جنوبی کوریا کی فلم کی طرف سے آسکر کی ایک نئی تاریخ رقم

پہلی بار کسی غیر ملکی زبان میں بننے والی فلم نے ہالی وڈ میں اکیڈمی ایوارڈز کا چوٹی کا انعام جیتا ہے۔

بونگ جون-ہو کی ہدایت کاری میں بننے والی جنوبی کوریا کی ‘ پیرا سائٹ‘ نامی فلم نے 9 فروری کو سال 2020 کے اکیڈمی ایوارڈز میں بہترین فلم کا ایوارڈ جیتا۔

سماجی عدم مساوات کے بارے میں بننے والی اس طربیہ مزاحیہ فلم نے بہترین ڈائریکٹر، بہترین اصلی سکرین پلے اور بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کے ایوارڈ بھی جیتے۔ امریکی فلمی صنعت میں اکیڈمی ایوارڈ حاصل کرنے کو سب سے بڑی کامیابی سمجھا جاتا ہے۔

ایوارڈ دیئے جانے کے بعد مترجم کے ذریعے بات کرتے ہوئے فلم میں بونگ کے شریک پروڈیوسر، کواک سِن-اے نے کہا کہ یہ “پہلا موقع ہے کہ کوئی کورین فلم آسکرز کے لیے نامزد کی گئی ہے۔ لہذا صرف ایک انعام ہی جیتنا ایک بڑے جشن کی بات ہوتی۔ یہ (پیش رفت) “محض کوریا کے لیے ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سینما کے کے لیے ایک مختلف قسم کی ابتدا کی طرف اشارہ کرتی ہے۔”

ہر سال اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز کی جانب سے اکیڈمی ایوارڈز دیئے جاتے ہیں۔ یہ آسکرز کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ ‘مجسمے’ کا عرفی نام اکیڈمی کی ایک لائبریرین مارگریٹ ہیرک کی وجہ سے پڑا جس نے ایک بار کہا کہ ہاتھ سے بنایا گایا یہ مجسمہ بہت حد تک اُس کے انکل آسکر کی طرح دکھائی دیتا ہے۔