بھارت، نیپال اور سری لنکا میں وکلا کا شمار جنوبی اور وسطی ایشیا میں اچھی حکومت کے لیے جدوجہد کرنے والوں میں ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں حکومتی عہدیداروں کو جوابدہ ٹھہرایا جاتا ہے اور شہریوں کو زیادہ سے زیادہ معلومت فراہم کی جاتی ہیں۔
2021 کی ایک تقریر میں وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے بدعنوانی کے خاتمے کو آزاد بحرہند و بحرالکاہل میں حاصل مرکزی حیثیت کو اجاگر کیا۔ بلنکن نے سری لنکا کے ایڈوکاٹا انسٹی ٹیوٹ کا حوالہ ایک ایسی تنظیم کے طور پر دیا جو یہی کام کر رہی ہے۔
امریکی تعاون سے اس انسٹی ٹیوٹ نے بینکوں اور ایئر لائنوں جیسے اُن اداروں کی ایک عوامی فہرست بنائی ہے جو بھاری نقصان میں چل رہے ہیں اور اِن میں اصلاحات لانے کی تجاویز دیں ہیں۔
بلنکن نے کہا، “ہم پورے خطے میں سری لنکا کے ایڈووکاٹا انسٹی ٹیوٹ جیسے انسداد بدعنوانی اور شفافیت کے گروپوں، تحقیقی صحافیوں، اور تھنک ٹینکوں کی مدد کرنا جاری رکھیں گے۔”
بدعنوانی کا خاتمہ کرنے اور کلیدی معلومات تک عوامی رسائی کو پھیلانے کے لیے جنوبی اور وسطی ایشیا میں کی جانے والی کوششوں کی چند ایک مثالیں ذیل میں دی جا رہی ہیں:-
بھارت

انجلی بھرد واج سرکاری معلومات تک زیادہ سے زیادہ عوامی رسائی اور شہریوں کی شرکت کی حمایت کرتی ہیں۔ بھارت میں معلومات تک رسائی کی تحریک کی ایک رکن کی حیثیت سے انہوں نے اُن لوگوں کے تحفظ کے لیے کوششیں کی ہیں جو اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے والے لوگوں کے بارے میں اطلاع کرتے ہیں۔
انہوں نے عہدیداروں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے رپورٹ کارڈ تیار کرنے کے قانون میں بھی مدد کی جس سے سرکاری ملازمین کی ذمہ داریوں کا تعین کرنے میں مدد ملی۔
بھرد واج نے اکتوبر میں کہا، “بنیادی طور پر معلومات کے نہ ہونے کا مطلب جوابدہی کا نہ ہونا ہے۔ [ہمیں] صاحب اختیار لوگوں سے سوالات پوچھنے کے لیے ہر ایک شخص کو با اختیار بنانا ہوگا۔”
امریکی محکمہ خارجہ نے فروری اور دسمبر 2021 میں بھرد واج کے انسداد بدعنوانی کے پرزور حامیوں میں سے ایک حامی ہونے کا اعلان کیا۔
نیپال
2015 میں ایک تباہ کن زلزلے کے بعد ارچنا تمانگ نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا کہ بحالی کی کوششوں میں خواتین اور کمزور طبقات کو شامل کیا جائے۔ نیپال کی حکومت کی قومی تعمیر نو اتھارٹی میں صنفی مساوات اور سماجی شمولیت کی مشیر کی حیثیت سے وہ یہ کام کرنے کے قابل ہوئیں۔ مشیر کی حیثیت سے تمانگ:-
- عورتوں اور پسماندہ کمیونٹیوں کے افراد کو اُن کے حقوق کے بارے میں آگاہ کرتی ہیں۔
- اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ فیصلہ سازی کے عمل میں عورتوں اور دیگر افراد کی آوازوں کو سنا جائے۔
- یہ یقینی بناتی ہیں کہ تعمیرِنو کے کام میں شریک ہونے والی عورتوں کو [دوسروں] کے برابر تنخواہ ملے۔

وہ اس بات کو بھی یقینی بناتی ہیں کہ حکومتی نظام میں موجود نمائندے نیپال کے نئے آئین کی پابندی کریں جس میں 2015 میں زیادہ جامع اور شفاف بنانے کی غرض سے ترامیم کی گئیں تھیں۔
امریکہ کا بین الاقوامی ترقیاتی ادارہ زلزلے کے بعد نیپال کی بحالی کے کام میں مدد کر رہا ہے۔ اس میں تمانگ کی وہ کوششیں بھی شامل ہیں جو وہ یہ یقینی بنانے کے لیے کر رہی ہیں کہ خواتین اور پسماندہ کمیونٹیوں کے اراکین کو تعمیر نو کے وسائل تک مساوی رسائی حاصل ہو۔
تمانگ نے کہا، “میں حقیقی معنوں میں تعمیرِنو کی قومی اتھارٹی کے ساتھ کام کرنا چاہتی تھی۔ میرے لیے یہ امتیازی سلوک، عدم مساوات اور عدم شمولیت کو ختم کرنے میں اپنا حصہ ڈالنے کا ایک موقع تھا۔”
ازبکستان
ازبکستان میں شہریوں کو قانونی خدمات کے لیے اب ون سٹاپ پورٹل تک رسائی حاصل ہے جس سے احتساب کو فروغ دینے، بدعنوانی سے نمٹنے اور حکومتی اداروں پر عوام کے اعتماد کے بڑھنے کی توقع ہے۔
امریکہ اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی مدد سے، ازبکستان کے سپریم کورٹ نے باہمی تعامل کی اس ویب سائٹ کا آغاز 2018 میں کیا تھا۔
عدالتوں کا الیکٹرانک نظام ازبکستان کی تمام 89 عدالتوں میں رائج کر دیا گیا ہے اور اس نے کاغذوں پر انحصار کرنے والی افسر شاہی کی جگہ لے لی ہے۔ اس نظام سے تمام شہریوں کو مقدمات کی سماعت کی ویڈیوز دیکھنے اور عدالتی مقدمات کے نظام الاوقات اور فیس کے بارے میں جاننے کی سہولتیں حاصل ہوگئی ہیں۔