جدت طراز لاطینی نژاد امریکی آرٹسٹوں سے ملیے

امریکہ متنوع ثقافتوں سے تعلق رکھنے والے اُن تمام فنکاروں کی مدد اور قدر کرتا ہے جن سے امریکی قوم تشکیل پاتی ہے۔

 ایلیا آلبا کی تصویر۔ (© Michael Palma Mir/Andrew W. Mellon Foundation)
ایلیا آلبا۔ (© Michael Palma Mir/Andrew W. Mellon Foundation)

حال ہی میں یو ایس لاٹینیکس آرٹ فورم [لاٹینکس سے مرادلاطینی امریکی خاندانی پسہائے منظر کے حامل امریکی آرٹسٹ ہیں] نے نیویارک فاؤنڈیشن فار دی آرٹس کے تعاون سے ایک نئے فیلو شپ پروگرام کا اعلان کیا جس کے لیے اینڈریو ڈبلیو میلن فاؤنڈیشن اور فورڈ فاؤنڈیشن نے فنڈ فراہم کیے۔ لاٹینیکس آرٹسٹ فیلوشپ کا مقصد مختلف نسلی گروہوں میں مالی وسائل کی تقسیم کے طریقوں میں پائے جانے والے عدم توازنوں کو دور کرنا ہے۔

ہر برس لاطینی امریکہ یا کیریبئن ممالک کے خاندانی پسہائے منظر کے حامل 15 ایسے امریکی آرٹسٹوں کو اپنے پسندیدہ آرٹ کے پراجیکٹوں پر کام کرنے کے لیے پیشگی شرائط کے بغیر امداد کے طور پر 50,000  ڈالر کی نقد رقومات دی جاتی ہیں۔

 ہاتھ باندھے کھڑی، کوکو فسکو۔ (© Geandy Pavón/Andrew W. Mellon Foundation)
کوکو فسکو۔ (© Geandy Pavón/Andrew W. Mellon Foundation)

 

فورڈ فاؤنڈیشن کی پروگرام آفیسر، روکیو ارانڈا-الوارڈو نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا ، “ہم محسوس کرتے ہیں کہ فنکاروں اور ان کے کام کو اجاگر کرنے سے ہم [فن کا] منظرنامہ تبدیل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔”

اس سال کی امداد کے لیے منتخب کیے گئے فنکاروں میں وہ مصور، فوٹوگرافر، فلم ساز اور کوریوگرافر شامل ہیں جو اپنی پیشہ ورانہ زندگیوں کے مختلف مراحل میں ہیں۔

ایلیا آلبا ملٹی میڈیا آرٹسٹ ہیں۔ وہ فوٹو گرافی، ویڈیو اور مجسمہ سازی کا کام کرتی ہیں۔ وہ ڈومینیکن ری پبلک سے ترک وطن کرکے آنے والے والدین کے ہاں نیویارک کے علاقے بروکلین میں پیدا ہوئیں۔ ایلبا بتاتی ہیں کہ وہ اپنے کام میں “نسل، نمائندگی، شناخت اور مجموعی کمیونٹی کی سماجی اور سیاسی پیچیدگیوں کا جائزہ لیتی ہیں۔”

 

ایک سے زائد شعبوں میں کام کرنے والی کوکو فسکو اپنے فنی مظاہروں، ویڈیو اور تحریر کے ذریعے ثقافتی تنوع کے بارے میں بین الثقافتی باریکیوں کی بات کرتی ہیں۔

 گواڈالوپ ماراویا کی تصویر۔ (© Guadalupe Maravilla/Andrew W. Mellon Foundation)
گواڈالوپ ماراویا۔ (© Guadalupe Maravilla/Andrew W. Mellon Foundation)

وہ کہتی ہیں، “میں اپنی پہلی فکشن فلم کی شوٹنگ شروع کرنے والی ہوں۔ یہ اب تک کا میرا سب سے زیادہ حوصلہ مندانہ منصوبہ ہے۔ اس امداد کی وجہ سے میں اپنے اخراجات پورا کر سکتی ہوں اور پروجیکٹ کے تمام اداکاروں، تکنیکی ماہرین اور معاون عملے کو وقت پر ادائیگی کو یقینی بنا سکتی ہوں۔”

گواڈالوپے ماراویا اپنے فن کو فروغ دینے کی اہلیت کا سہرا اس امداد کے سر باندھتے ہیں۔

ان کی کارکردگیاں، تنصیبات اور ڈرائنگز تارکین وطن کی ثقافت کے تاریخی اور عصری تصورات، بالخصوص لاطینی امریکہ کے پسہائے منظر کے حامل امریکی آرٹسٹوں کی کمیونٹیوں کے تصورات کا پتہ لگاتی ہیں۔ اِن تصورات میں اُن کی راہنمائی اُن کی تارک وطن ہونے کی حیثیت سے ہوتی ہے۔ وہ اپنے خاندان کے ہمراہ 8 برس کی عمر میں ترک وطن کر کے ایلسویڈور سے امریکہ آئے تھے۔

ماراویا نے نیو یارک ٹائمز کو بتایا کہ وہ اس امداد کو پہلی بار ایک سٹوڈیو اسسٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کے لیے استعمال کریں گے۔ وہ کہتے ہیں، “اس طرح کی امداد فنکاروں کو حقیقی معنوں میں بااختیار بناتی ہے۔ گو کہ پیسہ تیزی سے خرچ ہوتا جائے گا مگر یہ مجھے پھلنے پھولنے میں مدد کرے گا اور میں ترقی کی ایک بڑی منزل پا لوں گا۔”