اور امن کو استحکام بخشا۔ کیا آپ کو ایسے لگتا ہے کہ مذاکرات کام نہیں کرتے؟ ذیل کی مثالوں سے دیکھیے کہ یہ انتہائی نازک موقعوں پر کامیاب رہے:-
کولمبیا 2016

2016 کے امن معاہدے سے کولمبیا کی حکومت اور کولمبیا کے مسلح انقلابی گروہوں (فارک) کے درمیان پانچ دہائیوں پر محیط خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا اور ایک دیرپا امن کی راہ ہموار ہوئی۔
سیئرا لیون 2002

سیئرا لیون 1991 سے لے کر 2002 تک ایک وحشیانہ خانہ جنگی کا شکار رہا۔ 2014 میں اقوام متحدہ نے سیئرالیون کو اس جنگ کے بعد امن کی جانب شاندار منتقلی کے حامل ملک کی حیثیت سے ایک کامیاب کہانی قرار دیا۔ جنگ کے خاتمے کیوجہ سے سیئرا لیون اپنے بنیادی ڈھانچے کی تعمیرِنو اور سماجی اور اقتصادی ترقی پر کام کرنے کے قابل ہوا۔
شمالی آئرلینڈ 1998

امریکی ثالثی میں 1998 کے بیلفاسٹ معاہدے سے شمالی آئرلینڈ میں 30 سال سے جاری خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا۔ اسے گڈ فرائیڈے سمجھوتے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ یہ 10 اپریل 1998 کو طے پایا تھا جو اُس سال ایسٹر سے پہلےپڑنے والا جمعے کا دن تھا۔
بوسنیا اور ہرزیگو وینا 1995

بوسنیا اور ہرزیگوینا میں 1992-95 کی جنگ میں دو لاکھ سے زائد انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور 20 لاکھ افراد اپنے گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ یہ جنگ اس وقت ختم ہوئی جب امریکہ نے امن معاہدوں پر بات چیت میں مدد کی۔ انہیں ڈیٹن معاہدوں کے نام سے جانا جاتا ہے کیونکہ یہ مذاکرات ڈیٹن، اوہائیو کے باہر ایئرفورس کے رائٹ- پیٹرسن ایئر بیس پر ہوئے۔
ریکیا ویک کا سربراہی اجلاس 1986

امریکہ اور سوویت یونین کے درمیان آئس لینڈ کے شہر ریکیا ویک میں ہونے والی سربراہی ملاقاتوں کے بعد آخرکار ہتھیاروں کے وسیع سلسلے کی تخفیف کے مسائل پر سمجھوتہ طے پایا۔
کیمپ ڈیوڈ 1978

صدر جمی کارٹر، مصری صدر انور سادات اور اسرائیلی وزیر اعظم میناخم بیگن نے ستمبر 1978 میں ایک معاہدے پر دستخط کیے جس کے نتیجے میں 1979 میں اسرائیل اور مصر کے درمیان تاریخی امن معاہدے کے لیے بنیادی ڈہانچہ میسر آیا۔ اسے کیمپ ڈیوڈ معاہدوں کے نام سے جانا جاتا ہے کیونکہ یہ مذاکرات ریاست میری لینڈ میں واقع امریکہ کے صدر کے تفریحی مقام کیمپ ڈیوڈ میں ہوئے۔