جانشینوں کے نام صدارتی خطوط: ان میں کیا لکھا ہوتا ہے؟

صدر ٹرمپ وہ خط تھامے ہوئے ہیں جو ان کے لئے سابق صدر اوباما نے چھوڑا ہے۔ (© AP Images)

امریکہ کے پینتالیسویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے بعد جب صدر ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچے تو انہوں نے اپنے پیشرو صدر، باراک اوباما کے ایک خط کو اپنا منتظر پایا۔

خطوط کا یہ سلسلہ پرامن انتقالِ اقتدار کی روایت کا ایک حصہ بن چکا ہے۔ سبکدوش ہونے والے صدر، انتظامیہ کے آنے والے سربراہ کو اپنا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اور مشورے دیتے ہوئے، ان کے نام ایک امید افزاء خط  چھوڑتے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدر اوباما کا خط “خوبصورت” تھا مگر وہ اس کی تفصیلات کے بارے میں کسی کو کچھ نہیں بتائیں گے۔

چونکہ اب صدر اوباما اپنے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں لہذا قومی دستاویزات کے ادارے نے ان خطوط کی تفصیلات جاری کر دی ہیں جو صدر اوباما کو سابقہ صدر جارج ڈبلیو بش سے اور صدر بش کو  سابقہ صدر، بل کلنٹن سے موصول ہوئے تھے۔

 ہاتھ سے لکھے گئے خطوط کے متن:

جارج ڈبلیو بش کا باراک اوباما کے نام خط

20 جنوری، 2009

عزیزم باراک،

ہمارا صدر بننے پر آپ کو مبارک ہو۔ اب آپ نے اپنی زندگی کے ایک زبردست باب کا آغاز کیا ہے۔

بہت کم لوگوں کو اُس ذمہ داری سے واقفیت کا اعزاز حاصل ہے جسے اب آپ محسوس کر رہے ہیں۔ بہت کم لوگوں کو اِن لمحات کی خوشی اور اُن چیلنجوں کا علم ہے جن کا آپ کو سامنا ہے۔

مشکل گھڑیاں آئیں گی۔ ناقدین غصے میں آئیں گے۔ آپ کے “دوست” آپ کو مایوس کریں گے۔ مگر خداوند تعالٰی کی مدد آپ کے شامل حال ہوگی، آپ کا خاندان جو آپ سے محبت کرتا ہے آپ کے ساتھ ہوگا، اور مجھ سمیت پوری قوم آپ کی پُشت پر ہوگی۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے، آپ اس قوم کے کردار اور ہمدردی سے متاثر ہوں گے  جس کی آپ اب قیادت کر رہے ہیں۔

خدا آپ پر رحمتیں نازل فرمائے۔

مخلص،

جی ڈبلیو

بل کلنٹن کا جارج ڈبلیو بش کے نام خط

20 جنوری، 2001

عزیزم جارج،

آج آپ ایک عظیم ترین سفر کا آغاز ایک ایسی اعلٰی ترین تکریم کے ساتھ  کر رہے ہیں جو صرف کسی امریکی شہری ہی کو حاصل ہو سکتی ہے۔

میری طرح آپ بھی خاص طور پر خوش قسمت ہیں کہ آپ ملک کی قیادت ایک عظیم اور بالعموم مثبت تبدیلی کے وقت کر رہے ہیں۔ ایک ایسے وقت جب نہ صرف حکومتی کردار کے بارے میں، بلکہ ہماری پوری قوم کے تشخص کے بارے میں اٹھائے جانے والے پرانے سوالات کے ازسرِنو جوابات دینا لازمی ہو چکے ہیں۔

آپ ایک فخرمند، متین اور اچھی قوم کے رہنما ہیں۔ اور آج کے دن سے آپ ہم سب کے صدر ہیں۔ میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں اور آپ کی کامیابی اور خوشیوں کا خواہش مند ہوں۔

اپنے کندھوں پر اب آپ جو بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں وہ ہے تو عظیم  مگر اس کے بارے میں اکثر مبالغہ آرائی سے کام لیا جاتا ہے۔ آپ جن امور کی درستگی پر یقین رکھتے ہیں ان کو سر انجام دینے کے بعد حاصل ہونے والی بے انتہا خوشی ناقابل بیان ہوتی ہے۔

میری دعائیں آپ اور آپ کے خاندان کے ہمراہ ہیں۔ سفر بخیر۔

آپکا مخلص، بل