امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو 20 ممالک کے گروپ کی سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے 27 جون کو جاپان پہنچ رہے ہیں۔ اُن کا دو دنوں پر مشتمل قیام مصروفیتوں سے بھرپور ہے۔
اوساکا جاپان میں وزیر خارجہ کے ایجنڈے میں صدر ٹرمپ کے ہمراہ سربراہانِ مملکت سے ملاقاتیں، عالمی تجارت اور سب کی ترقی کا فروغ، اور قرضوں کے جال کی سفارت کاری کے متبادل کے طور پر مارکیٹ کی بنیادوں پر ترقی پر زور دینا شامل ہیں۔ جی 20 دنیا کی سب سے بڑی 20 معیشتوں کے سربراہان کا اجلاس ہے۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے بتایا، “20 ممالک کے گروپ کے سربراہوں کی کانفرنس کے موقع پر وزیر خارجہ پومپیو، صدر ٹرمپ کی جاپانی وزیر اعظم [شنزو] کے ساتھ ملاقات میں موجود ہوں گے۔” امریکہ جنوبی کوریا کو حتمی، مکمل اور قابل تصدیق طریقے سے جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے مشترکہ مقصد کے لیے جاپان کے ساتھ قریبی رابطہ کاری کرتا ہے۔
ٹرمپ اور ایبے گزشتہ دو سال میں کئی مرتبہ مل چکے ہیں اور وہ پابندی سے ایک دوسرے کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کرتے رہتے ہیں۔ مئی میں جاپان کے سرکاری دورے کے دوران ٹرمپ نے کہا، “جزیرہ نمائے کوریا پر امن اور سلامتی کی تلاش میں وزیر اعظم اور میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی مشورے کرتے رہتے ہیں۔ امریکہ اور جاپان کا اتحاد ثابت مضبوط اور آہنی ہے۔”
سربراہی کانفرنس میں پومپیو صدر ٹرمپ کی آسٹریلیا، بھارت، چین، کینیڈا، ترکی، اور روس کے لیڈروں سے ملاقاتوں میں موجود ہوں گے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اِن دو طرفہ اور سہ طرفہ مذاکرات میں توجہ منصفانہ اور دو طرفہ تجارت؛ قومی سلامتی اور خواتین کی با اختیاری پر مرکوز ہوگی۔ مذکورہ امور معاشی سلامتی؛ مصنوعی ذہانت اور آنے والی نئی ٹکنالوجیوں؛ اور توانائی کے شعبے میں جدت طرازیوں کی تعمیر میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
مزید برآں، سربراہی کانفرنس میں جاپان بنیادی ڈھانچوں کے لیے فنڈ فراہم کرنے کے معیاروں کے فروغ کی کوششیں کر رہا ہے تاکہ قرضوں کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کو بھاری بھرکم قرضوں کے بوجھ تلے نہ دبایا جا سکے۔ امریکہ اِن کوششوں میں اسقامت سے جاپان کی پشت پر کھڑا ہے۔ دونوں ممالک کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ترقیاتی مالیات کی بنیاد مارکیٹ پر ہو، اور یہ شفاف اور قابل احتساب ہو۔ نیز بندرگاہوں، سڑکوں اور ریلوے لائنوں کی تعمیر اعلٰی معیار کی ہو اور یہ اسی طرح کام کریں جیسا کہ ابتدائی طور پر بتایا جاتا ہے۔
سربراہی کانفرنس میں پومپیو کے پروگرام میں جی 20 کے شرکاء کے ساتھ روائتی “فیملی فوٹو” اپنے جاپانی ہم منصب، تارو کونو اور جی 20 ممالک کے دیگر وزرائے خارجہ کے ہمراہ ڈنر بھی شامل ہے۔