امریکہ نے  اُن پابندیوں کا اعلان کیا ہے جن کے تحت تیل کی روسی کمپنی روزنیفٹ کے ‘روزنیفٹ ٹریڈنگ ایس اے’ نامی تجارتی یونٹ پر 18 فروری کو اور وینیز ویلا کی سرکاری ایئر لائن ‘کنویاسا’ پر 17 فروری کو پابندیاں لگا دی گئیں ہیں۔

دونوں اقدامات کا مقصد سابقہ مادورو حکومت کے لیے پیسے کے بہاوً کو روکنا اور نکولس مادورو کو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کروانے پر مجبور کرنا ہے۔

[امریکی] محکمہ خزانہ کے مطابق روزنیفٹ ٹریڈنگ ایس اے وینیز ویلا اور دوسرے ممالک کے درمیان “خام مال کی تجارت، اس سے مصنوعات تیار کرنے، اور اِس کی نقل و حمل،” بالخصوص خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات میں، سہولتیں فراہم کرتا ہے۔ اس طریقے سے روسی حکومت سابقہ حکومت کو سہارہ دے رہی ہے جس کے نتیجے میں مادورو وینیز ویلا کے عوام پر مزید مظالم ڈھا رہا ہے۔

وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کی سرپرستی میں چلنے والی ایئر لائن، کنویاسا “مادورو اور اس کے قریبی حلقے کے لوگوں کو دنیا بھر میں ڈائریکٹروں، آمروں اور دیگر مجرموں سے ملاقاتوں کے لیے لے کر جاتی ہے۔

اِن پابندیوں کے نتیجے میں امریکی لوگ اس ایئرلائن کے جہازوں کو کرائے پر نہیں لے سکتے، اِس کو کوئی ٹھیکہ نہیں دے سکتے، اس کے طیاروں کو ایندھن نہیں فراہم کر سکتے اور اس سے کوئی چیز بھی نہیں خرید سکتے۔

وزارت خارجہ کے وینیز ویلا کے لیے نمائندہ خصوصی، ایلیئٹ ابراہمز نے کہا، “امریکہ نے وینیز ویلا کے عوام کے ساتھ اور وہاں پر آزادی کے نصب العین کے لیے پکا عہد کر رکھا ہے۔ ہمیں اس دن کا انتظار ہے جب وینیز ویلا آزاد ہوگا اور تمام پابندیاں اٹھائی جا سکیں گیں۔”