توانائی کی امریکی پیداوار میں اضافے کی وضاحت: محض دو الفاظ [تصویری خاکہ]

1970 کی دہائی میں امریکیوں کی پٹرول پمپوں پر لمبی لمبی لائنیں لگا کرتی تھیں۔ آج امریکہ حقیقی معنوں میں تیل اور پیٹرولیم برآمد کر رہا ہے۔ یہ کیسے ہوا؟ اس کی وضاحت دو الفاظ سے: ٹکنالوجی اور اختراع۔

جدید ٹکنالوجی کا مطلب یہ ہے کہ ایک ہی کنویں سے زیادہ مقدار میں تیل اور گیس نکالے جا سکتے ہیں۔ یہ عمل عمودی طور پر شدید دباؤ سے زیرِ زمین پانی پانی داخل کرنا یا فریکنگ کہلاتا ہے۔ اس عمل میں زمین کے اندر پانی اور کیمیائی مادوں کو پمپ کیا جاتا ہے جس سے چٹانیں ٹوٹتی ہیں اور اُن وسائل تک رسائی حاصل ہو جاتی ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ انہیں زمین سے نکالا نہیں جا سکتا۔

تیل کی برآمدات اور کشتیوں کے تصویری خاکے۔ (Energy Information Administration)

ستمبر میں امریکہ کی پٹرولیم کی برآمدات، درآمدات سے بڑھ گئیں۔ ایسا 1973 کے بعد سے پہلی بار ہوا ہے جب توانائی کی معلومات کے امریکی ادارے نے اس موضوع پر اعدادوشمار محفوظ کرنے شروع کیے تھے۔ اِن اعدادوشمار میں خام تیل اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کی برآمدات کو یکجا کیا گیا ہے۔

2018ء میں امریکی ہنرمندی نے امریکہ کو روس اور سعودی عرب پر سبقت دلائی اور امریکہ دنیا میں خام تیل پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا۔ 2017ء میں 60 برسوں میں پہلی مرتبہ امریکہ حقیقی معنوں میں قدرتی گیس برآمد کرنے والا ملک بن گیا۔

صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس کہا، “امریکہ اپنے اعلٰی معیار اور کم قیمت کے حامل توانائی کے وسائل اور ٹکنالوجیوں کی فروخت کے سلسلے میں وفادار اور قابل بھروسہ شراکت کار ثابت ہوگا۔”