جارجیا کے شہر مخیتا میں واقع 1,500 سال پرانی خانقاہ کو محفوظ بنانے کے لیے، امریکہ پانچ لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کر رہا ہے۔
جارجیا میں امریکہ کی سفیر، کیلی ڈیگنن نے 16 ستمبر کو کہا، “جارجیا میں گرجا گھر، تاریخ اور ثقافت اور معاشرے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ امریکہ کے لیے جارجیا کی تاریخ کی اِن عظیم الشان علامات کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھنا انتہائی فخر کی بات ہے۔”
سفرا کے ثقافتی محفوظگی کے فنڈ (اے ایف سی پی) کے ذریعے، امریکہ جے واری خانقاہ میں شامل بڑے گرجا گھر کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھنے کے لیے پانچ لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کر رہا ہے۔ یہ رقم اِس پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کو مکمل کرنے کے لیے 2019ء میں دی جانے والی ایک لاکھ ڈالر کی ابتدائی رقم کے علاوہ ہے۔
جارجیا کے دارالحکموت تبلیسی سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جے واری خانقاہ، پہاڑ کی ایک جانب واقع ہے اور تاریخی شہر مخیتا اس کے دامن میں واقع ہے۔ یہ شہر جارجیا کے قدامت پسند اور اپاسٹولک گرجا گھر کا ہیڈکوارٹر بھی ہے۔
یونیسکو کی طرف سے عالمی ورثہ قرار دی جانے والی اس خانقاہ کو ہزاروں سال سے مذہبی اہمیت حاصل چلی آ رہی ہے۔ مقامی تاریخ کے مطابق جہاں آج یہ خانقاہ موجود ہے اسی جگہ پر کافروں کی ایک پناہ گاہ ہوا کرتی تھی۔ چوتھی صدی میں، کافروں کی عمارت پر لکڑی کی ایک صلیب نصب کی گئی جو کہ جارجیا میں عیسائیت کے غلبے کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔

545ء میں مقامی لوگوں نے اس صلیب کے ساتھ ایک چھوٹا گرجا گھر تعمیر کیا جس کے نتیجے میں یہ خانقاہ سارے علاقے کے زائرین کے لیے کشش کا سبب بن گئی۔ بعد میں اس گرجا گھر کو بڑا کیا گیا۔ یہ بڑا گرجا گھر 605ء میں مکمل ہوا۔ گرجا گھر اور صلیب دونوں عمارتیں جے واری خانقاہ کے کمپلیکس کے عین وسط میں واقع ہیں۔
بڑے گرجا گھر کا زیادہ تر بیرونی حصہ نرم ریت کے پتھروں سے بنا ہوا ہے جس کو صدیوں کی ٹوٹ پھوٹ اور پانی نے نقصان پہنچ چکا ہے۔
امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے مرمت کرنے والی ٹیم چاروں اطراف کے بیرونی حصوں اور گول ڈرم نما ڈھانچے کی آٹھوں اطراف کی مرمت کرے گی۔ دیواروں کی سطح کے حساب سے یہ رقبہ 1,200 مربع میٹر بنتا ہے۔
اس پراجیکٹ پر کام کرنے والی، میری کے جوڈی تاریخی عمارات کو ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ بنانے کے کام کی تعمیراتی ماہر ہیں۔ وہ کہتی ہیں، “وہ اس (پراجیکٹ) پر جامع اور مجموعی انداز سے کام کر رہے ہیں۔ جو کام وہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس کا تعلق ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھنے، کم از کم مداخلت کے ساتھ جتنا ممکن ہو سکے اِس (عمارت) کی تاریخی شکل کو برقرار رکھتے ہوئے، طویل ترین عرصے تک قائم رہنے والے (بحالی) کے کام کو یقینی بنانے سے ہے۔”
جوڈی بتاتی ہیں کہ اب بھی جارجیا بھر سے بہت سے لوگ اس خانقاہ کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ تبلیسی میں امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ گوکہ اس پراجیکٹ کے دیگر پہلووں پر کووڈ-19 کی وجہ سے کام میں تاخیر ہو رہی ہے، مگر اس پر ابتدائی پروگرام کے مطابق دسمبر میں کام شروع کر دیا جائے گا۔
خواہ وہ عرب ہوں، منگول یا سوویت ہوں، پوری تاریخ میں جارجیا کو اپنی ثقافت اور ورثے کو بیرونی اقوام سے محفوظ رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑی ہے۔ امریکہ، جے واری میں اس تاریخی مقام کو محفوظ بنانے اور جارجیا کی ثقافت کو تسلیم کرنے اور اسے تحفظ دینے کے لیے جارجیا کے لوگوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ سفارت خانے کے قائم مقام افسر برائے عوامی امور، کرسٹوفر جے اینڈرسن نے کہا، “ہماری تزویراتی شراکت داری اور ہمارے تعلقات کی مختلف نوعیت کی یہ ایک مضبوط علامت ہے۔”
