توانائی کی سلامتی کو کوئی ملک کیسے محفوظ بنا سکتا ہے؟ اسے متنوع بناؤ۔ اگر کوئی واحد وسیلہ ناکام ہوجائے تو آپ اس وقت تک اندھیروں میں نہیں ڈوبیں گے جب تک انحصار کے دیگر کئی ایک ذرائع موجود ہوں گے۔
امریکہ کے وزیر توانائی رِک پیری نے 2018ء میں کہا، “توانائی کی سلامتی ہر لحاظ سے قومی سلامتی کا ایک انتہائی اہم جزو ہوتا ہے۔ لیکن توانائی کی سلامتی کے لیے توانائی کا تنوع درکار ہوتا ہے — یعنی رسد میں، ایسی رسد فراہم کرنے والے ممالک میں، اور اِس رسد کو پہنچانے کے راستوں میں۔.
قدرتی گیس کے لیے یورپ میں کچھ ملک صرف ایک فراہم کنندہ پر انحصار کرتے ہیں۔ جب قلت کی وجہ سے گیس کی رسد بند ہو جاتی ہے یا قیمتیں بڑھ جاتی ہیں تو نقصان لوگوں کا ہوتا ہے۔ معیشتیں نہیں پھلتی پھولتیں اور لوگ اپنے گھروں کو گرم رکھنے کے قابل نہیں رہتے۔
روائتی طور پر، قدرتی گیس کو پائپ لائنوں کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچایا جاتا تھا۔ مگر آج، ٹکنالوجی کی وجہ سے قدرتی گیس دنیا میں کسی بھی جگہ سے آ سکتی ہے — یعنی مائع شکل میں۔ مثال کے طور پر امریکہ مخففاً ایل این جی کہلانے والی مائع شکل میں قدرتی گیس بحری جہازوں کے ذریعے بھیجتا ہے جسے مخصوص قسم کے ٹینکر نما بحری جہاز ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچاتے ہیں۔
مئی میں پیری نے لوزیانا اور ٹیکسس میں ایل این جی برآمد کرنے کے لیے دو نئے ٹرمینلوں کی تعمیرکا اعلان کیا۔ یہ دونوں ٹرمینل دوسرے ملکوں کے لیے اہم، توانائی کے تنوع کے نئے متبادلات فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا، “اپنے ہاں توانائی کے ذرائع کو متنوع بنانے کے متلاشی ممالک کے لیے ہماری برآمدات توانائی کا ایک قابل اعتبار، متنوع اور محفوظ ذریعہ فراہم کریں گی۔”
پیری نے یہ اعلان بلجیئم کے ساحلی شہر، زیبروگے کی بندر گاہ پر ایل این جی کی درآمد کے ایک ٹرمینل کے دورے کے دوران کیا۔ اس ٹرمینل پرحال ہی میں امریکی ایل این جی کی پہلی کھیپ پہنچائی گئی تھی۔ اس طرح بیلجیئم امریکہ سے اس قسم کا ایندھن درآمد کرنے والا 35واں ملک بن گیا۔
اس سال کے اوائل میں، امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پولینڈ کے اُن سرکاری اہل کاروں سے ملاقات کی جو اپنے ملک کی توانائی کی رسد کے راستوں اور اُن کے ہاں استعمال ہونے والے ایندھن کی اقسام میں تنوع لانے پر کام کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا، “یہ معاملہ امریکی کمپنیوں کے لیے ڈالروں یا سنٹوں کا نہیں ہے۔ اس کا تعلق روسی اثر و رسوخ پھیلانے اور اسے روکنے سے ہے۔”
توانائی کا تنوع اہم ہے
بلجیئم کا زیبروگے جیسا بنیادی ڈھانچہ یورپی ممالک کو فراہم کنندگان کے انتخاب کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس ٹرمینل کی وجہ سے مسابقت پیدا ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں ایسی متنوع رسد وجود میں آتی ہے جو امریکہ اور دیگر ممالک سے آنے والی قدرتی گیس کو سستا اور قابل اعتبار بناتی ہے۔
پومپیو اِس ضمن میں وِنسٹن چرچل کا حوالہ دیتے ہیں۔ چرچل نے کہا تھا کہ جب بات توانائی کی سلامتی کی ہو تو “سلامتی اور یقین … صرف اور صرف تنوع سے آتے ہیں۔”
پومپیو نے کہا، “ممکن ہے یہ بات کلی طور پر درست نہ ہو مگر یقینی طور پر یہ ایک ایسی اہم چیز ہے جس کے بارے میں ہم سب کو سوچنا چاہیے۔”