تیراکی میں نیا ریکارڈ قائم کرکے، سِمون مینوئل نے تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے

یہ توقع نہیں تھی کہ وہ جیتیں گی۔ لیکن 100 میٹر فری سٹائل کے مقابلے میں، آخری 25 میٹروں میں، امریکی خاتون تیراک سِمون مینوئل نے اُڑ کر دیوار کو چھو لیا اور یوں ایک نیا اولمپک ریکارڈ قائم کر دیا۔ ان کی فتح کی گونج ریو کے تیراکی کے مرکز کی تیسری لین سے باہر، دور دور تک سنائی دے گی۔

اپنے اس تاریخی کارنامے کی بدولت مینوئل، اولمپکس میں تیراکی کا انفرادی طلائی تمغہ جیتنے والی پہلی افریقی امریکی خاتون بن گئیں۔ شُوگر لینڈ، ٹیکسس کی اس 20 سالہ خاتون اور کینیڈا کی پینی اولکسیاک نے اس مقابلے میں مشترکہ طور پر پہلی پوزیشن حاصل کی۔

پول سے باہر نکلنے کے بعد پھولے ہوئے سانس کے ساتھ  این بی سی ٹیلیویژن نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے مینوئل نے کہا، “یہ تمغہ صرف میرے لیے نہیں ہے۔ یہ ان بہت سے لوگوں کے لیے ہے جو مجھ سے پہلے آئے ہیں، اور جنھوں نے مجھے جوش و جذبہ عطا کیا ہے – مرِٹزا ] کوریا[، کلِن ]جونز[ — اور میرے بعد آنے والے اُن تمام لوگوں کے لیے ہے جو یہ سوچتے ہیں کہ وہ یہ کارنامہ انجام نہیں دے سکتے۔”

وہ مرٹزا کوریا کا ذکر کر رہی تھیں، جنھوں نے 2004 کے اولمپکس میں عورتوں کی ریلے میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا، اور کلِن جونز کا ذکر کر رہی تھیں جنھوں نے 2008 اور 2012 کے کھیلوں میں تیراکی کے چار تمغے جیتے تھے۔

United States' Abbey Weitzeil, right, congratulates United States' Simone Manuel after winning the gold medal and setting a new olympic record in the women's 100-meter freestyle during the swimming competitions at the 2016 Summer Olympics, Thursday, Aug. 11, 2016, in Rio de Janeiro, Brazil. (AP Photo/Matt Slocum)
طلائی تمغہ جیتنے والی سِمون مینوئل (بائیں جانب) اپنی ٹیم کی ساتھی ایبی وائٹزل کو اپنی تاریخی جیت کے بعد گلے لگا رہی ہیں (© AP Images)

100 میٹر کی فری سٹائل تیراکی کے مقابلے میں مینوئل کی جیت، گذشتہ 36 برسوں میں اس مقابلے میں امریکہ کو ملنے والا پہلا تمغہ ہے۔ مینوئل نے امریکی عورتوں کی 4×100 میٹر فری سٹائل ریلے میں بھی چاندی کا تمغہ جیتا ۔

خزاں میں، وہ تیسرے سال کی طالبہ کی حیثیت سے کیلی فورنیا کی سٹینفورڈ یونیورسٹی میں واپس چلی جائیں گی ۔

انھوں نے کہا، “میں چاہوں گی کہ ایسا دِن آئے جب میری جیسی اور لڑکیاں بھی ہوں، اور صرف ایسا نہ ہو کہ لوگ  سیاہ فام تیراک، سمون کی بات کریں، کیوں جب چھوٹی سی ‘سیاہ فام تیراک لڑکی’ کی بات کی جاتی ہے، تو ایسا لگتا ہے جیسے میرے لیے طلائی تمغہ جیتنا کوئی انہونی سی بات ہے، یا مجھ سے ریکارڈ توڑنے کی توقع نہیں کی جانی چاہیے۔”

“اور یہ بات صحیح نہیں ہے کیوں کہ میں اتنی ہی سخت محنت کرتی ہوں جتنی دوسرے لوگ کرتے ہیں۔ اور میرے دل میں جیتنے کی خواہش اتنی ہی شدید ہے جتنی دوسرے لوگوں میں۔”

اس مضموں میں ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں سے استفادہ کیا گیا ہے۔

image004